Urdu News

ہندوستان میں ایمرجنسی کی کیا ہے کہانی؟اندار گاندھی کے رول کو آپ کیسے دیکھتے ہیں؟

ہندوستان میں ایمرجنسی

یہ تاریخ ہندوستانی جمہوریت کے لیے بھی اہم ہے۔ 1977 میں 21 مارچ کو ملک سے ایمرجنسی ہٹا دی گئی۔ایمرجنسی کی جڑ 1971 میں ہوئے لوک سبھا انتخابات سے جڑی ہوئی ہے۔ اندرا گاندھی نے اس الیکشن میں رائے بریلی سیٹ سے راج نارائن کو شکست دی۔

راج نارائن نے اندرا گاندھی کے الیکشن کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگایا تھا۔ 12 جون 1975 کو اس وقت کے جسٹس جگموہن لال سنہا نے اندرا گاندھی کے الیکشن کو کالعدم قرار دے دیا اور ان پر چھ سال تک الیکشن لڑنے پر پابندی لگا دی۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد اپوزیشن نے اندرا گاندھی پر استعفیٰ دینے کے لیے دباؤ ڈالا۔ لیکن انہوں نے استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا۔

26 جون 1975 کی صبح اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے آل انڈیا ریڈیو پر ایک پیغام میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا۔ اس اعلان سے چند گھنٹے قبل 25 اور 26 جون کی درمیانی شب اس وقت کے صدر فخر الدین علی احمد نے ایمرجنسی کے حکم نامے پر دستخط کر دیے تھے۔ اس دوران اپوزیشن لیڈروں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈال دیا گیا۔ لوگوں پر تشدد کیا گیا۔

 اس کے باوجود احتجاج کی آوازیں بند نہیں ہوئیں اور 18 جنوری 1977 کو اندرا نے اچانک مارچ میں لوک سبھا انتخابات کرانے کا اعلان کردیا۔ انتخابات 16 مارچ کو ہوئے۔ اندرا اور ان کے بیٹے سنجے دونوں الیکشن ہار گئے۔

اس کے بعد 21 مارچ کو ایمرجنسی ختم ہوگئی۔ کانگریس صرف 153 سیٹوں پر سمٹ گئی اور ملک میں جنتا پارٹی کی حکومت بن گئی۔ 24 مارچ کو مرار جی دیسائی نے ملک کے وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا۔

Recommended