Urdu News

تیز گیند باز عمران ملک کے والد اور کوچ خوشی سے پھولے نہیں سما رہے، آخر کیوں؟

تیز گیند باز عمران ملک

انڈین پریمیئر لیگ میں سن رائزرز حیدرآباد فرنچائز کی نمائندگی کرنے والے اور جموں سے تعلق رکھنے والے تیز گیند باز عمران ملک کو شائقین اور کھلاڑیوں کی جانب سے کافی پذیرائی مل رہی ہے۔ اس کی رفتار، درستگی اور وکٹ لینے کی صلاحیت   کی ہر طرف تعریف ہورہی ہے۔اب تک اپنے آٹھ آئی پی ایل  میچوں میں، نوجوان نے 15.93 کی اوسط اور 7.96 کی  اکونومیسے 15 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ گجرات ٹائٹنز کے خلاف ان کی بہترین گیند بازی 5/25 ہے۔ اس نے آئی پی ایل کے جاری سیزن میں 150 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے ڈیلیوری کی ہے۔ملک کے والد عبدالرشید آئی پی ایل میں اپنے بیٹے کی کارکردگی سے بے حد خوش ہیں۔ ملک کے والد راشد ملک نے بتایا کہ اس نے واقعی اچھی بالنگ کی۔ وہاں  بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔ اس نے دو میچوں میں اچھی کارکردگی نہیں دکھائی اور لوگوں نے بات کی کہ تیز گیند بازی کا مطلب سب کچھ نہیں ہوتا۔ لیکن، کوئی بھی اپنی تمام تر مہارتوں کے ساتھ پیدا نہیں ہوتا۔ وہ انہیں سیکھتا ہے۔

 ڈیل سٹین باؤلنگ کوچ جیسے بڑے کھلاڑی ہیں جنہوں نے اسے باؤلنگ کے بارے میں بہت کچھ سکھایا ہے۔ اب پورا ملک اسے پیار سی دیکھ رہاہے اور اسے  بتا رہا ہے کہ وہ ہندوستان کا مستقبل ہے۔راشد کو امید ہے کہ ان کا بیٹا جلد ہی نیلی جرسی پہن کر بین الاقوامی کرکٹ میں قومی ٹیم کی نمائندگی کرے گا۔گجرات ٹائٹنز کے خلاف اپنے بیٹے کی کارکردگی کے بارے میں، جس کے خلاف انہوں نے پانچ وکٹیں حاصل کیں، راشد نے کہا، "ہم میچ دیکھ رہے تھے، لوگ بھی دیکھ رہے تھے۔ انہوں نے اسے بتایا کہ وہ اس کی باؤلنگ دیکھنے آئے ہیں۔ یہ بہت دل کو چھونے والا محسوس ہوا کہ اس نے اپنے لئے کتنا نام بنایا ہے۔ وہ اتنی محنت کرتا ہے۔ ہم سب خوش ہیں۔

اس تعریف کے درمیان، ان کے کوچ رندھیر سنگھ رنجن اپنے شاگرد کے اعلیٰ سطح پر ہندوستان کی نمائندگی کرنے کے امکانات کے بارے میں بہت پر امید ہیں۔  انہوں نے کہا  کہ پہلے تین میچوں میں، اس کی  اکونومی اونچی طرف تھی۔ اس نے اگلے پانچ  میچوں میں اچھی طرح ایڈجسٹ کیا۔ ٹیسٹ میچوں میں استعمال ہونے والی لائن اور لینتھ بولنگ کی۔ مجھے حیرت نہیں ہوگی اگر وہ جنوبی افریقہ کے ٹی 20، انگلینڈ کے دورے اور آئرلینڈ کے دورے کے ساتھ کسی فارمیٹ میں بھارت کیلئے کھیلے گا۔ان کی باؤلنگ کی رفتار کے بارے میں کوچ نے کہا کہ ملک ہمیشہ بہت تیز گیند باز رہے ہیں  حالانکہ اس کی رفتار کا اندازہ لگانے کے لیے کوئی گیجٹس دستیاب نہیں تھے۔ہمارے لیے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ اس کی رفتار 140 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ تھی۔ پچھلے سال، اس نے 2-3 گیند بازوں کو گیند کی جنہوں نے 150 کا ہندسہ چھو لیا۔ وہ صرف وقت کے ساتھ بہتر ہوگا، عمر اس کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر خدا نے امید رکھی تو وہ 155 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کریں گے۔ اگر وہ اسی طرح محنت کرتا رہے تو یہ اس کے لیے کوئی بڑی بات نہیں ہوگی۔

رنجن کا خیال ہے کہ ہندوستان کو مستقبل کے لیے ایک بہترین حقیقی تیز گیند باز ملا ہے، اس کا حوالہ دیتے ہوئے کہ کس طرح سابق کپتان سورو گنگولی نے باہر میچ جیتنے کے لیے تیز گیند بازوں کے پول کی ضرورت پر زور دیا۔آج ہمارے پاس تیز گیند بازوں کا ایک بہت بڑا پول ہے۔ آئی پی ایل میں، ہر ٹیم میں زبردست گیند باز ہوتے ہیں۔پاکستان کے ساتھ ہندوستانی تیز گیند بازوں کے تقابل کے بارے میں، ایک ایسا ملک جو کھیل میں کچھ بہترین فاسٹ باؤلرز پیدا کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ رنجن نے کہا کہ شمالی ہندوستانیوں اور پنجاب اور راولپنڈی جیسے پاکستان کے علاقوں کی مشترکہ ٹپوگرافی اور خوراک کے پیش نظر یہ موازنہ بہت حیران کن نہیں ہے۔ جموں سے مزید تیز گیند باز آئیں گے۔

 یہاں تک کہ وہ (عمران) کہتے ہیں کہ وہاں ایسے باؤلرز ہیں جو 140 سے اوپر گیند کر رہے ہیں۔ملک کے ساتھ اپنے سفر کو یاد کرتے ہوئے، رنجن نے کہا کہ ان کا شاگرد ہمیشہ محنتی نہیں تھا لیکن انڈر 19 دنوں میں سخت محنت کرنا شروع کر دیا۔ کووڈ۔ 19 لاک ڈاؤن کے دوران، اس نے اور دوسرے لڑکوں نے جموں کشمیر کرکٹ اکیڈمی گراؤنڈ میں کھیلنے کی خصوصی اجازت لی اور سخت محنت کی۔ نتیجہ یہاں آپ کے سامنے ہے۔ملک کے چچا، نذیر احمد بھی آئی پی ایل 2022 میں ملک کی کارکردگی سے بہت خوش ہیں۔

 انہیں پوری امید ہے کہ وہ جلد ہی قومی ٹیم کی نمائندگی کریں گے۔"وہ ہمیشہ محنتی رہا ہے۔ وہ ہمیشہ سے اتنا تیز رہا ہے، جب وہ کھیلتا تو اس کے محلے کے بچے اس سے ڈرتے تھے۔ اس کے پاس تیز گیند بازی کرنے کی قدرتی صلاحیت ہے۔ خدا کے فضل سے وہ مزید ترقی کرے گا اور اپنے خاندان اور ملک کا سر فخر سے بلند کرے گا۔ وہ جلد ہی 155 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بھی گیند کریں گے۔

Recommended