Urdu News

روزہ کا مقصدتقویٰ ہےاورقرآن ہدایت کے لیے:انیس الرحمن قاسمی

روزہ کا مقصدتقویٰ ہےاورقرآن ہدایت کے لیے

رمضان اورقرآن کے موضوع پر ویبنار سے علمائے کرام کا خطاب

آل انڈیا ملی کونسل بہار کے زیراہتمام ایک دے بینار ڑوم ایپ پر مولانا انیس الرحمن قاسمی قومی نائب صدر آل انڈیا ملی کونسل کی صدارت میں منعقد ہوا،جس میں روزہ کی معنویت ومقصد، قرآن کریم اوررمضان،تراویح میں ترتیل قرآن اورقرآن فہمی جیسے اہم موضوع پر گفتگو ہوئی۔

مولانا انیس الرحمن قاسمی نے فرمایاکہ رمضان کے روزہ کے سلسلہ میں جو محنتیں ہورہی ہیں، امت پراس کا اثر ہے اوررمضان میں روزہ رکھنے،زکوٰۃ ادا کرنے کا ماحول بن رہاہے۔روزہ کاسب سے اہم مقصد تقویٰ ہے،تقویٰ کا اثرمعاشرتی ومعاملاتیزندگی میں بھی نظر آنا چاہیے،عام انسانی برتاو اوراخلاق وعادات میں نظر آنا چاہیے۔

تقویٰ کا ایک حصہ صبروبرداشت بھی ہے،روزہ ظاہری طور پر بھی صبر وبرداشت کے ساتھ نظام الاوقات کی پابندی کا نام ہے اورباطنی طور پر آخرت کا استحضار اوراللہ کی طرف رجوع ہے۔

رمضان کے مہینہ میں کھانے پینے پر کنٹرول کے ساتھ زبان پر بھی کنٹرول ہونا چاہیے،کسی کی غیبت نہ ہو،نہ دشنام طرازی ہو،نہ لڑائی جھگڑے ہوں،اگر پورے مہینہ نماز وتلاوت کے اہتمام کے ساتھ روزہ رکھا جائے تو یہی روزہ ایمان واحتساب والا ہوگا،جس پر جنت کی بشارت ہے۔

انہوں نے کہاکہ قرآن ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم ہے اوررمضان میں تراویح کی نمازوں میں ایک ختم پورا قرآن پڑھنا یا سننا سنت ہے،اس لیے قرآن کی تلاوت خوب واضح ہونی چاہے،جس سے پڑھنے والا اورسننے والا ہر آیت کے الفاظ وحروف کو ٹھیک سے سنے،تاکہ اس کے سمجھ میں بھی آئے،جن جگہوں میں چھ روزہ یا دس روزہ تراویح پڑھنے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

وہاں کے ذمہ داروں سے گزارش ہے کہ وہ مدت کو اور بڑھائیں،چھ کے بجائے کم سے کم بارہ دنوں میں ختم کریں اورتراویح کے اوقات میں بھی اضافہ کریں؛تاکہ قرآن کی تلاوت تلاوت صحیح میں ہوسکے۔انہوں نے قرآن فہمی کے بارے میں کہاکہ قرآن کا مقصد تلاوت کے ساتھ ہدایت ہے اوریہ ہدایت اسی وقت ملتی ہے، جب قرآن کوسمجھا جائے،اس لیے رمضان کے مہینہ میں پوری قوم کو قرآن کی تلاوت اورترجمہ وتفسیر پڑھنے کااورسننے کا اہتمام کرنا چاہیے،گھروں میں خواتین روزانہ ایک گھنٹہ قرآن کی تلاوت کریں اوراس کا ترجمہ بھی پڑھ لیا کریں۔

اسی طرح طلبا روزانہ ایک گھنٹہ قرآن کی تلاوت اورترجمہ میں خرچ کریں،جہاں تفسیر کی مجلسیں رمضان میں منعقد ہوتی ہیں،چاہے رمضان میں تراویح کے بعد ہو،یا دن کے کسی وقت ہو،طلبا اوردیگر مصلیان کو اس میں شریک ہونا چاہیے اورمقصد قرآن کی تلاوت سے ہدایت ہونی چاہیے،ائمہ اورعلما ہرجگہ مساجد میں اوردیگر اجتماعات میں قرآن کے ترجمہ اورمختصر تفسیر مقامی زبانوں میں بیان کرنے کا اہتمام کریں،خاص طور پر مساجد کمیٹیوں کے ذمہ داران اورائمہ سے اپیل ہے کہ رمضان المبارک کی ہررات یا دن میں قرآن کے ترجمہ اورتفسیر بیان کرنے کا ضرور اہتمام کریں۔

