Urdu News

 عالمی یوم اردو :مولانا محمد باقر حسین قاسمی کی حیات و خدمات پرمشتمل ہوگایادگاری مجلہ:جلال الدین اسلم

عالمی یوم اردو :مولانا محمد باقر حسین قاسمی کی حیات و خدمات پرمشتمل ہوگایادگاری مجلہ

عالمی یوم اردو منتظمہ کمیٹی کی ایک میٹنگ بزرگ صحافی جلال الدین اسلم صاحب کی صدارت میں دریاگنج، نئی دہلی میں واقع دفتر تنظیم ہذا میں منعقد ہوئی۔ مذکورہ میٹنگ میں حسب روایت 9 نومبر کو عالمی یوم اردو کے موقع پر کسی اہم شخصیت کی حیات و خدمات پر ہر سال کی طرح اس سال بھی ’عالمی یوم اردو‘ یادگار مجلہ شائع کیے جانے کا فیصلہ ہوا اور یہ یادگار مجلہ دارالعلوم الاسلامیہ، بستی (یوپی) کے بانی معروف عالم دین حضرت مولانا محمد باقر حسین قاسمی کی حیات و خدمات پر مشتمل ہوگا۔

 واضح ہو کہ حضرت مولانا محمد باقر حسین قاسمی نے مشرقی یوپی کے شہر بستی میں ایک عظیم الشان درس گاہ ’دارالعلوم الاسلامیہ بستی‘ تن تنہا انتہائی سادگی سے قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ میٹنگ میں جلال الدین اسلم صاحب نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’اْردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن‘ اور ’یونائیٹڈ مسلم آف انڈیا‘ نے 1997 سے ’اردو ڈے‘ منائے جانے کا سلسلہ قائم کیا تھا اور اس سلسلے کو دراز کرتے ہوئے 9 نومبر کو عالمی سطح پر منائے جانے کا اہتمام بڑے پیمانے پر ہو نے لگا ہے اور اس موقع پر ہر سال عالمی یوم اردو یادگار مجلہ بھی شائع ہورہا ہے۔ اس کڑی میں اب تک ہم قاضی محمد عدیل عباسی، علامہ محمد اقبال، ڈاکٹر عبدالجلیل فریدی، مولانا محمد مسلم، مولانا عثمان فار قلیط، محفوظ الرحمن، مولانا عبدالماجد دریابادی، مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی، علامہ ثناء اللہ امرتسری، مولانا ابواللیث اصلاحی، مولانا حامدالانصاری انجم، پروفیسر جگن ناتھ آزاد، منشی پریم چند، مولوی اسمٰعیل میرٹھی، بیگم ابوالخیر اور مولانا عبدالحمید رحمانی وغیرہ پر یادگار مجلہ شائع کرچکے ہیں اور سال رواں 2023 کے یادگار مجلہ کی مجلس ادارت میں معروف صحافی سہیل انجم، جاوید اختر، محمد عارف اقبال، ڈاکٹر سیّد احمد خاں اور ڈاکٹر فخر عالم شامل کیے گئے ہیں۔

اس موقع پر ملک میں اردو کی صورت حال پر اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے قومی صدر ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے کہا کہ ا?ج کے دَور میں اردو کے چاہنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ رہا ہے مگر افسوس کہ لکھنے پڑھنے والوں کی تعداد روز بروز گھٹ رہی ہے اور اس کے لیے صوبائی اور مرکزی حکومتیں یکساں ذمہ دار ہیں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی اور مرکزی حکومتوں کو حقیقت کے آئینہ میں غور کرنا چاہیے کہ اردو زبان بھارت کی اپنی زبان ہے اور عالمی سطح پر مقبول بھی ہے۔ اس لیے اردو زبان کی ترویج و ترقی اور فروغ کی ذمہ داری بھی انہیں کی ہے۔

Recommended