لندن، 14 اگست (انڈیا نیرٹیو)
ہندوستانی اوپنر کے ایل راہل نے کہا ہے کہ وہ دو سال قبل ٹیسٹ ٹیم سے ڈراپ ہونے پر مایوس ہوئے تھے، لیکن اس دوران خراب کارکردگی کاکوئی ذمہ دار نہیں تھا۔
راہل انگلینڈ کے خلاف جاری لارڈز ٹیسٹ کے پہلے دن ناقابل شکست سنچری بنائی تھی، لیکن دوسرے دن کی دوسری گیند پر فاسٹ بولر اولی رابنسن نے انہیں پویلین کا راستہ دکھادیاتھا۔
بی سی سی آئی ٹی وی پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں، راہل نے روہت شرما سے کہا، " یہ بہت خاص ہے۔ اس لیے نہیں کہ یہ لارڈز میں 100 تھا۔ یہ خوشی اور جوش میں اضافہ کرتا ہے، میں پچھلے کچھ سالوں سے ٹیسٹ کرکٹ سے دور ہوں۔" میں ٹیسٹ کرکٹر بننا چاہتا ہوں اور طویل ترین فارمیٹ کھیلنا چاہتا ہوں۔ میرے والد ٹیسٹ کرکٹ سے محبت کرتے ہیں اور میرے کوچ ہمیشہ چاہتے تھے کہ میں ٹیسٹ فارمیٹ میں اچھا کروں۔"
راہل نے کہا، " ٹیسٹ کرکٹ میرے دل کے بہت قریب ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ سے باہر ہونا مایوس کن تھا، اس سے تکلیف ہوئی لیکن میں نے کسی کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا۔ میں نے صرف اپنے موقع کا انتظار کیا، جس طرح یہ میرے پاس آیا۔"، یہ تو ہونا ہی تھا۔
طویل فارمیٹ میں بیٹنگ کرتے ہوئے ان کا طریقہ کار بدل گیا ہے، اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، " باہر جانے سے پہلے، میں مختلف حالات میں کھیلتا تھا۔ میں نے محسوس کیا کہ میرا دماغ بہت غیر منظم ہے ہاں، میرے پاس دو شاٹس تھے۔ ہر گیند کے ساتھ میں ہمیشہ رن، رن اور رن کے بارے میں سوچتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا، " اس بار میں صرف گیند کھیلنا چاہتا ہوں اور رنز کی تلاش میں نہیں جانا چاہتا ہوں۔ یہ میرے لیے شعوری کوشش ہے، طریقہ کار ویسا ہی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ اس نے میری مدد کی۔"
ساتھ ہی، راہل کی اننگز کی تعریف کرتے ہوئے روہت نے کہا، " یہ ایسی چیز ہے جو میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی، اس سطح کا سکون اور اس قسم کی یقین دہانی جب آپ خاص طور پر اس قسم کے حالات میں بیٹنگ کرتے ہیں۔ آپ یقینی طور پر اپنے کھیل میں کچھ لاتے ہیں۔ "
یادرہے کہ انگلینڈ نے کھیل کے دوسرے دن اپنی پہلی اننگز میں 3 وکٹوں پر 119 رنز بنائے ہیں۔ بھارت نے اپنی پہلی اننگز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 364 رنز بنائے تھے۔