Urdu News

مولانا وحید الدین خاں کی رحلت سے ملک و ملت کو عظیم علمی و فکری خسارہ ہوا ہے

مولانا وحید الدین خاں کی رحلت سے ملک و ملت کو عظیم علمی و فکری خسارہ ہوا ہے

مولانا وحید الدین خاں کی رحلت سے ملک و ملت کو عظیم علمی و فکری خسارہ ہوا ہے

نئی دہلی،23اپریل (انڈیا نیرٹیو )

مولانا وحید الدین خانؒ ان مفکرین میں سے ہیں جنہوں نے ہمارے زمانے پر گہرے اثرات ڈالے ہیں۔ ملک میں مختلف مذہبی فرقوں کو ایک دوسرے سے جوڑنے اور ان کے درمیان مکالمہ و تبادلہ خیال کی فضا پیدا کرنے میں مولانا کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ اسلام کو جدید اسلوب میں اور محکم سائنسی و منطقی دلائل کے ساتھ پیش کرنے کے لیے مولانا مرحوم کی کوششیں بھی ا نشاءاللہ ان کے لیے صدقہ جاریہ بنیں گی۔علم جدید کا چیلنج، مذہب اور جدید چیلنج، عظمت قرآن، اسلام دور جدید کا خالق، پیغمبر انقلاب وغیرہ جیسی معرکتہ الآرا تصانیف نے، مولانا کو برصغیرکی اسلامی علمی روایات کا ایک اہم سنگ میل بنا دیا ہے۔ ان کی رحلت سے ملک و ملت کو بڑا خسارہ ہوا ہے “۔

 یہ باتیں جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہی۔انہوں نے مزید کہا کہ ”مولانا اردو نثر کے ایک بالکل منفرد اور بڑے پر کشش اسلوب کے بانی ہیں۔ انتہائی سادہ زبان میں بڑے اختصار کے ساتھ گہرے علمی مضامین کو بیان کرنے کا جو اسلوب مولانا نے ایجاد کیا وہ بلاشبہ ان کا غیر معمولی کمال تھا اور اس نے کئی نسلوں کے اسلوب تحریر پر اثر ڈالا ہے۔انگریزی اور مختلف علاقائی زبانوں میں پر کشش لٹریچر کی تیاری بھی ان کا عظیم کارنامہ ہے۔

 اللہ تعالیٰ نے انہیں لمبی عمر عطا کی اور اس لمبی عمر کا پورا حصہ جس خوبی سے انہوں نے بڑے کاموں کے لیے استعمال کیا اور جتنا بڑا علمی ورثہ چھوڑگئے ہیں، اس پہلو سے بھی وہ ہماری حالیہ تاریخ میں منفرد ہیں“۔ مولانا کے علمی و فکری کارناموں پر روشنی ڈالتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ ”دین کی تعبیر اور ہندوستان میں ملت اسلامیہ کے رویوں اور طریقہ کار پر مولانا مرحوم کے مخصوص خیالات تھے۔

ان خیالات سے بہت سے اہل علم نے بجا طور پر اختلاف بھی کیا ہے۔ لیکن ان کی وجہ سے مولانا کے علمی کارناموں اور ان کی عظیم خدمات کی اہمیت کم نہیں ہوتی۔ وہ جدید علم کلام کے اساطین میں سے ایک ہیں۔ ان شاءاللہ ان کے علمی کاموں سے اسلام کے خادمین فیض یاب ہوتے رہیں گے اور عام انسانیت بھی ان کی تصانیف کے واسطے سے اسلام سے متعارف ہوتی رہے گی۔مولانا سے ذاتی طور پر میں نے بھی بہت استفادہ کیا ہے۔ بچپن ہی سے ان کی کتابیں اور ماہنامہ’ الرسالہ‘ پڑھتا رہا ہوں۔ طالب علمی کے زمانے میں ایس آئی او کے متعدد کیمپوں میں ان سے استفادہ ہوتا رہا۔ ان کے دولت کدے پر بہت سی یادگار ملاقاتیں رہیں۔ مولانا کی شفقت و محبت، فکری اختلاف کے باوجود خرد نوازی اور ہماری حقیر کاوشوں کی قدردانی اور فیض رسانی کے لئے ہر دم تیار رہنے کی خوبی سے میں ہمیشہ بے حد متاثر ہوا۔

 اللہ تعالیٰ مرحوم مولانا وحید الدین خان صاحبؒ کی مغفرت فرمائے، ان کی خدمات کو قبول فرمائے۔ ان کی کوتاہیوں، فروگذاشتوں اور غلطیوں کو معاف فرمائے۔ ان کی کاوشوں کا اجر عظیم انہیں عطا فرمائے اور ان کی رحلت سے اسلامی کاوشوں کے علمی محاذ پر جو بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے، اللہ تعالیٰ اسے پُر فرمائے۔ ہم ان کے فرزندان ڈاکٹر ظفر الاسلام خان، ڈاکٹر ثانی اثنین خان اور دیگر اقارب کے غم میں شریک ہیں اور ان کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں“۔

معروف عالم دین مولانا وحید الدین خان کا انتقال ملک وملت کا بڑا خسارہ :مولانااصغر علی امام مہدی سلفی

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیرمولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے معروف عالم دین مولانا وحید الدین خان صاحب کے انتقال پر گہرے رنج وافسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کی موت کوملک وملت کا بڑا خسارہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا وحید الدین خان صاحب ایک وسیع المطالعہ اورمتواضع عالم دین تھے ، اسلامی تعلیمات کے حوالے سے ایک مخصوص فکرو نظر رکھتے تھے اور ملک وملت کودرپیش مسائل کو اسی تناظر میں دیکھتے اور اسی کے مطابق اپنی تقریر وتحریر میں اظہار خیال فرماتے تھے۔

انہوں نے قران وحدیث سیرت وتاریخ ،فقہ ،سماجیات اور تقابل ادیان کے ساتھ ساتھ جدید سائنس وٹکنالوجی ،عصر جدید اور علوم جدیدہ کو اپنے مطالعہ کاموضوع بنایا اوراپنے افکار ونظریات کی روشنی میں بہت سے دینی مسلمات کے انکار وتاویل کے شکار ہوئے۔وہ بڑے اچھوتے انداز میں اپنے مشاہدات وتجربات اور سفریات ضبط تحریر میں لاتے تھے اور ان کی فکر وتحقیق سے اختلاف رکھنے کے باوجود بہت سے لوگ اس کا شوق سے مطالعہ کرتے تھے۔انہوں نے اپنی اولاد کی اپنے مخصوص اندازمیں تعلیم وتربیت کی اور سب اپنے میدان کے شہسوار ہوئے۔معروف اسکالر اور مشہور علمی ،ادبی اور سماجی شخصیت ڈاکٹر ظفرالاسلام خان اور ڈاکٹر ثانی اثنین ان کی تعلیم وتربیت کا بہترمظہر ہیں۔

اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے، لغزشوں سے درگزر کرے،جنت الفردوس کا مکین بنائے ,پسماندگان خصوصا ڈاکٹر ظفرالاسلام خان صاحب اور ان کے اہل خانہ ومتعلقین کو صبر جمیل کی توفیق بخشے۔ ا ٓمین۔

Recommended