اس تاریخ کو 2005 میں دنیا کے سب سے بڑے ہوائی جہاز (ایئر بس اے-380) نے اپنی پہلی پرواز کی۔ تب سے اب تک یہ جہاز 19 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو ان کی منزل تک پہنچا چکا ہے۔ اس طیارے میں 469 مسافر ایک ساتھ سفر کر سکتے ہیں۔ اس ایئربس کے مطابق اگر تمام سیٹیں اکانومی کلاس کی ہوں تو اس میں 853 افراد ایک ساتھ سفر کر سکتے ہیں۔
اے-380 نے مقامی وقت کے مطابق صبح 10:29 بجے ٹولوز (فرانس) کے بلیگنیک ایئرپورٹ سے اڑان بھری۔ پائلٹ کلاوڈ لیلی اور جیک روسے نے طیارے کو اڑایا۔ ان کے ساتھ عملے کے چار دیگر ارکان بھی تھے۔ تین گھنٹے 54 منٹ کی پرواز کے بعد طیارے کو کامیابی کے ساتھ اسی ایئرپورٹ پر اتارا گیا۔
اس کامیاب پرواز کے بعد 25 اکتوبر 2007 کو سنگاپور ایئر لائنز نے پہلی بار اے-380 کو بطور مسافر طیارے استعمال کیا۔اے-380 طیارہ سنگاپور سے سڈنی کے لیے روانہ ہوا۔ اسے فلائٹ نمبر ایس کیو380 کا نام دیا گیا۔
ابتدائی طور پر، اے-380 کے سائز اور اس سے ہندوستانی ایئر لائنز کو ہونے والے نقصان کو مدنظر رکھتے ہوئے، اسے ہندوستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ 2014 میں مرکزی حکومت نے اے-380 کو چار بڑے ہوائی اڈوں پر اترنے اور اڑنے کی اجازت دی۔ یہ ہوائی اڈے تھے- دہلی، ممبئی، بنگلورو اور حیدرآباد۔ اس کے بعد پہلی بار 30 مئی 2014 کو A-380 کی پہلی لینڈنگ دہلی کے اندرا گاندھی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 3 پر ہوئی۔
ایئر بس نے 14 فروری 2019 کو اعلان کیا کہ وہ 2021 سے دنیا کے سب سے بڑے ہوائی جہازایئر بس اے-380 کی پیداوار بند کر دے گا۔ اس کے پیچھے ہوائی جہاز کی قیمت اور ایئر لائن کی مایوسی کو سمجھا جاتا ہے۔