<h3 style="text-align: center;">دگ وجے سنگھ نے الیکشن کمیشن کی کارروائی پر اٹھائے سوال، کی کمل ناتھ کی حمایت</h3>
<p style="text-align: right;">بھوپال ،31 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> الیکشن کمیشن کے ذریعہ کمل ناتھ سے اسٹار کیمپینر کا درجہ سلب کرنے کے بعد کانگریس میں خاصی ناراضگی ہے۔ کانگریس اسے الیکشن کمیشن کی غیر جمہوری کارروائی بتاتے ہوئے اس کی مخالفت کر رہی ہے۔ وہیں اس مدعے کو لے کر اب کانگریس الیکشن کمیشن کے خلاف سپریم کورٹ تک جائے گی۔ راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ وویک تنکھا نے اپنے ٹوئیٹر ہینڈل پر الیکشن کمیشن کی کارروائی کو غیر جمہوری بتاتے ہوئے سپریم کورٹ جانے کی بات کہی ہے۔ وہیں مدھیہ پردیش کے سابق سی ایم اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ دگ وجے سنگھ نے بھی الیکشن کمیشن کی کارروائی پر سوال کیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">بروز ہفتہ اندور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے کمل ناتھ کا نام اسٹار کیمپینروں کی فہرست سے ہٹائے جانے پر سخت رد عمل ظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں الیکشن کمیشن کا احترام کرتا ہوں اور ہماری شکایتوں پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے ان پر کارروائی بھی کی ہے، لیکن کمل ناتھ جی کا نام اسٹار کیمپینروں کی فہرست سے ہٹانا خود الیکشن کمیشن کے ضابطوں اور قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسٹار پرچارکوں کا نام فہرست میں جوڑنے اور ہٹانے کا حق سیاسی جماعت کو ہے نہ کہ الیکشن کمیشن کو۔ ہم نے کل ہی الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر دی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">انہوں نے کہا کہ کمل ناتھ جی کے ذریعہ ڈبرا میں دئے گئے ایک جملے کا جواب مانگا گیا تھا۔ 21 اکتوبر کا تبصرہ تھا اور 48 گھنٹے کا انہیں نوٹس دیا گیا اور 48 گھنٹے میں کمل ناتھ جی نے اپنا جواب دے دیا اور 26 اکتوبر کو مرکزی الیکشن کمیشن نے انہیں ایک ایڈوائزری دیکر خطاب کو متوازن رکھنے کے لئے کہا اور یہ بات ختم ہوگئی۔ اب الیکشن کمیشن کے کل کے فیصلے میں کمل ناتھ جی کے 13 اکتوبر کے خطاب کا ذکر کرکے ان کو اسٹار کیمپینر کی فہرست سے الگ کر دیا۔ الیکشن کمیشن نے اپنی ہدایت، گائڈ لائن اور ان کے پروویزنوں کی خلاف ورزی کی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">وہیں انہوں نے سوال اٹھایا کہ کمل ناتھ جی نے جو کچھ کہا ہے اس سے زیادہ سنگین اور اس سے زیادہ مبغوض باتیں کمل ناتھ جی کے خلاف شیوراج سنگھ چوہان، جیوتی رادتیہ سندھیا، کیلاش وجے ورگیہ اور وی ڈی شرما نے کہی ہیں۔ ان کو نوٹس کیوں نہیں دیا گیا، ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی، یہ دہرا معیار مناسب نہیں ہے۔</p>.