Urdu News

ونٹیج کار اور بائیک کی نمائش

ونٹیج کار

 

فلمس ڈویژن کمپلیکس میں واقع نیشنل میوزیم آف انڈین سنیما کے احاطے میں آج ونٹیج کاروں اور بائک کی ایک نمائش کا انعقاد کیا گیا ہے۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے جشن کے ایک حصے کے طور پر منعقد ہونے والی اس نمائش کا اہتمام این ایم آئی سی نے دی ونٹیج اینڈ کلاسک کار کلب آف انڈیا (وی سی سی سی آئی ) کے اشتراک سے کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1O0WU.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2LKFJ.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/5F2IL.jpg

نمائش کے بارے میں بات کرتے ہوئے، اطلاعات و نشریات کی وزارت کی ایڈیشنل سکریٹری، نیرجا شیکھر نے کہا کہ آج 75 ونٹیج کاروں اور بائکوں کا ایک بہت ہی خوبصورت مجموعہ نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔ ‘‘یہ اس امر کی ایک علامت ہے جو ہماری موجودہ نسل کو ہماری سابقہ ​​نسلوں کے زریعہ دی جانے والی جدوجہد اور قربانیوں کے بارے میں یاد دلانے میں مدد کرتی ہے جس کے باعث ہم آج اس آزادی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں‘‘۔



اداکار اکشے کمار اور کریتی سینن نے ایڈیشنل سیکرٹری کے ساتھ نمائش کا دورہ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/7PW7B.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/9IJAR.jpg

 

اس موقع پر وزارت اطلاعات و نشریات کی ایڈیشنل سکریٹری نیرجا شیکھر اور ڈائریکٹر جنرل فلمس ڈویژن رویندر بھاکر نے میوزیم کے احاطے میں ایک سیلفی پوائنٹ کا افتتاح کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/118FUD.jpg

 

این ایم آئی سی کے لیے یہ ایک موقع بھی تھا کہ وہ کووڈ – 19 وبا کے پیش نظر میوزیم کے بند ہونے کے بعد، اپنے ناظرین کا خیرمقدم کرے۔ سنیما کے شائقین اور شوقین اس خبر کو سن کر بہت پرجوش ہوں گے۔ شائقین فلموں کی ان سلسلوں کی تعریف کریں گے جو سنیما کے بھرپور ماضی، حال اور مستقبل کا جشن مناتے ہیں۔

میوزیم نے حال ہی میں وبا کی وجہ سے عائد پابندیوں کو ختم کرنے کے بعد واپس آنے والوں کا خیرمقدم کیا۔ میوزیم منگل سے اتوار تک عوام کے لیے کھلا ہے (صبح 11سے شام 6 بجےتک)؛ کاؤنٹر شام 5 بجے بند ہوتا ہے اور پیر اور سرکاری تعطیلات پربند رہتا ہے۔

میوزیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، اطلاعات و نشریات کی وزارت کی ایڈیشنل سکریٹری، نیرجا شیکھر نے کہا کہ یہ میوزیم سابقہ برسوں میں ہندوستانی سنیما کے لیجنڈز کی حصہ رسدی کو ظاہر کرتا ہے۔ "نیشنل میوزیم آف انڈین سنیما ایک ڈریم پروجیکٹ ہے جس کا افتتاح عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 2019 میں کیا تھا۔ وبائی امراض نے میوزیم دیکھنے والوں اور سنیما سے محبت کرنے والوں کو طویل عرصے سے این ایم آئی سی سے دور کیا ہوا ہے۔ اب ہم لوگوں کو یہاں واپس خوش آمدید کہنا چاہتے ہیں۔ میوزیم پورے ہندوستان سے لیجنڈز کے تعاون کی نمائش کرتا ہے اور آلات اور انٹرایکٹو میڈیا دیکھنے والوں کو مگن رکھتا ہے۔ میوزیم کووقتاً فوقتاً اپ گریڈ کیا جاتا رہے گا اور ایسی نمائشیں منعقد کرتا رہے گا جو خطے کی سنیما کی دنیا کو اجاگر کرتی ہیں۔ ہمارے سینما کی ایک بہت پرانی روایت ہے، کیونکہ آزادی سے پہلے کے دور میں بھی ہمارے ملک میں 13 زبانوں میں فلمیں بنتی تھیں۔ ہم بہت پرجوش ہیں کہ ہم این ایم آئی سی کے ذریعے اپنے سنیما ورثے کی اس وراثت اور بھرپوریت کو ظاہر کرنے کے قابل ہیں۔

