<h3 style="text-align: center;">لوجہاد کو مسلم مذہبی رہنماوں کی پشت پناہی حاصل ہے: مہنت نریندر گیری</h3>
<p style="text-align: right;">پریاگراج ، یکم نومبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> لو جہاد کے خلاف اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے اعلان کا اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد نے خیر مقدم کیا ہے۔ اتوار کو پریشدکے صدر مہنت نریندر گیری نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ لو جہادیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لو جہادیوں کو سزا ملنی چاہیے تاکہ ان کی آنے والی نسلیں بھی یاد رکھیں۔ مہنت نریندر گیری نے کہا کہ لو جہاد کے موضوع کو بہت سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے کیوں کہ یہ جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ لو جہاد کے تحت کچھ مسلم نوجوانوں نے ہندو بہن بیٹیوں سے شادی کی اور زبردستی مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کیا، اس طرح ہندو بہن بیٹیوں کی زندگی برباد ہوگئی۔ بہت سی ہندو بہن بیٹیوں کو یا تو قتل کردیا جاتا ہے یا انہیں چھوڑ دیا جاتا ہے۔ نریندر گیری نے کہا کہ لو جہاد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پچھے منظم گروہ کام کر رہا ہے۔ اس میں مسلم مذہبی رہنما بھی شامل ہیں۔ اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت نریندر گیری نے کہا ہے کہ سنت سماج کے ساتھ ساتھ پورا ہندو سماج وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے مطالبہ کرتا ہے کہ لو جہاد کو روکنے کے لیے جلد ہی ایک سخت قانون بنایا جائے اور ہندو بہن بیٹیوں کی زندگی کو برباد ہونے سے بچایا جائے۔</p>
<p style="text-align: right;"></p>.