وزارت اطلاعات و نشریات نے یوٹیوب کو ہدایت کی ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ان پٹ کی بنیاد پر 10 یوٹیوب چینلز کی 45 ویڈیوز بلاک کی جائیں۔
اس مواد میں جعلی خبریں اور موفرڈ ویڈیوز شامل ہیں جو مذہبی برادریوں میں نفرت پھیلانے کی نیت سے گردش کرتی ہیں۔وزارت کے مطابق ویڈیو کو بلاک کرنے کے احکامات 23 ستمبر کو انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیٹ گائیڈ لائنز اور ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز، 2021 کے تحت جاری کیے گئے تھے۔ متنازعہ ویڈیو کو 1.3 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے دیکھا تھا۔
ان ویڈیوز میں جھوٹے دعووں کے ساتھ فرقہ وارانہ انتشار پیدا کرنے والا پروپیگنڈہ مواد شامل تھا جیسے حکومت نے بعض برادریوں کے مذہبی حقوق چھین لیے ہیں، مذہبی برادریوں کے خلاف پرتشدد دھمکیاں، ہندوستان میں خانہ جنگی کا اعلان وغیرہ۔
اس طرح کے ویڈیوز میں فرقہ وارانہ انتشار پیدا کرنے اور ملک میں امن عامہ کو درہم برہم کرنے کی صلاحیت پائی گئی۔
وزارت کی طرف سے بلاک کی گئی کچھ ویڈیوز کو اگنی پتھ اسکیم، ہندوستانی مسلح افواج، ہندوستان کے قومی سلامتی کے آلات، کشمیر وغیرہ سے متعلق مسائل پر پروپیگنڈہ پھیلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔
قومی سلامتی کے نقطہ نظر سے مواد غلط اور حساس پایا گیا۔ کچھ ویڈیوز میں جموں و کشمیر اور لداخ کے کچھ حصوں کے ساتھ ہندوستان کی غلط بیرونی سرحد کو ہندوستانی علاقے سے باہر دکھایا گیا ہے۔ اس طرح کی نقشہ سازی کی غلط بیانی ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے نقصان دہ پائی گئی۔
وزارت نے کہا کہ حکومت ہند ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت، قومی سلامتی، خارجہ تعلقات اور امن عامہ کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…