سری نگر، 27؍ دسمبر
سرینگر میں سخت سردی کے درمیان ایک فٹ بال ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں کشمیر کے مختلف حصوں سے فٹبالرز نے حصہ لیا۔وادی کشمیر میں 40 دنوں کی سخت سردیوں کے دوران درجہ حرارت میں مزید کمی جسے “چِلّی کلاں” کہا جاتا ہے کے دوران کشمیر کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے فٹ بال کھلاڑیوں نے سخت سردی کا مقابلہ کرتے ہوئے ٹورنامنٹ میں شرکت کی۔ ایک فٹ بال کھلاڑی مقصود نے کہا، “میں بالکل پرفیکٹ محسوس کر رہا ہوں۔ کیونکہ لڑکوں نے سال بھر محنت کی ہے۔ اور اگر کوئی ٹورنامنٹ صحیح وقت پر منعقد نہیں ہوتا ہے تو فٹ بال ٹیم کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
اس چیز کو ذہن میں رکھتے ہوئے، یہ ایک بہت اچھا اقدام ہے۔کشمیر میں سردیوں کے دوران لوگ گھر کے اندر ہی رہتے ہیں لیکن فٹ بال کے یہ شوقین کھیل کے جذبے کو زندہ رکھنے کے لیے مشق کو ترجیح دیتے ہیں۔حصہ لینے والے فٹ بال کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ اس طرح کے ٹورنامنٹ فٹ بال کو فروغ دینے کے علاوہ کھلاڑیوں کو جسمانی طور پر فٹ رکھتے ہیں کیونکہ موسم سرما میں ایسی کوئی جسمانی سرگرمی نہیں ہوتی۔
فٹ بال کے ایک کھلاڑی سید فاکر نے کہا، “جسمانی سرگرمیاں سال بھر ہونی چاہئیں۔ لیکن یہاں سردیوں میں فٹ بال کھیلنے کا کوئی کلچر نہیں ہے۔ ایک کھلاڑی کے لیے سردیوں میں پریکٹس کرنا بہتر ہے۔ کیونکہیہ 3-4 ماہکا وقفہ ہوتا ہے۔ یہ جموں و کشمیر کے فٹ بال کھلاڑیوں کے لیے بہتر ہوگا۔”مقامی فٹ بال کلبوں نے بھی اس دوران کھلاڑیوں کی پریکٹس کرتے ہوئے انہیں سپورٹ کیا اور انہیں ہر قسم کا تعاون فراہم کیا۔