Urdu News

پنجاب کے راج کوی،نامورصحافی وناول نگاراورشاعر:میلہ رام وفاؔ  

شاعر میلہ رام وفا

اعجاز زیڈ ایچ

آج – 26 ؍جنوری 1895پنجاب کے راج کوی،نامورصحافی وناول نگاراورشاعرمیلہ رام وفاؔ  کا یومِ پیدائش ہے۔

پنڈت بھگت رام کے بیٹے اور پنڈت جے داس کے پوتے، ناول نویس ،شاعر،صحافی اورحکومت پنجاب سے راج کوی کاخطاب پانے والے پنڈت میلہ رام،میلہ رام وفاؔ کےنام سےجانےجاتےہیں۔

٢٦؍جنوری ١٨٩٥  کوگاؤں ديپو كےضلع سیالکوٹ میں پیداہوئے۔بچپن میں گاؤں میں مویشی چرانےجایا کرتے تھے۔كئی اخباروں کےمدیرہوئے،نیشنل کالج لاہور میں اردو فارسی کےدرس و تدریس  کافریضہ انجام دیا۔

ان کوباغیانہ نظم اے فرنگی لکھنے کے جرم میں دوسال کی قید بھی ہوئی۔ شعری مجموعے سوزِ وطن اور سنگِ میل کےعلاوہ چاندسفرکا (ناول)ان کی اہم کتابیں ہیں۔

 بڑے بھائی سنت رام بھی شاعرتھےاورشوق تخلص کرتے تھے۔ ٹی آررینا کی کتاب پنڈت میلہ رام وفا حیات وخدمات،انجمن ترقی اردو(ہند) سے 2011 میں چھپ چکی ہے۔

فلم پگلی(1943)اورراگنی(1945)کے نغمے انہی کے لکھے ہوئے ہیں۔ بارہ سال کی عمرمیں شادی ہوئی۔17سال کی عمرمیں شع کہنا شروع کیا،پنڈت راج نارائن ارمان دہلوی کے شاگرد ہوئے۔

ارمان داغ دہلوی کے شاگرد تھے۔اردوکےمشہورومعروف رسالہ مخزن کے مدیررہےاورلالہ لاجپت رائے کے اردواخباروندے ماترم کی ادارت بھی کی۔مدن موہن مالوی کے اخبارات میں بھی کام کیا۔ ویربھارت میں جنگ کا رنگ کے عنوان سے کالم لکھتے تھے۔

١٩؍ستمبر ١٩٨٠ کو میلہ رام وفاؔ، جالندھر، پنجاب بھارت میں انتقال کر گئے۔

پنجاب کے راج کوی میلہ رام وفاؔ کے یوم پیدائش پر منتخب اشعار بطور خراجِ عقیدت۔۔۔

اک بار اس نے مجھ کو دیکھا تھا مسکرا کر

اتنی تو ہے حقیقت باقی کہانیاں ہیں

گو قیامت سے پیشتر نہ ہوئی

تم نہ آئے تو کیا سحر نہ ہوئی

برسوں سے ہوں میں زمزمہ پردازِ محبت

آئی نہ جواباً کبھی آواز محبت

کہنا ہی مرا کیا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

یہ بھی تمہیں دھوکا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

اتنی توہین نہ کر میری بلا نوشی کی

ساقیا مجھ کو نہ دے ماپ کے پیمانے سے

عالم ہے ترے پرتو رخ سے یہ ہمارا

حیرت سے ہمیں شمس و قمر دیکھ رہے ہیں

تم بھی کرو گے جبر شب و روز اس قدر

ہم بھی کریں گے صبر مگر اختیار تک

دن جدائی کا دیا وصل کی شب کے بدلے

لینے تھے اے فلک پیر یہ کب کے بدلے

Recommended