Urdu News

آخر کارتیسری مرتبہ میں لانچ ہوسکاچاند پرسفرکا امریکی مشن، ناکامی سےکامیابی کی داستان تک

تیسری مرتبہ میں لانچ ہوسکاچاند پرسفرکا امریکی مشن

 آخر کار تیسری بار امریکی خلائی ایجنسی ناسا کا حوصلہ افزا چندریان آرٹیمیس -1 کو لانچ کیا گیا۔ فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے 32 منزلہ اسپیس لانچ سسٹم (ایس ایل ایس) راکٹ کو 53 سال بعد چاند پر سفر کرنے کے امریکی مشن کے حصے کے طور پر روانہ کیا گیا۔

امریکی خلائی ایجنسی ناسا کا’ میگا مون راکٹ ‘ آرٹیمیس -1 رواں سال 29 اگست کو لانچ کیا جانا تھا۔ ٹیسٹ کی حتمی تیاریوں کے لیے ایندھن بھرنے کے دوران اس میں خطرناک رساؤ ہوا۔

راکٹ میں ایندھن کی ترسیل کے نظام کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس میں کامیابی نہ ہونے کی وجہ سے لانچنگ ملتوی کر دی گئی۔

 اس کے بعد ستمبر میں ایک بار پھر اسے لانچ کرنے کی تیاریاں کی گئیں لیکن پھر بھی کوئی کامیابی نہیں ہوئی۔خلائی راکٹ آرٹیمیس- 1 اور اوراین خلائی جہاز کی پہلی آزمائشی پرواز۔ 322 فٹ ( 98 میٹر) اونچا راکٹ اب تک بنایا گیا سب سے طاقتور راکٹ ہے۔

اس کے ذریعے ناسا کی’ اپولو‘ مہم کے 53 سال بعد ایک خالی’ کریو کیپسول‘ چاند کے مدار میں بھیجا گیا ہے۔ ایک خالی’ کریو کیپسول‘ ایک آزمائشی پرواز ہے جس میں خلاباز نہیں ہوں گے۔

دراصل، امریکہ 53 سال بعد ایک بار پھر چاند پر انسان بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے اور آرٹیمیس -1 اس سمت میں پہلا قدم ہے۔اس کے ساتھ ہی بغیر عملے کے اورین خلائی جہاز چاند پر چھوڑ دیا گیا۔

Recommended