Urdu News

کتاب ‘بھارتیہ سنویدھان:ان کہی کہانی’ آئین کو مزید جامع انداز میں پیش کرے گی: وزیر اعظم

بھارتیہ سنویدھان:ان کہی کہانی

یہ کتاب نئی نسلوں کو ایک ویڑن دے گی: منوج سنہا

رام بہادر رائے ایک شخص نہیں بلکہ ایک ادارہ ہیں: دھرمیندر پردھان

نئی دہلی، 18 جون (انڈیا نیرٹیو)

 وزیر اعظم نریندر مودی نے کتاب 'بھارتیہ سنویدھان:ان کہی کہانی' کے اجراء کے پروگرام میں کہا کہ 'امرت مہوتسو' کے تحت کئی پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔ کتاب 'بھارتیہ سنویدھان:ان کہی کہانی' ملک کی اس مہم کو ایک نئی طاقت فراہم کرے گی۔ آزادی کی تاریخ کے ساتھ ساتھ ہمارے آئین کے ان کہے ابواب ملک کے نوجوانوں کو ایک نئی سوچ دیں گے، ان کی گفتگو کو وسیع کریں گے۔

ہفتہ کو راجدھانی کے ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر میں منعقدہ کتاب کی ریلیز پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج ہی کے دن 18 جون کو اصل آئین کی پہلی ترمیم پر اس وقت کے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد نے دستخط کیے تھے۔ یعنی آج ہمارے آئین کی جمہوری ترمیمات کا پہلا دن ہے۔ آج کے دن ہم اس کتاب کی رونمائی کر رہے ہیں جو آئین کو ایک خاص نقطہ نظر سے دیکھتی ہے۔ یہ ہمارے آئین کی سب سے بڑی طاقت ہے، جو ہمیں حقائق، سچائیوں کو مختلف نظریات کے ساتھ تلاش کرنے کی مسلسل ترغیب دیتی ہے۔

'آئین ہند' کے تعلق سے وزیر اعظم نے کہا کہ دوستو، ہمارا آئین ایک آزاد ہندوستان کے خواب کے طور پر ابھرا ہے، جو ملک کی کئی نسلوں کے خوابوں کو پورا کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک آج آزادی کے امرت مہوتسو میں آزادی کی تحریک کے ان کہے ابواب کو سامنے لانے کی اجتماعی کوششیں کر رہا ہے۔ وہ جنگجو جو اپنا سب کچھ دے کر بھی فراموش کر دیے گئے، وہ واقعات جو جدوجہد آزادی کو ایک نئی سمت دینے کے بعد بھی فراموش کر دیے گئے اور وہ افکار جو جدوجہد آزادی کو توانائی بخشتے رہے، آزادی کے بعد بھی ہماری قراردادوں سے دور ہو گئے۔ ملک آج انہیں پھر سے باندھ رہا ہے، تاکہ ماضی کے شعور کو مستقبل کے ہندوستان میں تقویت مل سکے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ملک کے نوجوان 'ان کہی تاریخ' پر تحقیق کر رہے ہیں۔ کتابیں لکھ رہے ہیں۔

کتاب کے مصنف رام بہادر رائے کے تعلق سے وزیر اعظم نے کہا کہ یہاں کے عام آدمی کو متاثر کرنے کے لیے باباؤں نے منتر دیا تھا – 'چرائیوتی چرائیوتی چرائیوتی'۔ ایک صحافی کے لیے یہ منتر اس کی کوشش ہے کہ وہ نئے آئیڈیاز تلاش کرے اور سماج کے سامنے کچھ نیا لائے۔ مجھے خوشی ہے کہ رام بہادر رائے جی اپنی طویل زندگی کے سفر میں اس سادھنا میں لگے ہوئے ہیں۔ آج ان کا ایک اور کارنامہ ہم سب کے سامنے ہے۔ مجھے امید ہے کہ آپ کی یہ کتاب 'بھارتیہ سنویدھان:ان کہی کہانی' اپنے عنوان کے مطابق رہے گی اور آئین کو مزید جامع انداز میں قوم کے سامنے پیش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں اس اختراعی کوشش کے لیے رام بہادر رائے جی اور اس کی اشاعت سے وابستہ تمام لوگوں کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ حقوق اور فرائض کا ہم آہنگی ہمارے آئین کو خاص بناتا ہے۔ ہمارے حقوق بھی ہیں، فرائض بھی۔ فرائض ہوں گے تو حقوق بھی اتنے ہی مضبوط ہوں گے۔ اسی لیے آزادی کے امرت میں آج ملک احساس فرض کی بات کر رہا ہے۔ فرائض پر زور دے رہاہے۔

