اجین، 6 فروری (انڈیا نیرٹیو)
شوریہ جیت کھیرے نے جب گزشتہ سال ستمبر ۔اکتوبر میں گجرات میں منعقد نیشنل گیمز کے دوران ملکھمبھ میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا تب وہ پورے ملک میں موضوع بحث بن گئے تھے۔
اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ نیشنل گیمز میں تمغہ جیتنے والے سب سے کم عمر ایتھلیٹ ہیں۔ اب 10 سالہ شوریہ جیت پہلی بار کھیلو انڈیا یوتھ گیمز میں حصہ لینے کے لیے مدھیہ پردیش پہنچ رہے ہیں اور ان کا ہدف گولڈ میڈل ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی وڈودرا کے بھارتی ودیا بھون کے کلاس 5 کے طالب علم شوریہ جیت کو اس کی کامیابی پر مبارکباد دی تھی۔ اس کی ایک اور وجہ تھی۔ شوریاجیت کے والد کا ستمبر میں ہی انتقال ہو گیا تھا، لیکن صرف تین دن بعد وہ مککھمبھ کے لیے مقابلہ کرنے پہنچ گئے۔
شوریہ جیت کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کے پانچویں ایڈیشن میں سب سے کم عمر ایتھلیٹ ہیں اور اس بار بھی یہ کارنامہ انجام دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ اپنی تیاریوں اور ارادوں کے بارے میں شوریہ جیت نے کہا،- اس بار میں تمغہ جیتنے کے لیے کافی مشق کر رہا ہوں۔ اس بار میں سونا لاؤںگا۔
اپنی ماں اور بڑی بہن کے ساتھ رہنے والے، شوریہ جیت کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے ہیں کیونکہ ان کے اسکول یا خاندان میں سے کوئی بھی کھیلوں میں نہیں آیا ہے۔ باپ کو ملکھمبھ پسند تھا اور وہ اپنے بیٹے کے ساتھ دیکھنے جایا کرتے تھے۔
روزانہ دو گھنٹے پریکٹس کرنے والے شوریہ جیت نے کہا – میں روزانہ دو گھنٹے پریکٹس کرتا ہوں لیکن میری توجہ پڑھائی پر زیادہ ہے۔ گھر میں ملکھمبھ کوئی نہیں کرتا۔ میرے والد کو ملکھمب پسند تھا۔