Urdu News

سیاسی پارٹیاں بے سہارالوگوں کی بھوک کی آگ بجھانے پرسنجیدہ نہیں ، سپریم کورٹ نے ملک میں بھوکوں کی بڑھتی تعداد پر کیا کہا؟

سیاسی پارٹیاں بے سہارالوگوں کی بھوک کی آگ بجھانے پرسنجیدہ نہیں: چیف جسٹس

سپریم کورٹ نے فاقہ کشی اور غذائی قلت سے ہونے والی اموات سے بچنے کے لیے کمیونٹی کچن چلانے کے مطالبے کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹیاں انتخابات میں بہت سی چیزیں مفت تقسیم کرنے کا اعلان کرتی ہیں لیکن بے سہارا لوگوں کی بھوک کی آگ بجھانے پر توجہ نہیں دیتیں۔ چیف جسٹس این وی رمنا کی قیادت والی بنچ نے مرکز سے کہا کہ وہ بھوک اور غذائی قلت سے ہونے والی اموات سے بچنے کے لیے کمیونٹی کچن قائم کرنے کے لیے ایک ماڈل پلان تیار کرے۔

عدالت نے ریاستوں کو ہدایت دی کہ وہ دو ہفتوں میں اعداد و شمار اور تجاویز پیش کریں۔ سماعت کے دوران جب عدالت کو بتایا گیا کہ کسی بھی ریاست نے بھوک سے موت کی بات نہیں کی۔ پھر عدالت نے پوچھا کہ کیا واقعی ایسا ہے؟ سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے کہا کہ ریاستوں کو کمیونٹی کچن کے لیے خود فنڈ اکٹھا کرنا ہوگا۔ اس کے لیے مرکز انہیں دو فیصد اضافی غذائی اناج فراہم کر سکتا ہے۔ مرکز کے ذریعہ پہلے سے چلائی جارہی عوامی بہبود کی اسکیموں کے فنڈز کو اس کے لئے نہیں ہٹایا جاسکتا ہے۔

درخواست ایڈووکیٹ فضیل احمد ایوبی کے ذریعے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ ریاستی فنڈڈ کمیونٹی کچن کا تصور ملک یا دنیا میں نیا نہیں ہے۔ تمل ناڈو، راجستھان، کرناٹک، دہلی، آندھرا پردیش، جھارکھنڈ اور اڈیشہ جیسی ریاستوں میں، ریاستی امداد سے چلنے والے کمیونٹی کچن عام لوگوں کو سستی قیمتوں پر کھانا فراہم کر رہے ہیں۔ کمیونٹی کچن کے ذریعے معاشرے کے معاشی طور پر کمزور طبقات کو کھانا فراہم کیا جاتا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ کمیونٹی کچن لوگوں کو روزگار بھی فراہم کرتے ہیں جو کہ بے روزگاری کے دور میں معیشت کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ کمیونٹی کچن بھی بھوک پر قابو پائے گا۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ گلوبل ہنگر انڈیکس 2018 کی رپورٹ میں ہندوستان 119 ممالک میں 103 ویں نمبر پر ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملک کی پارلیمنٹ نے 2013 میں نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ منظور کیا تھا۔ آج جب پورے ملک میں کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن نافذ ہے، لوگوں کو خوراک کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ اگر کمیونٹی کچن کو بلاک سطح پر عارضی طور پر چلایا جائے تو غریب اور بھوکے لوگوں کو کھانا مل سکے گا۔

Recommended