Urdu News

پیرس میں گستاخ میگزین’چارلی ایبدو‘ کے دفتر پرکیوں ہوا تھا حملہ؟

پیرس میں گستاخ میگزین’چارلی ایبدو‘ کا دفتر

تاریخ  2015 میں پرپیرس میں دو اسلحہ برداروں نے طنزیہ میگزین’چارلی ایبدو‘ کے دفتر پر حملہ کیا۔ اس حملے میں 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ مسلح افراد نے ایڈیٹر سٹیفن چاربونیئر،نوصحافیوں اوردو پولیس اہلکاروں کوقتل کر دیاتھا۔

کارٹونسٹ کورین رے عرف ’کوکو ‘ نے دفتر میں اپنی میز کے نیچے چھپ کر اپنی جان بچائی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حملہ آور فرنچ زبان بول رہے تھے اور وہ خود کوالقاعدہ کا بتارہے تھے۔ بندوق بردار میگزین میں شائع ہونے والے پیغمبر اسلام کے کارٹون سے ناراض تھے۔

’چارلی ایبدو‘ اقتدار مخالف طنزشائع کے لیے مشہور ہے۔ یہ میگزین طویل عرصے سے دائیں بازو کے عیسائی ، یہودی اور اسلامی عقائد پر حملہ کرنے کی وجہ سے تنازعات میں گھرا ہوا ہے۔ لیکن پیغمبر اسلام پر کارٹون بنانے کے بعد اس کی ٹیم کو مسلسل دھمکیاں مل رہی تھیں۔ 2011 میں اس کے دفاتر پر پٹرول بموں سے حملہ کیا گیا۔

یہ میگزین 2015 کے حملے کے بعد سے ایک خفیہ مقام سے کام کر رہا ہے۔ ’چارلی ہیبڈو‘ کا نیا شمارہ بھی زیر بحث ہے۔ میگزین نے دسمبر میں ایک بین الاقوامی مقابلہ منعقد کیا اور دنیا بھر کے کارٹونسٹوں سے کہا کہ وہ ایران میں جاری احتجاج کے تناظر میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے کارٹون پیش کریں۔ میگزین 4 جنوری کو فرانسیسی نیوز اسٹینڈز پر فروخت ہوا۔

Recommended