این ایف ڈی سی انڈیا کے منیجنگ ڈائریکٹر اور ڈائریکٹر جنرل فلمس ڈویژن رویندر بھاکر نے میوزیم کو منفرد بنانے کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ "آنے والے دنوں میں، آپ کو احساس ہوگا کہ این ایم آئی سی واضح طور پر ایک منفرد میوزیم کے طور پر نمایاں ہوگا۔ یہ دنیا کے مشہور عجائب گھروں کے برابر بنایا گیا ہے اور فی الحال ایشیا میں سب سے بہتر ہے۔ جو چیز واقعتاً نیشنل میوزیم آف انڈین سنیما کو منفرد بناتی ہے، وہ وہ انمول اثاثے اور نوادرات ہیں جو اس میں دکھائے جاتے ہیں۔ یہ اپنے آپ میں ایک مخصوص ڈھانچے کے طور پر کھڑا ہے، یہ فلم سازوں اور عام ناظرین کو بااختیار بناتا ہے اور آپ کو ایک پرانی یادوں کے سفر پر لے جاتا ہے۔"

وی سی سی سی آئی کے چیئرمین نتن ڈوسا نے کہا کہ وہ این ایم آئی سی کے ساتھ نتیجہ خیز شراکت کو جاری رکھنے کی امید رکھتے ہیں۔ "ہم این ایم آئی سی کے ساتھ شراکت داری پر فخر اور خوشی محسوس کرتے ہیں، یہ ہمارے تحفظ اور نمائشی شخصیات کا میل ملاپ ہے۔ ہم تمام تاریخی طور پر اہم گاڑیوں اور متعلقہ مواد کی نمائش کرتے ہیں۔ وی سی سی سی آئی محتاط اور ہنرمند ڈرائیونگ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور روڈ سیفٹی کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہمارا فرض ہے۔ اپنے کلب کے ممبران کو یہاں مدعو کر کے خوشی ہوئی ہے۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے موقع پر سب کو مبارکباد"۔

اداکار اکشے کمار اور کریتی سینن کو ایڈیشنل سکریٹری، وزارت اطلاعات و نشریات اور منیجنگ ڈائریکٹر جنرل، فلمز ڈویژن کیے ہمراہ ، این ایم آئی سی کا گائیڈڈ ٹور کرایا گیا۔

 

اداکار اکشے کمار نے کہا کہ سب کو یہاں آنا چاہیے اور شاندار این ایم آئی سی کا دورہ کرنا چاہیے، جو بقول انکے تقریباً ایک عبادت گاہ کی طرح ہے۔ "میں یہاں آ کر بہت خوش ہوں۔ درحقیقت، این ایم آئی سی کے ساتھ منسلک ہونا ایک خوشی کی بات تھی، میں گزشتہ برسوں میں مشہور فلمیں دیکھ کر بڑا ہوا ہوں، اور ہر ایک کو اس شاندار فلم میوزیم میں آکر دیکھنا چاہیے۔ میرا یہ کہنا درست ہو گا کہ یہ تو ایک فلمساز کے لیے عبادت گاہ کی طرح ہی ہے کیونکہ افسانوی فلم سازوں کے کام کو احترام کے ساتھ محفوظ کیا گیا ہے اور یہاں پیش کیا گیا ہے"۔

اداکارہ کریتی سینن نے عجائب گھر، خاص طور پر بچوں کے حصے کے بارے میں شاندار الفاظ میں بات کی۔ "میں میوزیم کو دیکھنے کے بعد بہت متاثر ہوئی ہوں، اس کی کیوریشن بہت خوشگوار ہے۔ میں نہیں جانتی تھی کہ چندرلیکھا پہلی جنوبی ہندوستانی فلم تھی جو پورے ہندوستان میں خوب مشہور ہوئی، جس نے جنوبی ہندوستانی پروڈیوسروں کو شمالی ہندوستان میں اپنی فلموں کی مارکیٹنگ کرنے کے لیے متاثر کیا۔ یہ 1940 کی دہائی میں ہندوستان میں بننے والی سب سے مہنگی فلم بھی تھی۔ ٹھیک ہے، بچوں کا سیکشن فلور میرا پسندیدہ ہے، جو کہ سرگرمی پر مبنی ہے اور بہت عمیق ہے۔"

