Urdu News

ممتاز نغمہ نگار اور عالمی مشاعرے کے سب سے مقبول شاعر :راحتؔ اندوری

شاعر راحتؔ اندوری

اعجاز زیڈ ایچ

 یکم؍جنوری 1950ممتاز نغمہ نگار،منفرد انداز کے لیے معروف اور عالمی مشاعرے کے سب سے مقبول شاعر راحتؔ اندوری صاحب کا یومِ ولادت ہے۔

نام راحت اللہ اورتخلص راحتؔ ہے۔ یکم؍جنوری ۱۹۵۰ کو اندور،( مدھیہ پردیش) بھارت میں پید ا ہوئے ۔ انہیں کراچی کے عالمی مشاعرے میں شرکت کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔

 ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں:

’’ دھوپ، دھوپ‘‘، ’’میرے بعد‘‘، ’’پانچواں درویش‘‘، ’’رت بدل گئی‘‘، ’’ناراض‘‘، ’’موجود‘‘ ۔

 ١١؍اگست ٢٠٢٠ کو راحتؔ اندوری صاحب انتقال کر گئے۔

بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:401

ممتاز شاعر راحتؔ اندوری کے یوم ولادت پر منتخب اشعار بطور خراجِ عقیدت۔۔۔

اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلو

دھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے

نہ ہم سفر نہ کسی ہم نشیں سے نکلے گا

ہمارے پاؤں کا کانٹا ہمیں سے نکلے گا

دلوں میں آگ لبوں پر گلاب رکھتے ہیں

سب اپنے چہروں پہ دوہری نقاب رکھتے ہیں

شاخوں سے ٹوٹ جائیں وہ پتے نہیں ہیں ہم

آندھی سے کوئی کہہ دے کہ اوقات میں رہے

آنکھ میں پانی رکھو ہونٹوں پہ چنگاری رکھو

زندہ رہنا ہے تو ترکیبیں بہت ساری رکھو

مجھے بھروسہ ہے اپنے لہو کے قطروں پر

میں نیزے نیزے کو شاخ گلاب کر دوں گا

ہم سے پہلے بھی مسافر کئی گزرے ہوں گے

کم سے کم راہ کے پتھر تو ہٹاتے جاتے

روز تاروں کو نمائش میں خلل پڑتا ہے

چاند پاگل ہے اندھیرے میں نکل پڑتا ہے

ساتھ منزل تھی مگر خوف و خطر ایسا تھا

عمر بھر چلتے رہے لوگ سفر ایسا تھا

مری خواہش ہے کہ آنگن میں نہ دیوار اٹھے

مرے بھائی مرے حصے کی زمیں تو رکھ لے

Recommended