سوویت یونین (موجودہ روس) کے یوری گاگرین پہلے خلائی مسافر کے طور پر اس تاریخ کو خلا کی نامعلوم وسیع فاصلوں کی پیمائش کرنے نکلے تھے۔ اس کے علاوہ اس تاریخ کو ڈاکٹر جوناس سالک نے پولیو کے خاتمے کی دوا ایجاد کرکے بنی نوع انسان کو اس مہلک مرض سے لڑنے کا ہتھیار دیا تھا۔
12 اپریل 1967 خلائی سائنس کے لیے بہت خاص ہے۔ اس تاریخ کو ماسکو میں صبح کے 9:37 بج رہے تھے۔ پورا سوویت یونین سانس روک کر آسمان کی طرف دیکھ رہا تھا۔ جیسے ہی ووسٹاک- 1 طیارہ لانچ کیا گیا ، سب کی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔ اس وقت جو ہوا وہ تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔ پہلی بار کسی انسان نے خلا میں قدم رکھا۔ اس کے ساتھ ہی یوری گاگرین کا نام بھی تاریخ میں درج ہو گیا۔ یوری 108 منٹ کے بعد زمین پر واپس آئے۔ پوری دنیا نے ایک ہیرو کی طرح ان کا استقبال کیا۔
1934 میں سوویت یونین کے گاؤں کلوشینو میں پیدا ہوئے، یوری الیکسیوچ گاگرین کے والد بڑھئی تھے۔ جب یوری 6 سال کا تھا تو دوسری جنگ عظیم کے دوران اس کے گھر پر نازی افسر کا قبضہ تھا۔ اس کے پورے خاندان کو دو سال تک ایک جھونپڑی میں رہنا پڑا۔ نازیوں نے ان دو بہنوں کو بندھوا مزدور کے طور پر جرمنی بھیجا۔ جب وہ 16 سال کے ہوئے تو وہ ماسکو چلے گئے۔ وہاں اسے سراتوف کے ایک ٹیکنیکل اسکول میں جانے کا موقع ملا۔ وہاں انہوںنے فلائنگ اسکول میں داخلہ لیا۔ یہیں سے جہاز میں بیٹھ کر آسمان کو چھونے کا خواب ان کے ذہن میں پروان چڑھنے لگا۔ 1955 میں انہوں نے پہلی بار اکیلے جہاز اڑایا۔ 1957 میں گریجویشن مکمل کرنے کے بعد یوری فائٹر پائلٹ بن گئے۔
سوویت یونین نے 1957 میں پہلا سیٹلائٹ اسپوتنک- 1 خلا میںقائم کیا۔ اس کے بعد یہ طے پایا کہ اب انسانوں کو خلا میں بھیجا جائے۔ اس کے لیے ملک بھر سے درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔ ہزاروں افراد کا سخت ذہنی اور جسمانی معائنہ کیا گیا۔ بالآخر 19 افراد کو منتخب کیا گیا۔ یوری گاگرین بھی ان میں سے ایک تھے۔
خلا سے واپس آنے کے بعد گاگرین نے دوسرے خلابازوں کو تربیت دینا شروع کر دی۔ 27 مارچ 1968 کو ان کا مگ 15 تربیتی سیشن کے دوران گر کر تباہ ہو گیا۔ حادثے میں یوری گاگرین اور ساتھی پائلٹ ہلاک ہو گئے۔ ان کے اعزاز کے لیے 1968 میں ان کے آبائی شہر کا نام بدل کر’ گاگرین‘ رکھ دیا گیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…