این ایم آئی سی کے پاس نوادرات کا ایک بہت بڑا ذخیرہ ہے جس میں شیواجی گنیشن کے ذریعہ فلم ویرا پانڈیا کٹابومن میں پہنا ہوا بکتر اور ایم جی کے ذریعہ رام چندرن فلم ادیمائی پین میں پہنا ہوا ریڈ کوٹ شامل ہے۔ ۔ فلم کی خصوصیات، ونٹیج آلات، پوسٹرز، اہم فلموں کی کاپیاں، پروموشنل کتابچے، ساؤنڈ ٹریکس، ٹریلرز، شفافیت، پرانے سنیما میگزین اور فلم سازی اور تقسیم کا احاطہ کرنے والے اعدادوشمار کو منظم انداز میں دکھایا گیا ہے جس میں ہندوستانی سنیما کی تاریخ کو تاریخی ترتیب سے دکھایا گیا ہے۔

نیشنل میوزیم آف انڈین سنیما (این ایم آئی سی) کے بارے میں

میوزیم کو دو عمارتوں میں منظم کیا گیا ہے – نیو میوزیم بلڈنگ اور 19ویں صدی کا تاریخی محل گلشن محل – دونوں ممبئی کے فلمز ڈویژن کیمپس میں ہیں۔

میوزیم کی نئی عمارت میں چار نمائشی ہال ہیں جو تاریخی اہمیت سمیٹے ہوئے ہیں:

  • گاندھی اور سنیما: یہ نہ صرف مہاتما گاندھی کی زندگی پر بنی فلموں کی عکاسی کرتا ہے بلکہ سنیما پر ان کی زندگی کے گہرے اثرات کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
  • چلڈرن فلم اسٹوڈیو: یہ دیکھنے والوں، خاص طور پر بچوں کو، فلم سازی کے پیچھے سائنس، ٹیکنالوجی اور آرٹ کو دریافت کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ سینما بنانے سے وابستہ مختلف پہلوؤں جیسے کیمرہ، روشنی، شوٹنگ، اداکاری کا تجربہ، وغیرہ سے متعلق تفصیل فراہم کرتا ہے۔ نمائشوں میں کروما اسٹوڈیو، عمیق تجربہ زون، اسٹاپ موشن اینی میشن اسٹوڈیو، ورچوئل میک اوور اسٹوڈیو وغیرہ شامل ہیں۔
  • ٹیکنالوجی، تخلیقی صلاحیت اور ہندوستانی سنیما: یہ سلور اسکرین پر سنیماٹوگرافک اثر پیدا کرنے کے لیے سالوں کے دوران ہندوستانی فلم سازوں کے ذریعہ ٹیکنالوجی کے تخلیقی استعمال کو ظاہر کرتا ہے۔
  • ہندوستان بھر میں سنیما: یہ ہندوستان بھر میں متحرک سنیماٹوگرافک ثقافت کی کرشماتی کلیڈوسکوپک موجودگی کو ظاہر کرتا ہے۔

گلشن محل ایک اے ایس آئی گریڈ-II ہیریٹیج اسٹرکچر ہے جسے این ایم آئی سی پروجیکٹ کے حصے کے طور پر بحال کیا گیا ہے۔ یہاں موجود ڈسپلے ہندوستانی سنیما کے سو سال سے زیادہ کے سفر کو ظاہر کرتے ہیں۔ اسے نو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں دی اوریجن آف سنیما، سنیما بھارت میں آتا ہے، انڈین سائلنٹ فلم، ایڈونٹ آف ساؤنڈ، دی اسٹوڈیو ایرا، دوسری جنگ عظیم کا اثر، تخلیقی گونج، نیو ویو اینڈ بیونڈ اور علاقائی سنیما شامل ہیں۔

Recommended