Urdu News

جمہوریت کا نام لینے والے کو فائرنگ اسکواڈ کے سامنے کھڑا کرنا چاہیے، پاکستانی سیاسی مبصر حسن نثار کا متنازع بیان

پاکستانی سیاسی مبصر حسن نثار کا متنازع بیان

ٹی وی شو میں نثار نے کہا ' جبرا ' حکومت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں

نئی دہلی، 4 جنوری (انڈیا نیرٹیو)

معاشی مشکلات کے درمیان پاکستان فسطائیت کی طرف بہت تیزی سے بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔ پاکستانی دانشوروں کے ایک گروپ نے میدان تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔ جس کی دلیل یہ ہے کہ جمہوری نظام، ملک کے مسائل سے نمٹنے میں ناکام رہا ہے۔ اگلے پانچ سالوں میں ملک کے حالات مزید سنگین ہو سکتے ہیں، اس لیے ملک کو آئندہ 15 سال تک ایسی گورننس کی ضرورت ہے، جس سے آگے جمہوریت کا مطالبہ بھی جرم ہو گا۔

پاکستان کے فائربرانڈ سیاسی مبصر اور سینئر صحافی حسن نثار نے ایک ٹی وی شو میں اگلے پانچ سالوں کے لیے پاکستان میں ' جبرا ' راج کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ ' اگلے پانچ سالوں تک ملک کو پرائمری تعلیم سے لے کر آبادی کے انتظام تک کے حالات کو سنبھالنا ہے'۔ یہ ضروری ہے۔ 'انہوں نے زوردیکرکہا کہ جبرا حکمران ہی حقیقی حکمران ہوتاہے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہی صورتحال (جمہوری نظام) جاری رہا تو اگلے پانچ سالوں میں ملک میں تباہی آخری حد تک پہنچ جائے گی۔ کچھ بھی اپنی جگہ نہیں ہے۔

حسن نثارنے جمہوری نظام پر تنقیدکرتے ہوئے کہاکہ جمہوریت کانام لینے والے کوفائرنگ اسکواڈپرکھڑاکردیناچاہئے،اوراس میں استعمال گولیوں اوربندوقوں کی قیمت اس کے خاندان سے وصولناچاہئے۔ "حسن نثار نے پاکستان کے بھٹو اور شریف خاندان کے سیاسی رہنماؤں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کیا وہ ملک کو سنبھالیں گے؟ خداکاخوف کریں۔۔ بحث میں جب اینکر نے حسن نثار سے سوال کیا کہ کیا آپ فسطائیت کی وکالت کر رہے ہیں تاکہ لاٹھی کے زور پر سب کچھ ٹھیک ہو سکے تو انہوں نے صاف کہا کہ اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا عمران خان کو مزید پانچ سال دئیے جائیں یا اگلے 15 سال فوجی حکومت کی جائے تو ان کا کہنا تھا کہ عمران کو بھی پانچ سال مزید دینے چاہئیں اور یہ ہمارا اخلاقی فرض ہے۔

Recommended