Urdu News

ممتازفلم نغمہ نگار،غزل’کبھی کسی کومکمل جہاں نہیں ملتا‘کےخالق:ندافاضلی

شاعر ندا فاضلی

اعجاز زیڈ ایچ

آج 8؍فروری 2016ممتاز ترین جدید شاعروں میں شامل، مقبولِ عام شاعر، ممتاز فلم نغمہ نگار اور نثر نگار، اپنی غزل ’کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا۔۔۔۔‘ کے لئے مشہور شاعرنداؔ فاضلی صاحب  کا یومِ وفات ہے۔

نام مقتداحسن فاضلی اور تخلص نداؔ ہے۔ ۱۲؍اکتوبر ۱۹۳۸ کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ ندا فاضلی دعاڈبائیوی کے صاحبزادے ہیں۔ بی اے تک تعلیم حاصل کی۔ بمبئی میں فلمی نغمہ نگاری کرتے ہیں۔ ان کا شعری مجموعہ ’’لفظوں کا پل‘‘ کے نام سے چھپ گیا ہے۔ ان کی دیگر تصانیف کے نام یہ ہیں:

’’کھویا ہوا سا کچھ‘‘، ’’دیواروں کے باہر‘‘، ’’دیواروں کے بیچ‘‘(خود نوشت)، ’’شہر میرے ساتھ چل تو‘‘، ’’مورناچ‘‘(مجموعہ کلام)، ’’ملاقاتیں‘‘(خاکے) ۔ مہاراشٹر اردو اکادمی، بمبئی اور ساہتیہ پریشد ، بھوپال سے ان کی کتابوں پر انعامات ملے۔

بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:335

مقبولِ عام شاعر نداؔ فاضلی کے یومِ وفات پر منتخب اشعار بطورِ خراجِ عقیدت۔۔۔

اک مسافر کے سفر جیسی ہے سب کی دنیا

کوئی جلدی میں کوئی دیر سے جانے والا

بڑے بڑے غم کھڑے ہوئے تھے رستہ روکے راہوں میں

چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے ہی ہم نے دل کو شاد کیا

اس کے دشمن ہیں بہت آدمی اچھا ہوگا

وہ بھی میری ہی طرح شہر میں تنہا ہوگا

ذہانتوں کو کہاں کرب سے فرار ملا

جسے نگاہ ملی اس کو انتظار ملا

کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا

کہیں زمین کہیں آسماں نہیں ملتا

اس کا قصور یہ تھا بہت سوچتا تھا وہ

وہ کامیاب ہو کے بھی ناکام رہ گیا

اچھی نہیں یہ خامشی شکوہ کرو گلہ کرو

یوں بھی نہ کر سکو تو پھر گھر میں خدا خدا کرو

پر شور راستوں سے گزرنا محال تھا

ہٹ کر چلے تو آپ ہی اپنے سزا ہوئے

جس سے بھی ملیں جھک کے ملیں ہنس کے ہوں رخصت

اخلاق بھی اس شہر میں پیشہ نظر آئے

دیکھا ہوا سا کچھ ہے تو سوچا ہوا سا کچھ

ہر وقت میرے ساتھ ہے الجھا ہوا سا کچھ

Recommended