Urdu News

مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھی جموں و کشمیر کی ترقی میں شامل ہونا چاہتے ہیں: امجد ایوب مرزا

امجد ایوب مرزا

پاکستان کے جبر کا سامنا کرنے والے کشمیری عوام کا درد اب کھل کر سامنے آرہا ہے اور اب وہ بھی جموں و کشمیر کی ترقی میں حصہ لینے کے لیے بے چین ہیں۔ وہ آزادی کا نعرہ لگانے والوں سے کہتا ہے کہ حقیقی آزادی مقبوضہ کشمیر کے عوام  کو درکار ہے۔ ممتاز مصنف امجد ایوب مرزا، جنہیں جلاوطنی کا سامنا ہے، نے یہاں تک کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے یہ مطالبہ بھی اٹھایا ہے کہ وہ لائن آف کنٹرول کے اس پار کے لوگوں کو ترقیاتی منصوبوں میں شامل کریں۔  ساتھ ہی وہاں کے لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ غلامی کے بندھن توڑ کر ہندوستان کے ساتھ مکمل الحاق کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔

دوسری جانب کبھی کشمیر میں جہاد کا نعرہ لگانے والے سابق دہشت گرد فاروق خان عرف سیف اللہ فاروق کا کہنا ہے کہ غربت اور پسماندگی مقبوضہ کا دوسرا نام ہے۔ کشمیری مسلمانوں کو ان بھائیوں کی رہائی کے لیے آگے آنا چاہیے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ایک بار کشمیر میں دہشت گرد جہاد اور آزادی کی تربیت لینے پاکستان گئے۔  حقیقت کا ادراک کرنے کے بعد اس نے بندوق چھوڑ دی اور اب گمراہ نوجوانوں کی فلاح و بہبود میں مصروف ہو گئے۔

جموں و کشمیر میں تیز رفتار ترقی دیکھ کر ہمیں رشک آتا ہے: برطانیہ میں جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے مقبوضہ کشمیر کے میرپور میں مقیم مصنف اور انسانی حقوق کے ماہر ڈاکٹر امجد ایوب مرزا نے حال ہی میں اپنے ایک مضمون میں بتایا کہ ہم دوسری طرف ہیں۔ ہم جموں و کشمیر کی کامیابیوں پر حیران ہیں۔  جموں و کشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کشمیر میں ترقی کی بحالی کے مشن پر کام کر رہے ہیں۔  جموں و کشمیر تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔  وہاں کی سڑکیں دیکھ کر ہمیں رشک آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پبلک ٹرانسپورٹ کی حالت خراب ہے۔  یہاں کوئی کھیل کا میدان نہیں ہے۔ صحت کی سہولیات نہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے لوگ یقین نہیں کر سکتے کہ جموں و کشمیر میں دریائے چناب پر دنیا کا سب سے اونچا ریل پل بنایا جا رہا ہے۔

جموں و کشمیر کی 5 اگست 2019 سے پہلے اور اس کے بعد کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر مرزا لکھتے ہیں کہ اس وقت کے جموں و کشمیر سے زیادہ تر خبریں جہادی تشدد، علیحدگی پسندی، پرتشدد واقعات مظاہرے  سے متعلق تھیں۔  دفعہ 370 اور 35اے کی منسوخی کے بعد، علیحدگی پسند تقاریر اور جلوسوں کی جگہ ترنگا دکھائی دے رہا ہے۔  عام کشمیری مسلمان ایک نئی آزادی کا جشن منا رہے ہیں۔  یہاں  کے لوگ ٹی وی پر دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر  کی ترقی بھارت کے ساتھ مکمل الحاق کے بعد ہی ممکن ہے: ڈاکٹر مرزا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے لوگ امید ظاہر کرتے ہیں کہ اْن کی ترقی بھارت کے ساتھ مکمل الحاق کے بعد ہی ممکن ہے۔  یہ تب ہو گا جب مقبوضہ کشمیر کے لوگ خود آواز اٹھائیں گے۔ ڈاکٹر مرزا نے جو لکھا ہے وہ درست ہے۔امور کشمیر کے ماہر راشد راہی نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر  کے لوگ اکثر وہاں کے وزیر اعظم نریندر مودی کے حق میں نعرے لگاتے ہیں اور بھارت کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں۔

Recommended