Urdu News

دنیا چین کے اس قتل عام کو  کیوں نہیں کر سکتی ہے فراموش؟

چین میں قتل عام کا بھیانک منظر

چار جون کی تاریخ ملک اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ 04 جون 1989 کو چین کے دارالحکومت بیجنگ میں غیر مسلح جمہوریت کے حامی پرامن مظاہرے پر فوج نے بندوقوں اور ٹینکوں سے کارروائی کی۔ اسے تاریخ میں ’تھین آن من اسکوائر قتل عام‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

چینی حکومت کے حکم پر اس فوجی آپریشن میں 10,000 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔ اس قتل عام کی مکمل تفصیلات برطانوی انٹیلی جنس کی سفارتی دستاویز میں درج ہیں۔

چین میں اس وقت کے برطانوی سفیر ایلن ڈونلڈ نے لندن بھیجے گئے خط میں لکھا کہ اس واقعے میں کم از کم 10 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ خط برطانیہ کے نیشنل آرکائیوز میں رکھا گیا ہے۔ اس واقعے کی رپورٹنگ کو اس وقت چین میں بھی سنسر کیا گیا تھا۔ چین میں اس واقعے پر بحث کرنے پر اب بھی سخت پابندیاں ہیں۔

Recommended