Urdu News

تحریک آزادی میں نیتا جی کی جدوجہد پر لکھی گئی کتاب’’انڈمان میں نیتا جی‘‘کی ریلیز

نیتا جی سبھاش چندر بوس کی آزادی کے حصول کی جدوجہد پر لکھی گئی کتاب "انڈمانیر نیتا جی" ریلیز کی گئی

آزاد ہندوستان کی پہلی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ آزاد ہند حکومت بنانے والے نیتا جی سبھاش چندر بوس نے ہندوستان میں برطانوی اقتدار کی منتقلی سے بہت پہلے 30 دسمبر 1943 کو انڈمان کے پورٹ بلیئر میں ترنگا پرچم لہرایا تھا۔ جزائر انڈمان اور نکوبار کو شہید اور جزیرہ سوراج کے نام سے موسوم کیا گیا۔

انڈین انڈیپنڈنس لیگ اور آزاد ہند حکومت کی انتظامیہ کو اس وقت درپیش مشکلات پر تحقیق پر مبنی پہلی کتاب “انڈمانیر نیتا جی” باضابطہ طور پر دیپ پرکاشن تھیٹر، کالج اسٹریٹ کافی ہاؤس میں جاری کی گئی۔

کتاب کے مصنف نیتا جی ماہر ڈاکٹر جینت چودھری ہیں۔ پروگرام میں جادو کے شہنشاہ پی سی سرکار جونیئر، بنگلہ دیش سے محقق اور ہندوستان میں نیتا جی جینتی منانے کے لیے تشکیل دی گئی وزیر اعظم کی ہائی پاور کمیٹی کے رکن ایم اشرف الاسلام، دیپ پرکاشن سوکنیا منڈل کے سی ای او، کلپنا منڈل وغیرہ موجود تھے۔

ڈاکٹر جینت چودھری نے کہا کہ ایک موقع پر انڈمان میں جاپانی فوجیوں نے برطانوی سازش کا شکار ہو کر آزاد ہند کے 71 سرگرم حامیوں کو “برطانوی جاسوس” ہونے کے شبہ میں قتل کر دیا۔ جب یہ خبر ایک خاص تکنیک کے ذریعے نیتا جی تک پہنچی تو انہوں نے تقریباً 600 قیدیوں کی جان بچائی۔

ڈاکٹر چودھری نے ذکر کیا کہ اٹوٹ ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم نیتا جی سبھاش چندر بوس نے انڈمان کے بدنام زمانہ وائپر جزیرے کا دورہ کیا تھا جہاں جگن ناتھ دھام پوری کے مہاراجہ گجپتی کشور سنگھ دیو کو 1857 کی عظیم بغاوت کے حامی کے طور پر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔

Recommended