Urdu News

آئی پی ایل 2022 کی ریس میں حیدرآباد، لکھنؤ، گجرات اور راجستھان نے چھوڑا سب کو پیچھے

آئی پی ایل 2022

انڈین پریمیئر لیگ 2022  جہاں بڑی  ٹیموں کے لیے سب سے مشکل ثابت ہوئی ہے، وہیں کچھ دوسری ٹیموں کے لیے یہ بہت خاص بن گئی ہے۔ سب سے زیادہ یعنی 5 بار آئی پی ایل کا خطابجیتنے والی اس ٹی۔20 لیگ کی تاریخ کی کامیاب ترین ٹیم ممبئی انڈینس 50 میچ ختم ہونے کے بعد بھی اپنی فارم میں نہیں آسکی ہے  اور پلے آف کی دوڑ سے باہر ہونے والی پہلی ٹیم بن گئی۔

دفاعی چیمپئن اور 4 بار کی فاتح چنئی سپر کنگس بھی میچ سے تقریباً باہر ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دو بار آئی پی ایل کا خطاب جیتنے والی کے کے آر کی حالت بھی خراب ہے۔

باقی تمام ٹیموں کوپیچھے چھوڑتے ہوئیجو چار ٹیمیں ابھر کر سامنے آئی ہیں، ان میں راجستھان رائلس، سن رائزرسحیدرآباد، لکھنؤ سپر جائنٹس اور گجرات ٹائٹنس کے نام شامل ہیں۔ اگر ہم ان کی وکٹوں کی بات کریں تو راجستھان رائلس نے اب تک 69، سن رائزرس حیدرآباد نے 62، لکھنؤ سپر جائنٹس نے 61 اور گجرات ٹائٹنس نے 60 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

مقامی مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم کوایپ پر  کچھ دنوں سے انہیں ٹیموں کا چرچا ہے۔ بھارتی کرکٹرس اور شائقین چاروں ٹیموں کی تعریف کرتے نظر آ رہے ہیں۔

چار ٹیموں کی تعریف کرتے ہوئے، ہندوستانی کرکٹر ابھینو نے کو ایپ پر لکھا، ”مضبوط گیندبازی والی ٹیمیں اس سیزن میں بہترین حالت میں ہیں۔ پاور پلے اور درمیانی اوورس میں وکٹیں لینا محض اکنامک  طور پرگیندبازی کرنے سے زیادہ اہم ہے۔ ٹاپ چار ٹیموں نے اسٹینڈنگ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔ یہ بتاتا ہے کہ ممبئی جیسی سپر ٹیمیں آخرکیوں جدوجہد کر رہی ہیں۔

وہیں ہندوستانی خاتون کرکٹر ہرلین کور دیول نے کہا، ”ایک کپتان کو اپنی ٹیم جتنا ہی اچھا کہاجاتا ہے۔ کپتانی ایک ایساہنر ہے جو کسی ٹیم میں گیند بازوں اور بلے بازوں کو ہم آہنگ کرنے پر منحصر ہے اور جن ٹیموں نے ایسا کیا ہے، انہوں نے آئی پی ایل سیزن میں شاندار نتائج دکھائے ہیں۔ آئی پی ایل ٹیبل میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیم سے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے اور رن بنانے والے کھلاڑی دیئے جاتے ہیں۔ #IPL2022 #CricketOnKoo

ایک اور ہندوستانی خاتون کرکٹر نکیتا بھووا نے گیند بازوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ”آئی پی ایل 2022 اب تک گیندبازوں کا ٹورنامنٹ رہا ہے۔ اس سیزن کے آئی پی ایل میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والی ٹیمیں سرفہرست ہیں۔ اس سے آئی پی ایل میں کھیلوں کے معیار میں بھی بہتری آئی ہے۔" #CricketOnKoo #IPL2022

اب دیکھنا یہ ہے کہ 15ویں سیزن میں بازی کون سی ٹیم مارتی ہے اورکس کے ہاتھوں میں گیندبازوں کے نام رہے اس سیزن کا خطاب جاتا ہے‘۔

Recommended