Urdu News

ہماری زمینیں لے لو لیکن کشمیر میں اقلیتوں کو تحفظ دو، اننت ناگ مسجد کے مولوی کا اظہارخیال

مولانا فیاض امجدی

کشمیر میں اقلیتوں کے تحفظ کے لیے پرزور انداز میں آواز اٹھاتے ہوئے ایک سرکردہ عالم دین نے اننت ناگ میں جمعہ کی نماز کے دوران کہا کہ اسلام اقلیتی برادری پر مظالم کرنے کے لیے جہاد کی اجازت نہیں دیتا۔عالم دین مولانا فیاض امجدی جامع مسجد اننت ناگ میں ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔

اقلیتی برادری کے تحفظ کے لیے ان کی نصیحت کی مسجد میں موجود مقامی لوگوں نے بھرپور حمایت کی۔خطاب کے ایک ویڈیو کے مطابق، انہوں نے کہا کہ وہ اپنی زمینیں دینے کو تیار ہیں لیکن جموں و کشمیر میں اقلیتوں کو تحفظ دیا جانا چاہیے۔مولانا فیاض امجدی نے کہا کہ اگر کوئی مسلمان اقلیتوں کے خلاف مظالم کرتا ہے یا قتل کرنا اسے جہاد سمجھتا ہے تو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔اگر کوئی مسلمان یہ سوچ کر یہ کام کر رہا ہے تو یہ جہاد ہے، ہم اس جہاد کی مذمت کرتے ہیں۔ اسلام نے جہاد کی اجازت نہیں دی۔ اقلیت یا کسی دوسرے شخص پر مظالم کا ارتکاب کرنا یا اس شخص کو قتل کرنا جہاد نہیں ہے۔

مولانا فیاض امجدی نے کہا کہ کشمیر کا ماحول خراب نہ کیا جائے۔"اقلیتوں کا خیال رکھا جانا چاہیے۔ ہم انتظامیہ سے گزارش کرتے ہیں، ہم حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ ہم یہاں اقلیتوں کے ساتھ ہیں۔ ہم اقلیتوں پر حملہ کرنے والوں کی مذمت کرتے ہیں۔ ہماری درخواست ہے کہ کشمیر میں اقلیتوں کو تحفظ دیا جائے۔ آپ کو ہماری زمینیں چاہئیں، لے لو، لیکن اقلیتوں کو تحفظ فراہم کریں۔ جیسا کہ آپ یہاں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرتے ہیں، پورے ملک میں ہمارے ساتھ بھی ایسا ہی کریں۔

اس ویڈیو کا ایک کلپ بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا۔کشمیر میں بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی ہے اور متاثرین میں کشمیری پنڈت برادری کے افراد، عام شہری اور حکومت کے لوگ شامل ہیں۔پچھلے مہینے، کشمیر میں دو عام شہری  بشمول کشمیری پنڈت ملازم راہول بھٹ اور تین آف ڈیوٹی پولیس اہلکار کشمیر میں دہشت گردوں کے ہاتھوں مارے گئے۔ پچھلے سال اکتوبر میں ممتاز کیمسٹ ایم ایل بندرو کو ان کی دکان میں قتل کر دیا گیا تھا۔اقلیتی برادری کے لوگ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور ان میں سے کچھ نے وادی سے ہجرت کرنے کی بات کی ہے۔

جمعرات کو جموں و کشمیر کے کولگام ضلع میں ایک بینک منیجر، جس کی شناخت وجے کمار کے نام سے ہوئی، کو دہشت گردوں نے ان کے دفتر کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔اس ہفتے کے شروع میں جموں کے سانبا ضلع سے تعلق رکھنے والی 36 سالہ ہندو خاتون ٹیچر رجنی بالا کو کلگام کے گوپال پورہ کے ایک سرکاری اسکول میں دہشت گردوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ جموں و کشمیر میں سیکورٹی پر میٹنگ کی۔قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔

Recommended