یہ شعبۂ اردو،دہلی یونی ورسٹی کے لیے فخر کی بات ہے: پروفیسرعتیق اللہ
دہلی یونی ورسٹی کے شعبہ اردو کے سابق صدر اور معروف ادیب پروفیسر ابن کنول کو دہلی یونی ورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر پی سی جوشی نے کونسل ہال میں دہلی یونی ورسٹی کے اساتذہ کی موجودگی میں سینئر پروفیسر کا خط پیش کیا۔ اردو کے کسی استاد کو پہلی بار اس اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ اس موقع پر پروفیسر ارتضیٰ کریم کو بھی سینئر پروفیسر کا خط دیا گیا۔پروفیسر ابن کنول مسلم یونی ورسٹی، علی گڑھ سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1978 میں دہلی یونی ورسٹی آئے جہاں پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد 1985 میں درس و تدریس سے وابستہ ہوگئے اور 2006 میں پروفیسرکے عہدے پر فائز ہوئے۔ انہوں نے شعبہ اردو میں ساڑھے سات سال صدارت کے فرائض انجام دیے۔ پروفیسر خواجہ احمد فاروقی کے بعد یہ سب سے طویل مدت ہے۔ شعبہ اردو میں اپنے چالیس سالہ سفر میں پروفیسر ابن کنول نے اپنے ادبی سفر کو جاری رکھتے ہوئے تقریبا تین درجن کتابیں تصنیف و ترتیب دیں۔ ان کے افسانوں، انشائیوں، خاکوں اور تنقیدی مضامین کے متعدد مجموعے شائع ہوچکے ہیں۔ کووڈ کی پابندیوں کے دوران ان کی کئی کتابیں منظر عام پر آئیں۔
پروفیسر ابن کنول نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے لیے فخر اور اعزاز کی بات ہے۔ مجھے جو کچھ ملا ہے وہ دہلی یونی ورسٹی سے ہی ملا ہے۔ اس کے لیے میں وائس چانسلر اور یونی ورسٹی کے دیگر ارباب حل و عقد کا شکر گزار ہوں۔ سینئر پروفیسر کے تقرر پر ملک کے متعدد اساتذہ نے انہیں مبارکباد پیش کی۔ پروفیسر عتیق اللہ نے کہا کہ یہ شعبہ اردو کے لیے فخر کی بات ہے کہ ہندوستان میں سب سے پہلے اس شعبہ کے اساتذہ کو یہ اعزام ملا ہے۔ پروفیسر وہاج الدین علوی، ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، پروفیسر فاروق بخشی، پروفیسر شہپر رسول، پروفیسر محمد کاظم، پروفیسر شفیق اشرفی، ڈاکٹر محمد سعید عالم پروفیسر سید محمد ہاشم، پروفیسر شہاب عنایت ملک، پروفیسر صفدر امام قادری،، پروفیسر ناشر نقوی، پروفیسر احمد القاضی، ڈاکٹرولاء جمال العسلی،خورشید اکرم، پروفیسر نجمہ رحمانی، پروفیسر ریاض احمد، پروفیسر محمد علی جوہر، پروفیسر ندیم احمد، پروفیسر طارق سعید، پروفیسر شہزاد انجم، اے رحمان، پروفیسر غضنفر، ڈاکٹر نعیم انیس، جناب سلیم قدوائی،پروفیسر صغیر افراہیم، پروفیسر خواجہ اکرام الدین، پروفیسر شیخ عقیل احمد، ڈاکٹر یامین انصاری، ڈاکٹر ممتاز عالم رضوی، ڈاکٹر محمد اکمل، ڈاکٹر ابو شہیم، پروفیسر شہاب اعظمی، پروفیسر یعقوب یاور، ڈاکٹر نسیم احمد نسیم، ڈاکٹر اسلم حنیف، ڈاکٹر ابراہیم افسر، پروفیسر حسنین اختر، پروفیسر رمیش بھاردواج، ڈاکٹر اسعد فیصل فاروقی، پروفیسر توحیدخان،ڈاکٹر مصاعد قدوائی، جناب موسیٰ رضا، ڈاکٹر فہیم اختر، ڈاکٹر شفیع ایوب،جناب انیس اعظمی، پروفیسر نعیم الحسن، ڈاکٹر عزیر احمد، ڈاکٹر رضوان الحق، ڈاکٹر علی احمد ادریسی، جناب صادق شیروانی، ڈاکٹر محمد شمس الدین کے علاوہ ملک اور بیرون ملک کے بیشتر اساتذہ، ادیبوں اور شاگردوں نے انہیں مبارکباد پیش کی۔