انہوں نے کہا کہ افہام و تفہیم ہماری روشن خیالی ہے اس لیے بحیثیت قوم ہم آئین کی طاقت کو اتنی ہی تفصیل سے استعمال کر سکیں گے جتنا ہم اپنے آئین کو گہرائی سے جانیں گے۔ مہاتما گاندھی نے کس طرح ہمارے آئین کے تصور کو آگے بڑھایا۔ اس کے ساتھ ہی سردار پٹیل نے مذہب کی بنیاد پر الگ انتخابی نظام کو ختم کرکے ہندوستانی آئین کو فرقہ پرستی سے آزاد کیا۔ ڈاکٹر امبیڈکر نے آئین کے دیباچے میں بھائی چارے کو شامل کرکے 'ایک بھارت شریشٹھ بھارت' کی شکل دی اور ڈاکٹر راجندر پرساد جیسے اسکالرز نے آئین کو ہندوستان کی روح سے جوڑنے کی کوشش کی۔

کتاب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ کتاب ہمیں ایسے کئی ان کہے پہلوؤں سے متعارف کراتی ہے۔ یہ تمام پہلو ہمیں اس کی رہنمائی بھی کریں گے کہ ہمارے مستقبل کی سمت کیا ہونی چاہیے۔

پروگرام میں اس سے قبل کتاب کی رونمائی کی گئی۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا جنہوں نے اس پروگرام میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، کہا کہ یہ کتاب نئی نسلوں کو ایک ویڑن دے گی۔ رائے صاحب نے آئین کے ان پہلوؤں کو چھوا ہے جن پر لکھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔ ہمارا آئین وہ آئینہ ہے جو ہمیں بھٹکنے سے روکتا ہے۔ جموں کے لوگوں کو، جنہیں طویل عرصے سے نظر انداز کیا گیا تھا، آج وہ عزت ملی جس کے وہ حقدار تھے۔ یہی ہمارے آئین کا حسن ہے۔ رائے صاحب کی تحریر کردہ کتاب شعور کی بلند ترین چوٹی ہے۔

اس موقع پر مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے بھی خطاب کیا۔ وہ اس پروگرام میں بطور مہمان خصوصی شریک تھے۔ انہوں نے کہا کہ رائے صاحب کئی نظریات کا تروینی سنگم ہیں۔ رائے صاحب کو قریب سے جاننے والا ان کی شاندار شخصیت کو سمجھتا ہے۔ رائے صاحب کو ددھیچی کہنا غلط نہ ہوگا۔ رائے صاحب نے مجھ جیسے بہت سے لوگوں کو سماجی زندگی کے لیے تیار کیا ہے۔ میرے خیال میں رائے صاحب کے بارے میں جو بات سب سے زیادہ درست ہے وہ یہ ہے کہ ان کے بارے میں جو کہا جاتا ہے وہ یہ ہے کہ وہ ایک شخص نہیں، ایک ادارہ ہیں۔ کئی بار جب ارون جیٹلی جی نے آئین کے کسی بھی موضوع پر تبصرہ کیا تو اس میں کئی بار رائے صاحب کے حقائق کا حوالہ دیا۔ آئین پر رام بہادر رائے کی کتاب ملک کے نوجوانوں کے لیے ہے۔ ملک کے نوجوانوں کے لیے آئین جیسے موضوع کو دلچسپ انداز میں سامنے لانے کے لیے حکومت ہند اور محکمہ تعلیم کا شکریہ۔ 21ویں صدی کے تلسی داس کی چوپائی کو گھر گھر پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے۔

راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش، جنہوں نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سینئر ایڈیٹر اچوتانند مشرا نے پروگرام کی صدارت کی۔ جبکہ استقبالیہ خطبہ اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس کے ممبر سکریٹری ڈاکٹر سچیدانند جوشی نے دیا۔

اس کتاب کے اجراء کا پروگرام ایس جی ٹی یونیورسٹی، بھارتیہ شکچھن منڈل، ایکاتما مانو درشن پرتشٹھان اور پربھات پرکاشن کے مشترکہ زیر اہتمام منعقد کیا گیا تھا۔ رام بہادر رائے کی کتاب 'بھارتیہ سنویدھان:ان کہی کہانی' پربھات پرکاشن سے آئی ہے۔ یہ کتاب آنجہانی بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر ارون جیٹلی کو وقف ہے۔

Recommended