بنگلورو، 15 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم کی ڈیفنڈر گرجیت کور، جو قومی ٹیم کے لیے 87 میچ کھیل چکی ہیں، اپنے کیریئر میں پہلی بار اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے کے لئے تیار ہیں۔ گرجیت نے کہا کہ ٹوکیو اولمپکس ہندستانی خواتین ہاکی ٹیم کے لئے تاریخ رقم کرنے کا ایک بہترین موقع ہے۔
انہوں نے کہا’جب آپ ہندوستانی ٹیم کے ساتھ کھیلتے ہیں تو، آپ کو نہ صرف اپنے کھیل کے بارے میں سوچنا شروع کرنا ہوگا، بلکہ یہ بھی سوچنا ہوگا کہ آپ دوسرے کھلاڑیوں کو کس طرح آگے لے جا سکتے ہیں۔ اورجس طرح سے ہم کھیل رہے ہیں یہ ایک بہت اچھا موقع ہے ہمارے لئے کہ ہم تاریخ رقم کریں۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے ہاکی کھیلنا کیسے شروع کیا تو گرجیت نے کہا’میں امرتسر کے میادی کلاں میں ایک کسان پریوار میں پیدا ہوئی،کھیلنا تو دور کی بات ہے ہاکی نام ہی میرے خاندان کے لئے اجنبی تھا۔ میری بہن – پردیپ اور میں نے ابتدائی سال گاؤں کے قریب ایک پرائیویٹ اسکول میں بتائے۔ پھر ہم کیروں کے ایک بورڈنگ اسکول میں چلے گئے جو ہمارے گھر سے تقریبا 70 کلومیٹر دور تھا۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں مجھے اور میری بہن کو کچھ نیا کرنے کی کوشش کرنے کا موقع ملا۔مجھے ہاکی کے بارے میں کچھ نہیں معلوم تھا۔ کیوں سارا دن میں دوسری لڑکیوں کو کھیلتا دیکھتی تھی۔ انہیں کھیلتا دیکھ کر مجھے بھی کھیل کا شوق پیدا ہوگیا۔‘
گرجیت نے مزید بتایا کہ ڈریگ فلکنگ کے فن نے انھیں کیسے 2014 میں ہندوستانی ٹیم میں اپنا مقام مضبوط بنانے میں مدد فراہم کی۔
انہوں نے کہا’ڈریگ فلکس جدید دور کی ہاکی کا لازمی حصہ ہے اور ڈریگ فلکس ایسی چیز ہے جس نے مجھے قومی ٹیم میں اپنا مقام بنانے میں مدد فراہم کی۔ یہ بات یوروپ کے 2017 کے دورے تک نہیں تھی جہاں مجھے ٹون سیپ مینکے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔انہوں نے سہیل عباس اور منک وین ویڈرن جیسے ہاکی کے بڑے کھلاڑیوں کی کوچنگ کی ہے۔انہوں نے مجھے ڈریگ فلکس کے بارے میں تقریباً سب کچھ سکھایا۔انہوں نے مجھ سے اپنی تکنیک میں تھوڑی سی تبدیل کرنے کے لئے کہا، اور اس سے مجھے اپنے کھیل کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