Urdu News

حکومت اور کسان تنظیموں کے درمیان وگیان بھون، نئی دہلی میں آٹھویں دور کی بات چیت

<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر، ریلویز، صنعت و تجارت اور صارفین امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم  کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل اور صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر جناب سوم پرکاش نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں 41 کسان تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ 8ویں دور کی بات چیت میں حصہ لیا۔ ایک بار پھر انھوں نے کسان تنظیموں سے زرعی قوانین میں مجوزہ ترامیم کے لئے نکات – وار تبادلہ خیال کی اپیل کی۔</p>
<p dir="RTL"></p>

<h4 style="text-align: right;"><span id="ltrSubtitle">اگلے دور کی بات چیت 15 جنوری 2021 کو ہوگی</span></h4>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">وزیر زراعت نے کہا کہ زرعی اصلاحات پر مبنی قوانین ملک بھر. کے کسانوں کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے بنائے گئے ہیں۔ حکومت کسانوں کے بارے میں فکرمند ہے اور چاہتی ہے کہ احتجاج ختم ہو. تاہم حکومت کے مشوروں کے مطابق متبادل پر ابھی تک باقاعدہ تبادلہ خیال نہ ہونے کے سبب مناسب فیصلہ اور حل نہیں نکل پایا ہے۔</p>
<p dir="RTL">مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر، ریلویز، صنعت و تجارت اور صارفین امور. خوراک اور عوامی نظام تقسیم  کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل اور صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر جناب سوم پرکاش نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون.</p>

<h4 dir="RTL">حکومت اور کسان تنظیموں کے درمیان وگیان بھون، نئی دہلی میں آٹھویں دور کی بات چیت</h4>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">وزیر زراعت نے کہا کہ کسان تنظیموں نے احتجاج کے دوران نظم و ضبط کو برقرار رکھا ہے. جو کہ قابل ستائش ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کھلے ذہن کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے کی خواہش مند ہے۔ اگر بات چیت جاری رہتی ہے تو منطقی طریقے سے ممکنہ حل نکالا جاسکتا ہے. ۔کسان تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ قوانین منسوخ کئے جائیں. جبکہ حکومت نے ایک مرتبہ پھر ترامیم کی بات کہی ہے۔ تفصیلی بات چیت کے باوجود کوئی حل نہیں نکل سکا.  لہٰذا یہ فیصلہ کیا گیا کہ اگلے دور کی بات چیت 15 جنوری 2021 کو ہوگی۔</p>.

Recommended