حضرت ابوالکلام قاسمی شمسی،نائب صدر آل انڈیا ملی کونسل بہار نے کہاکہ روزے کااہم مقصد تقویٰ حاصل کرنا ہے،تقویٰ کے صفات میں ایما ن لانا،نماز قائم کرنا،روزہ رکھنا،زکوٰۃ ادا کرنااورحج اداکرناہے۔تقویٰ کے لیے ضروری ہے کہ روزے میں ان چیزوں کا اہتمام کیا جائے جن کے کرنے سے اللہ خوش ہو اوران چیزوں سے پرہیزکیا جائے،جن سے اللہ کی ناراضگی آتی ہو۔

جو شخص روزہ ایمان و احتساب کے ساتھ رکھے گااللہ اس کے گناہوں کو معاف کردیں گے؛اس لیے ہمارے لیے لازمی ہے کہ ہم روزے کے جو تقاضے ہیں،اس کے مطابق روزہ کو انجام دے۔پورے ماہ تراویح کی نمازمیں قرآن کریم کا ختم ہو،یہ بہتر ہے اوراسے ہی رواج دینا چاہیے۔

ایک ہفتہ،یا عشرہ دو عشرہ میں قرآن کریم کو سننے کا رواج مناسب نہیں ہے۔قرآن ایک سمندر ہے،اس میں ہر طرح کی چیزیں موجود ہے؛لیکن نزول قرآن کا اصل مقصد ہدایت ہے،اسی ہدایت کو سمجھانے کے لیے مختلف انداز اختیار کیے گئے ہیں۔

قرآن سے جب تک رابطہ پیدا نہیں ہوگا،اس کی باتیں دلوں میں نہیں اتر سکتی ہیں؛اس لیے کچھ وقت متعین کرکے قرآن کی تلاوت کریں اورکچھ وقت نکال کر ترجمہ اورتفسیر پڑھیں؛کیوں کہ جب تک قرآن سمجھیں گے نہیں،دلوں میں اترا گا نہیں۔

 مولانا سید امانت حسین صاحب نائب صدر آل انڈیا ملی کونسل بہارنے کہاکہ روزے سے تقویٰ پیدا ہوتا ہے اورہم سب کو کوشش کرنی چاہیے اوردعا بھی کرنی چاہیے کہ اللہ اس مہینہ کو ہمارے لیے بابرکت بنائے اورہر طرح کے خیر کا ذریعہ اسے کردے۔ مشہور عالم دین مولانا ابراراحمد مکی دہلی نے کہاکہ رمضان میں اقامت صلوٰ?،ادائے زکوٰۃ اورقیام رمضان اورروزے کا اہتمام بڑی اہمیت حامل ہے،امت محمدیہ کو خیر امت کا خطاب دیاگیا ہے،کیوں کہ حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تک جتنے انبیا آئے اوران کے ذمے جو کام دیئے گئے تھے،وہ امت محمدیہ میں جمع کردیاگیاہے۔

روزہ ہر نبی کی امت پر فرض کیا گیا تھا،اس لیے اس مہینہ کو مرکزی حیثیت دی گئی ہے،انہوں نے کہاکہ ماضی کی امتوں میں ہر مہینے کے تین دن روزہ فرض تھا،جب کہ اس امت میں ہر مہینے دو دن یا تین دن مستحب ہے اورپورے رمضان کے مہینہ میں روزہ رکھنا فرض ہے۔

مولانامحمد عالم قاسمی جنرل سکریٹری آل انڈیا ملی کونسل بہار نے کہاکہ رمضان کا تقاضہ ہے کہ ہم اس میں روزہ کو ایمان واحتساب کے ساتھ انجام دیں۔روزے کا اصل مقصد تقویٰ ہے اوریہ تقویٰ اللہ کے استحضار سے حاصل ہوگا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے کہ تم اللہ کی عبادت اس طرح کروکہ گویا تم اللہ کو دیکھ رہے ہو،اوراگر تم دیکھ نہیں سکتے تو اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔

