پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے آج ممبئی میں ہندستان پیٹرولیم کارپوریشن کے ساتھ اشتراک میں بھارتی حکومت کی پیٹرولیم اور قدرتی گیس (ایم او پی اینڈ این جی) کی وزارت کے تحت اعلی ٹیکنالوجی کے مرکز کے ذریعہ منعقدہ 25ویں توانائی سے متعلق ٹکنالوجی میٹنگ سے خطا ب کیا۔
وزیر موصوف نے اپنے شہریوں کو توانائی سے متعلق سیکورٹی کو یقینی بنانے میں بھارت کی پیشرفت کو اجاگر کیا اور ملک کو توانائی کی شمولیت سےمزید پائیدار بنانے اور ماحولیات دوست بنانے کے حکومت کے منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ موجودہ عالمی ماحول کو درپیش منفرد چیلنجوں کے باوجود، بھارت خالص صفر کے تصور سے جڑا ہوا ہے اور ہائیڈرو کاربن کی دنیا سے ایک ایسی منتقلی کے لیے پرعزم ہے جہاں سبز اور پائیدار توانائی ہماری توانائی کی ضروریات کا تعین کرے گی۔
میٹنگ کے نام سے مشہور توانائی
عام طور سے ریفارئننگ اور پیٹرو کیمیکلز ٹکنالوجی میٹنگ کے نام سے مشہور. توانائی سے متعلق ٹکنالوجی کی اس سالانہ میٹنگ میں بھارت اور بیرون ملکوں سے ایک ہزار سے زیادہ مندوبین کے ساتھ عالمی شرکت متوقع ہے۔ یہ تقریب جو اس سال 15 سے 16ستمبر کی درمےسن ہورہی ہے. یہ میٹنگ حالیہ پیشرفتوں اور تکنالوجی کے شعبے میں ترقی کو ظاہر کرنے. کا ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے جس کی توانائی سیکٹر کے لئے براہ راست خاصی اہمیت ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ عالمی بحران کے تناظر میں. بھارت نے تین محاذوں توانائی، خوراک اور ایندھن پر بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ ملک توانائی کی دستیابی اور قابل استطاعت کو یقینی بناتے ہوئے ایک حد تک اعتماد کے ساتھ عالمی سطح پربحران سے باہر نکلنے میں کامیاب رہا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی فی کس توانائی کی کھپت اس وقت عالمی اوسط کا ایک تہائی ہے . اور آئندہ برسوں میں اضافہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا . کہ بھارت 2030 تک 10 کھرب ڈالر کی معیشت بننے اور 2047 تک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے.
حکومت کا موقف ہمیشہ مثبت اور
ملک میں توانائی کے شعبے میں پیشرفت کو اجاگر کرتے ہوئے. جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ آج جدیدیت اور ڈیجیٹائزیشن انتخاب کے مقابلے ایک لازمی چیز بن گئی ہے۔ مئی 2022 تک، ہندوستان نے پہلے ہی بایو ایندھن کی 10فی صد آمیزش کا ہدف حاصل کر لیا ہے. اور ایک یا دو سال میں یہ نشانہ 20فی صد تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا موقف ہمیشہ مثبت اور معاون رہا ہے . اور انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ جب بھی کسی ایسے شعبے کی طرف توجہ مبذول کروائی جائے گی . جہاں زیادہ معاون ماحول کی گنجائش ہو تو اس کے لیے ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔
تقریب میں موجود مندوبین سے خطاب کیا
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر مملکت رامیشور تیلی نے بھی تقریب میں موجود مندوبین سے خطاب کیا. اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے شعبے میں ملک کی پیش رفت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے حکومت کے ملک کی توانائی کی آمیزش میں قدرتی گیس کا حصہ 2030 تک 15 فیصد تک بڑھانے کے عزم کے بارے میں بات کی. جو اس کے موجودہ6 فی صد حصہ سے زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے فیصلہ کیا ہے.