کراچی، 14مارچ
پاکستان کے سابق کرکٹ کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان 2018 کے عام انتخابات کے بعد اقتدار میں آنے سے پہلے "زیادہ وعدپسند" اور "زیادہ پرعزم" تھے۔ پاکستانی ہائی کمیشن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آفریدی نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم کو پہلے حکومت میں آنا چاہیے تھا اور پھر صورتحال کا حقیقت پسندانہ جائزہ لینا چاہیے تھا۔ "انہیں حکومت میں مناسب ہوم ورک اور ایک موثر اور مخلص ٹیم کے ساتھ آنا چاہیے تھا۔ اس کے پاس ابھی بھی یہ کرنے کا وقت ہے۔
منگل کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پر سوال کے جواب میں آفریدی نے کہا کہ ' سیاست ایک مختلف گیند کا کھیل ہے۔ شاہد آفریدی نے کہا کہیہ الگ بات ہے کہ عمران خان کو بہادر آباد (ایم کیو ایم کے کراچی آفس) کا دورہ کرنا پڑا۔ یہ بالکل مختلف بال گیم ہے۔ سیاست ' میں' کے بارے میں نہیں ہے۔ سیاست میں ’’میں‘‘ نہیں ہوتا۔ یہ ملک سب کا ہے۔ اپوزیشن اور حکومت دونوں میں اچھے اور برے لوگ موجود ہیں۔
ہر کوئی برا نہیں ہوتا، سب کو ساتھ لے کر چلنا پڑتا ہے۔ پاکستان سب کا ہے۔" ایک حالیہ پیش رفت میں، پاکستان کی مشترکہ اپوزیشن قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کو وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر غیر جانبدار رہنے پر نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ دریں اثنا، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(PDM) مولانا فضل الرحمان نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی پر اعتماد کا اظہار کیا کیونکہ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں قومی اسمبلی میں 172 سے زائد اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیے مشترکہ اپوزیشن کو 172 ایم این ایز کی حمایت درکار ہے۔