اس طرح اگر عبادت کی جائے گی توہر عمل میں تقویٰ ہوگا۔انہوں نے تراویح میں نمازوں میں ترتیل کے ساتھ قرآن پڑھنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ مساجد سے باہر انجمنوں اوراپارٹمنٹ میں چند روزہ تراویح پڑھنے سے وہ مقصد حاصل نہیں ہوتاہے، جسے ترتیل کے ساتھ پڑھنا کہاگیا ہے،اس لیے مساجد میں اہتمام ہونا چاہیے کہ حفاظ واضح طریقہ پر تراویح کی نمازوں میں قرآنی الفاظ وحروف کو ادا کریں۔

 مولانا ڈاکٹر سجاد احمد ندوی،سکریٹری آل انڈیا ملی کونسل بہارنے سورہ قدر کی آیتوں کی تلاوت سے اس وے بینار کا افتتاح کرتے ہوئے کہاکہ اللہ نے قرآن کریم کو شب قدر میں نازل کیا جس سے قرآن کی عظمت کا اندازہ ہوتا ہے،اس لیے اس کی تلاوت یہی سوچ کر کرنی چاہیے اللہ نے اسے رمضان کے مہینہ میں اورشب قدر میں نازل کیا۔

 اس وے بینار میں محمد انعام خاں نے شرکت کرتے ہوئے کہاکہ تقویٰ کی مثال بعض لوگ اس طرح دیتے ہیں کہ اگر کسی روم میں اے سی چلا دیا جائے اورکھڑکیاں کھول دی جائیں تو اے سی سے ٹھنڈی ہوا کا جومقصد ہے،وہ فوت ہوجاتا ہے۔

اسی طرح رمضان کے دن ورات میں اگر گناہ کیمولانامحمد عالم قاسمی جنرل سکریٹری ا?ل انڈیا ملی کونسل بہار نے کہاکہ رمضان کا تقاضہ ہے کہ ہم اس میں روزہ کو ایمان واحتساب کے ساتھ انجام دیں۔روزے کا اصل مقصد تقویٰ ہے اوریہ تقویٰ اللہ کے استحضار سے حاصل ہوگا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے کہ تم اللہ کی عبادت اس طرح کروکہ گویا تم اللہ کو دیکھ رہے ہو،اوراگر تم دیکھ نہیں سکتے تو اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔

اس طرح اگر عبادت کی جائے گی توہر عمل میں تقویٰ ہوگا۔انہوں نے تراویح میں نمازوں میں ترتیل کے ساتھ قرآن پڑھنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ مساجد سے باہر انجمنوں اوراپارٹمنٹ میں چند روزہ تراویح پڑھنے سے وہ مقصد حاصل نہیں ہوتاہے، جسے ترتیل کے ساتھ پڑھنا کہاگیا ہے،اس لیے مساجد میں اہتمام ہونا چاہیے کہ حفاظ واضح طریقہ پر تراویح کی نمازوں میں قرآنی الفاظ وحروف کو ادا کریں۔

 مولانا ڈاکٹر سجاد احمد ندوی،سکریٹری آل انڈیا ملی کونسل بہارنے سورہ قدر کی آیتوں کی تلاوت سے اس وے بینار کا افتتاح کرتے ہوئے کہاکہ اللہ نے قرآن کریم کو شب قدر میں نازل کیا جس سے قرآن کی عظمت کا اندازہ ہوتا ہے،اس لیے اس کی تلاوت یہی سوچ کر کرنی چاہیے اللہ نے اسے رمضان کے مہینہ میں اورشب قدر میں نازل کیا۔

اس وے بینار میں محمد انعام خاں نے شرکت کرتے ہوئے کہاکہ تقویٰ کی مثال بعض لوگ اس طرح دیتے ہیں کہ اگر کسی روم میں اے سی چلا دیا جائے اورکھڑکیاں کھول دی جائیں تو اے سی سے ٹھنڈی ہوا کا جومقصد ہے،وہ فوت ہوجاتا ہے۔اسی طرح رمضان کے دن ورات میں اگر گناہ کی کھڑکی کھلی رہے گی تو روزہ کا اصل مقصد تقویٰ حاصل نہیں ہوگا۔

Recommended