Urdu News

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں چارروزہ اسکول آرگنائزیشن ورکشاپ کے دوسرے دن مشہورماہرین تعلیم کی شرکت

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ’چارروزہ اسکول آرگنائزیشن ورکشاپ کے دوسرے دن مشہورماہرین تعلیم کی شرکت

اکیسویں صدی کے تقاضوں اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اساتذہ تیارکرنے کی ضرورت: پروفیسرفاروق انصاری

  جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ڈپارٹمنٹ آف ٹیچر ٹریننگ اینڈنان فارمل ایجوکیشن میں چارروزہ ورکشاپ بعنون ”اسکول بطورایک سماجی تنظیم“ کے دوسرے دن ملک کے نامورماہرین تعلیم نے شرکت کی۔

ورکشاپ کوآرڈینیٹر ڈاکٹرمحمد اسجدانصاری نے سبھی شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے اہم موضوعات کا ایک خاکہ اور اس کی تمہید پیش کی۔ اس کے بعد ماہرین تعلیم نے الگ الگ موضوعات پر خطاب کیا۔

ان میں نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ سے پروفیسر فاروق انصاری نے ہندوستان کی لسانی، مذہبی، نسلی، جغرافیائی اورقومی سطح کے مسائل پر روشنی ڈالی اور کہاکہ 21 ویں صدی میں نئے طرح کے مسائل اور چیلنج دنیا کو درپیش ہیں۔

 ان کے حل کے لیے ایسے اساتذہ کو تیارکرنے کی ضرورت ہے جو نئی نسل کی ضرورت، تقاضوں اور قومی کلچر سے پوری طرح ہم آہنگ ہوں۔انھوں نے ڈیجیٹل خواندگی اور اس کے لیے درکار مہارتیں فروغ دینے پر بھی زوردیا۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ڈپارٹمنٹ آف ایجوکیشنل اسٹڈیز کے صدر شعبہ ڈاکٹرارشد اکرام نے ایجوکیشنل لیڈرشپ، رول اور اقسام پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔انھوں نے ایک مثالی استادکی خوبیوں کو سامعین کے سامنے پیش کیا اور کہا کہ ایک مثالی استادہی سماج میں پیداشدہ خلیج کو پر کرسکتاہے اور نئی نسل میں درکاراقدارکو فروغ دے سکتاہے۔

سینٹرفارڈسٹینس اینڈ آن لائن ایجوکیشن سے ڈاکٹربشریٰ حسین نے اسکول میں دستیاب طلبا کے لیے وسائل اور خدمات پر ایک ٹیکنیکل سیشن میں یہ بتایا کہ اسکول نہ صرف ایک تعلیمی ادارہ ہے بلکہ وہ ایک سماج کی تشکیل بھی کرتاہے۔

اسکول طلبا کے لیے دوسرا گھر ہوتاہے اور اساتذہ والدین کی طرح۔ضرورت اس بات کی ہے کہ اسکول کا ماحول ایسا بنایاجائے جس سے طلبا وطالبات خودکو اسکول میں گھر کی طرح محسوس کریں اور اساتذہ کو والدین کی طرح تصورکریں۔

جامعہ مڈل اسکول سے محترمہ عائشہ رحمان نے اسکولوں میں تشکیل دی جانے والی مختلف کمیٹیوں کے کاموں کی نوعیت اور ان کے طریقہ کار کو تفصیل سے پیش کیا۔صدرشعبہ پروفیسر ناہید ظہورنے ورکشاپ میں آنے والے سبھی شرکاء اور ماہرین تعلیم کا شکریہ اداکیا اورمہاتما گاندھی، ڈاکٹر ذاکر حسین اور مختاراحمدانصاری جیسے بانیان جامعہ کی امنگوں پر پوراترنے اور اس کے مطابق اساتذہ تیارکرنے پر زوردیا۔

واضح رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کا ڈپارٹمنٹ آف ٹیچر ٹریننگ اینڈ نان فارمل ایجوکیشن ڈاکٹر ذاکر حسین نے مہاتما گاندھی کی سرپرستی میں قائم کیا تھا۔

اس وقت اس کا نام استادوں کا مدرسہ یعنی ٹیچرٹریننگ انسٹی ٹیوٹ تھا جسے آج بھی ٹی ٹی آئی کے نام سے ہی جانا جاتاہے۔

Recommended