Urdu News

اردو ایک ایسی زبان ہے جس میں فارسی کی شیرینی اور عربی کا بلند لہجہ نظر آتا ہے:سید بصیر الحسن وفاؔ نقوی

اردو ایک ایسی زبان ہے جس میں فارسی کی شیرینی اور عربی کا بلند لہجہ نظر آتا ہے:سید بصیر الحسن وفاؔ نقوی

اردو ادب یوٹیوب چینل کی جانب سے بعنوان ’’عصرِ حاضر میں اردو زبان و ادب کی اہمیت و افادیت‘‘ہمدد نگر علی گڑھ میں مذاکرے کا انعقاد

اردو ادب یوٹیوب چینل کی جانب سے سلسلۂ سخنورانِ علی گڑھ کے تحت ایم حبیب خاں مارگ ہمدرد نگر علی گڑھ میں ایم خورشید کی رہائش گاہ پر ایک مذاکرہ بعنوان ’’عصرِ حاضر میں اردو زبان و ادب کی اہمیت و افادیت‘‘ منعقد کیا گیا۔جس کو اردو کے معروف قلمکار،ادیب ،تنقید نگار اور محقق مرحوم ایم حبیب خاں کے نام معنون کیا گیا۔

پروگرام کے کنوینر اوریوٹیوب چینل اردو ادب کے بانی ایم خورشید نے ایم حبیب کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایم حبیب خاں 1933 کو علی گڑھ میں پیدا ہوئے وہ انجمن ترقی اردو ہند سے ایک عرصے تک جڑے رہے انھوں نے متعدد کتابیں شائع کیں اور بہت سی کتابیں تالیف و تصنیف کرکے اردو ادب کو نہایت فروغ دیا۔ہم آج کے پروگرام جس کا عنوان ہے’’عصرِ حاضر میں اردو ادب کی اہمیت و افادیت‘‘ ہے ان کی یاد میں منعقد کر رہے ہیں تاکہ آنے والی نسلیں ان کے کارناموں سے واقف ہوسکیں۔

اس موقع پر پروگرام کی نظامت کرتے ہوئے معروف شاعر اویس جمالؔ شمسی نے کہا کہ ایم حبیب خاں ذاتی زندگی میں نہایت مشفق اور مخلص تھے۔ان کی تقریباً پچاس کتابیں منظرِ عام پرآچکی ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ اردو زبان و ادب کو نقصان پہنچانے والے وہ افراد ہیں جو اپنے گھر میں اردو کا ماحول سازگار نہیں کرتے اور اپنے بچوں کو اردو نہیں پڑھاتے۔ہمیں چاہئے کہ زیادہ سے زیادہ اردو اخبارات اور اردو رسائل خرید کر پڑھیں۔

اس موقع پر سید بصیر الحسن وفاؔ نقوی نے عنوان کے تحت بولتے ہوئے کہا کہ اردو کی اہمیت و افادیت یہ ہے کہ اردو ہماری زبان ہمارا تلفظ اور ہمارامخرج بگڑنے نہیں دیتی ہمیں چاہئے کہ ہم دیکھیں کہ کس طرح ہم زیادہ سے زیادہ اردو کے قارئین اردو ادب تک لا سکتے ہیں۔سید محمد عادل فرازؔ نے کہا کہ اردو عصرِ حاضر میں اردو ایک نئے اسلوب اور ایک نئے رنگ کے ساتھ ابھر کر سامنے آرہی ہے اس میں جو شاعری کی جارہی ہے وہ آج کے عصری مسائل کی بہترین عکاس ہے اس میں شہری زندگی،تنہائی،غربت،بھوک،افلاس اور انسان کی انسان سے دوری بخوبی نظر آتی ہے۔

پروگرام کے صدر ڈاکٹر ظہیر ساحلؔنے کہا کہ اردو کے تئیں مایوس ہونے کی قطعی ضرورت نہیں اردو کو نہ کل زوال تھا نہ آج زوال ہے اور نہ کل زوال ہوگا کیوں کہ اردو کے چاہنے والے نہ صرف پورے ہندوستان بلکہ دنیا کے گوشے گوشے میں پھیلے ہوئے ہیںاور اردو کی نئی بستیاں آباد ہو رہی ہیں۔جس کے لیے میڈیا اور یوٹیوب کا بھی اہم کردار ہے خصوصاً ایم خورشید قابلِ مبارکباد ہیں کہ وہ اردو کے سچے خادم کی حیثیت سے بڑا کام انجام دے رہے ہیں۔آخر میں پروگرام کے منتظم ایم خورشید نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

Recommended