مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی، زمینی سائنس، وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج باضابطہ طور پر سائنس کی ماہانہ میگزین کا ہندی، اردو اور انگریزی میں اجرا کیا اور اعلان کیا کہ اس کے ڈوگری اور کشمیری ورژن، دیگر مقامی زبانوں کے ساتھ جلد ہی شائع کیے جائیں گے۔
جب کہ ہندی اور انگریزی ورژن ہندوستان کی آزادی کے 100ویں سال کا حوالہ دیتے ہوئے تھیم ”ڈریم 2047“ پر مبنی ہیں، اردو ورژن کا نام تجسس (Curiosity) ہے اور اسے سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہمیشہ مقامی زبانوں کا استعمال کرتے ہوئے سائنس کے ابلاغ کے فروغ کے لیے ”منفرد طریقے سے“ نوجوانوں میں "سائنس سے محبت" کو فروغ دینے کی حمایت کی اور اس بات پر زور دیا کہ زبان رکاوٹ نہیں بلکہ ایک سہولت کار ہونی چاہیے۔
اس سال 15 اگست کو لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم مودی کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 نے غریب بچوں کے لیے مادری زبان میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ انھوں نے مودی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ”ہمارے ملک میں زبان کے حوالے سے بہت بڑی تقسیم ہے اور زبان کے اس پنجرے نے ایک بہت بڑے ٹیلنٹ کو باندھ دیا ہے۔ اگر مقامی زبان کے لوگ آگے آئیں گے تو ان کی خود اعتمادی بڑھے گی“۔
وزیر موصوف نے کہا، ہندوستانی زبانوں میں سائنس مواصلات اور تعلیم کو فروغ دینا موجودہ حکومت کی کلیدی توجہوں میں سے ایک ہے اور طلبا کو مقامی زبانوں میں سائنس کی نصابی کتابیں دستیاب کرانے کی کوششیں جاری ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ شعبہ سائنس اور ٹیکنالوجی نے سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر اور کشمیر یونیورسٹی کے اشتراک سے یہ رسالے نکالے ہیں۔ انہوں نے کہا، ان رسالوں کا اجرا کوئی الگ تھلگ معاملہ نہیں ہے اور اسے مودی حکومت کی ترجیحی اسکیموں جیسے آتم نربھر بھارت اور ڈجیٹل انڈیا کی روشنی میں دیکھا جانا چاہیے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ جب روس، جاپان، جرمنی اور چین جیسے سب سے ترقی یافتہ ممالک اپنی مادری زبانوں میں بہترین سائنس لٹریچر اور پروجیکٹس تیار کر سکتے ہیں، ہندوستان نے بھی تمام ہندوستانی زبانوں میں جدید سائنس اور ٹکنالوجی کو منتقل کرنے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب ہم اپنی مادری زبان میں پڑھتے ہیں تو ہمارے سیکھنے میں گہرائی آتی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے شعبہ سائنس و ٹیکنالوجی اور کشمیر کی سنٹرل یونیورسٹی کو اردو میں عام لوگوں کے لیے سائنس لٹریچر تیار کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم بنانے کے لیے تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جلد ہی دیگر زبانوں کے ساتھ، کشمیری اور ڈوگری میں سائنس کو مقبول بنانے، مواصلات اور توسیعی اشاعتوں کا آغاز کیا جائے گا۔
ڈاکٹر ایس چندر شیکھر سکریٹری ڈی ایس ٹی، ڈاکٹر شیکھر سی منڈے، ڈی جی سی ایس آئی آر، پروفیسر فاروق احمد شاہ، سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر، سری نگر کے وائس چانسلر اور ڈاکٹر نکل پراشر، ڈائرکٹر، وگیان پرسار نے ریلیز پروگرام سے خطاب کیا۔