گاندھی جینتی کا قومی تہوار ملک بھر میں بڑے دھوم دھام سے منایا جا رہا ہے۔ مہاتما گاندھی کے نظریات اور افکار ہمیں ہمیشہ ان کے نظریات پر چلنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ باپو کی شخصیت کے کئی پہلو ہیں، جو ان کے خیالات اور تحریروں سے جھلکتے ہیں۔
مہاتما گاندھی کی ذاتی زندگی کے بارے میں بات کریں تو وہ مسالہ فلموں سے نفرت کرتے تھے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی میں صرف دو فلمیں دیکھی تھیں۔ جن میں سے پہلا سال 1944 میں دیکھا گیا، مشن ٹو ماسکو۔ گاندھی جی کی شاگرد میرابین نے فلم دیکھنے کے لیے بڑی مشکل کے بعد باپو کو قائل کیا۔ گاندھی جی اس وقت آغا خان جیل سے رہا ہوئے اور نروتم مرارجی کے خاندان کے بنگلے میں رہتے تھے۔
صنعت کار شانتی کمار مرارجی نے اپنی یادداشتوں میں بتایا تھا کہ گھر میں مہاتما گاندھی کو فلم دکھانے کے تمام انتظامات کیے گئے تھے۔ اس کے لیے مقامی بلدیہ سے اجازت بھی لی گئی تھی۔ 21 مئی 1944 کو گاندھی جی کے لیے ایک شو کا اہتمام کیا گیا۔ فلم کی کہانی روس میں امریکی سفیر جوزف ڈیوس کی یادداشت پر مبنی تھی۔ فلم میں ڈانس کا منظر دیکھ کر گاندھی جی نے لوگوں کو ڈانٹا کہ انہیں اس طرح کا ڈانس کیوں دکھایا جا رہا ہے۔ تب سے انہوں نے ایسی فلموں سے مکمل گریز کر لیا تھا ۔