Urdu News

ایشیا کپ 2022: شائقین کے لیے ایک اور ‘سپر سنڈے’، سپر فور میں بھارت اور پاکستان آمنے سامنے

ایشیا کپ میں اتوار کے روز ایک اور ہائی وولٹیج میچ میں بھارت اور پاکستان کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی

ایشیا کپ میں اتوار کے روز ایک اور ہائی وولٹیج میچ میں بھارت اور پاکستان کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی

ہندوستانی ٹیم نے ناقابل تسخیررہتے ہوئے سپر فور میں داخلہ حاصل کیا ہے۔ ہندوستان گروپ اے میں دو میچوں میں دو جیت اور چار پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل میں سرفہرست ہے۔ جبکہ پاکستان دو میچوں میں ایک جیت اور دو پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

اس ٹورنامنٹ میں بھارت نے پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر اپنی مہم کا آغاز کیاتھا۔ پاکستان پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 19.5 اوورز میں 147 رن پر ڈھیر ہو گیا۔ پاکستان کی جانب سے محمد رضوان نے سب سے زیادہ 43 رن بنائے۔ بھارت کی جانب سے ہاردک پانڈیا نے 25 رن دے کر 3 اور بھونیشور کمار نے 26 رن دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔

148 رن کے تعاقب میں، ہندوستان نے وراٹ کوہلی (35)، رویندر جدیجا (35) اور ہاردک پانڈیا (33*) کی عمدہ اننگ کی بدولت دو گیندیں باقی رہتے پانچ وکٹوں سے جیت درج کی۔ پاکستان کی جانب سے محمد نواز نے 33 رن کے عوض 3 اور نسیم شاہ نے 27 رن کے عوض 2 وکٹیں حاصل کیں۔

لیکن اب کی بار معاملہ کچھ مختلف ہے۔ دونوں ٹیمیں اپنے سپر فور مرحلے کا آغاز جیت کے ساتھ کرنا چاہتی ہیں جس سے ایشیا کپ کے فائنل میں رسائی آسان ہو گی۔ شائقین یہ بھی دعا کر رہے ہیں کہ ایشیا کی دونوں بڑی ٹیمیں بڑھیں تاکہ فائنل میں بھی دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والے میچ سے لطف اندوز ہو سکیں۔

کے ایل راہل، روہت شرما اور وراٹ کوہلی پر مشتمل ہندوستانی ٹاپ آرڈر کو اس میچ میں اپنی بہترین کارکردگی دینا ہوگی۔ سلامی بلے باز راہل اور روہت اب بھی مثبت شروعات کرنے اور اپنے پاور پلے کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ روہت کا کام پھر سے رن کے درمیان جانا ہوگا جبکہ راہل کے لیے یہ نہ صرف اسکور کرنا ہوگا بلکہ صحت مند اسٹرائیک ریٹ کو بھی برقرار رکھنا ہوگا۔

ہندوستانی مڈل آرڈر نے حال ہی میں زیادہ ساکھ دکھائی ہے۔ سوریہ کمار یادو، ہاردک پانڈیا، رشبھ پنت، دنیش کارتک، دیپک ہڈا جیسے کھلاڑی نے جب بھی ضرورت پڑی، قدم بڑھائے اور ذمہ داری لی۔ سوریہ کمار، ہاردک، پنت جیسیتیزبلے باز پاکستان کی جانب سے کوالٹی اٹیک کے خلاف اپنے مختلف اسٹروکس دکھانے کے لیے بے تاب ہوں گے۔

بھونیشور کمار، ارشدیپ سنگھ اور ہاردک پانڈیا نے نہ صرف اہم وکٹیں لیں بلکہ کفایتی بولنگ بھی کی۔ ہانگ کانگ کے خلافتیز گیندباز آویش خان قدرے مہنگے پڑے۔ آویش نے چار اووروں میں 53 رن دیے، جو تشویشناک ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا آویش کو زیادہ رن دینے کے باوجود ٹیم مینجمنٹ کا تعاون ملتا ہے یا نہیں۔

ہندوستان کے سب سے زیادہ بھروسہ مند آل راونڈر رویندرجڈیجہ چوٹ کی وجہ سے باہر ہو گئے ہیں اور ٹیم کو  ان کیمیدان میں تینوں شعبوں میں کمی محسوس ہوگی۔

اسپنرز یوزویندر چہل اور اکشر پٹیل (جنہوں نے زخمی رویندر جڈیجہ کی جگہ لی ہے) بھی تیز گیند بازوں کی طرح متحدہ عرب امارات کی پچوں پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، جس سے ہندوستان کے تیز رفتار حملے کو بہت فائدہ ہوا ہے۔

دوسری جانب ہانگ کانگ کو 155 رنوں سے شکست دے کر سپر فور میں پہنچنے والی پاکستانی ٹیم کے حوصلے بلند ہیں۔ اگرچہ ان کا اسٹار بلے باز بابر اعظم پر انحصار باعث تشویش ہے لیکن محمد رضوان، فخر زمان اور خوشدل شاہ کو رن بناتے ہوئے  دیکھنا اچھا لگا۔ اعظم اس اہم مقابلے کے لیے اپنی بہترین فارم دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ پاکستان کو بھی بھارتیگیندبازوں کو کھیلتے ہوئے محتاط رہنا ہوگا کیونکہ اس بار ان کے خلاف ہانگ کانگ یا کوئی اور سپورٹ ٹیم نہیں کھیل رہی۔ وہ ایک ایسی ٹیم کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چل رہے ہیں جو ان کی طرح ہی عالمی معیار کی ہے۔

ایشیا کپ میں پاکستان کی گیندبازی  اب تک شاندار رہی ہے۔ نوجوان تیز گیندبازنسیم شاہ نے اب تک کھیلے گئے دو ٹی۔20 میچز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شاہین شاہ آفریدی کی جگہ کافی حد تک پْر کر دی ہے۔

فاسٹ بولر شاہنواز دہانی بھی شاندار رہے ہیں۔ اس ٹورنامنٹ میں اسپنرز پاکستان کی سب سے بڑی طاقت رہے ہیں۔ اسپنر محمد نواز چھ وکٹیں لے کر بولنگ چارٹ میں سرفہرست ہیں۔ لیگ بریک بولر شاداب خان بھی زیادہ دور نہیں، وہ پانچ وکٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔ اگر پاکستان کو یہ میچ جیتنا ہے تو پیس اور اسپن کو شاندار مظاہر ہ  کرنا ہوگا۔ نتیجہ کچھ بھی ہو، ایشیا کپ 2022 ایک اور ‘سپر سنڈے’ دینے کے لیے تیار ہے۔

دونوں ٹیمیں درج ذیل ہیں :

بھارت: روہت شرما (کپتان)، کے ایل راہل، وراٹ کوہلی، سوریہ کمار یادو، رشبھ پنت، دیپک ہڈا، دنیش کارتک، ہاردک پانڈیا، اکشر پٹیل، آر اشون، یوزویندر چاہل، روی بشنوئی، بھونیشور کمار، ارشدیپ سنگھ، آویش خان۔

پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان، آصف علی، فخر زمان، حیدر علی، حارث رؤف، افتخار احمد، خوشدل شاہ، محمد نواز، محمد رضوان، حسن علی، نسیم شاہ، شاہنواز دہانی، عثمان قادر، محمد حسنین۔

Recommended