نئی دہلی،25مارچ(انڈیا نیرٹیو)
کرکٹ ایک بار پھر بھارت اور پاکستان میں قربت کا ذریعہ بننے لگی، پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی کوششوں کے بعد امید کی ہلکی سی کرن اس جانب اشارہ دے رہی ہے کہ اس سال روایتی حریفوں کے درمیان مختصر ٹی 20 انٹر نیشنل سیریز ہوسکتی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک افسر سے جب کرکٹ ڈپلومیسی کے بارے میں جاننے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے پہلے انکار کے بعد پھر اشارہ دیا کہ کرکٹ روابط کی بحالی کے سلسلے میں ہم سے براہ راست کسی نے بات نہیں کی ہے لیکن اشارے مل رہے ہیں۔ کہا گیا ہے تیاری رکھیں۔اس سلسلے میں پی سی بی چیئرمین احسان مانی نے کہا کہ ہم سے کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی ہم بھارتی بورڈ سے اس بارے میں بات چیت میں شریک ہیں۔
یہ کوششیں وہی لوگ کررہے ہیں جن کی کوششوں سے دونوں ملکوں کے تعلقات معمول پر لانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ امن کے وسیع تر روڈ میپ میں کرکٹ بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔دونوں ملکوں کے درمیان 2012-13 میں آخری دو طرفہ سیریز بھارت میں ہوئی تھی۔ پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر یہ سیریز قابل عمل ہوتی ہے تو بھارتی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی کیونکہ آخری بار پاکستان نے بھارت کا دورہ کیا تھا۔نو سال قبل ہونے والی اس سیریز کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان آئی سی سی ایونٹس اور ایشیا کپ میں مقابلہ ہوتا رہا ہے۔
اس سال بھی بھارت میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اکتوبر میں ہونا ہے۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ اس سال پاکستانی ٹیم مسلسل مصروف ہے لیکن اگر دونوں حکومتوں کے درمیان کرکٹ سیریز کھیلنے پر بریک ہوتا ہے تو تین میچوں کے لیے چھ دن کی ونڈو نکالی جاسکتی ہے۔دوسری جانب اس ماہ کی31اور اپریل کی پہلی تاریخ کو آئی سی سی میٹنگ ہورہی ہے جس میں بھارت نے آئی سی سی کو بتانا ہے کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی کھلاڑیوں ، صحافیوں اور تماشائیوں کو ویزوں اور سیکورٹی کے بارے میں کیا پیش رفت ہوئی ہے۔