Urdu News

وادی کشمیرکی جسمانی طور پرمعذوربیٹی عشرت اختر، ملک کی تمام بیٹیوں کے لیے نصیحت، ان کی ہمت اور جذبے کو سلام پیش

وادی کشمیرکی جسمانی طور پرمعذوربیٹی عشرت اختر

بین الاقوامی وہیل چیئر باسکٹ بال خاتون کھلاڑی عشرت اختر ملک بھر میں اپنے حوصلے سے نوجوانوں لڑکے و لڑکیوں کے حوصلے بلند کر رہی ہیں۔عشرت اختر کشمیر ینگ لیڈرشپ ایوارڈ یافتہ، کشمیر ینگ اچیورز ایوارڈ یافتہ، ڈسٹرکٹ ایوارڈ یافتہ ہیں۔ عشرت اختر نے اپنی زندگی میں بڑا حادثہ پیش آنے کے باوجود اپنی زندگی کی جنگ نہیں ہاری بلکہ بہادری سے وہ مقام حاصل کیا یعنی ویل چئیر باسکٹ بال کی دنیا کے افق پر ابھرنے والا ایک نیا ستارہ ہیں۔

شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے بنگڈارہ علاقے سے تعلق رکھنے والی پہلی بین الاقوامی وہیل چیئر باسکٹ بال خاتون کھلاڑی عشرت اختر ایک موٹیویشنل اسپیکر بھی بن گئی ہیں۔ جسمانی طور خاص ہونے کے باوجود عشرت اختر اب لڑکیوں کو اپنے بلند حوصلوں سے نئی بلندیوں تک پروان چڑھا رہی ہیں۔ عشرت اختر نے اپنی زندگی کا بڑا حادثہ پیش آنے کے باوجود اپنی زندگی کی جنگ نہیں ہاریں بلکہ بہادری سے وہ مقام حاصل کیا یعنی ویل چئیر باسکٹ بال کی دنیا کے افق پر ابھرنے والا ایک نیا ستارہ ہیں۔

عشرت اختر اس کھیل کی دنیا میں سب سے معتبر نام بنا۔عشرت اختر نے اپنی زندگی کی روداد بیان کرتے ہوئے ہوئے بتایا،"میں ایک بہت ہی عام دیہاتی لڑکی تھی میں 24 اگست 2016 کو حادثاتی طور پر اپنے گھر کی بالکونی سے گر گئی، جس سے میری ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی، جس سے میں جسمانی طور پر معذور ہوگئی۔ اس حادثے کے بعد میں رضاکارانہ میڈیکیئر سوسائٹی میں ایک مریض کی حیثیت سے تھی۔ جہاں میں وہیل چیئر باسکٹ بال ٹیم میں شامل ہوئی اور دہلی کی نمائندگی کرتے ہوئے تمل ناڈو میں نیشنل کھیلنے کے لیے منتخب ہوئی"۔

عشرت اختر کہتی ہیں کہ جموں و کشمیر میں اس وقت کوئی ٹیم نہیں تھی جس کی وجہ سے پریشانی لاحق ہوئی عشرت اختر نے کہا،"میں نے جموں و کشمیر سے کچھ اچھے کھلاڑیوں کو اکٹھا کیا اور جموں و کشمیر کے لیے ایک مضبوط ٹیم تشکیل دی۔ پھر میں نے جموں و کشمیر کی نمائندگی کرتے ہوئے موہالی میں دوسرا نیشنل کھیلا۔ مجھے 2019 میں بین الاقوامی سطح پر تھائی لینڈ میں ایشیا اوشیانا وہیل چیئر باسکٹ بال چیمپئن شپ میں ہندوستان کی نمائندگی کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ میں نے بوائز ویل چیئر ریس میں حصہ لیا۔اس ریس میں اکلوتی لڑکی ہونے کی وجہ سے میں نے اس ریس میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔میں وہیل چیئر ٹیبل ٹینس بھی کھیلتی ہوں "۔

عشرت اختر اب صرف ایک کھلاڑی کی حیثیت سے نہیں بلکہ پورے ملک میں ایک موٹیویشنل اسپیکر کی حیثیت سے بھی ابھر رہی ہیں۔ عشرت اختر نے بتایا،"ایک موٹیویشنل اسپیکر کے طور پر اب میں نے کشمیر میں اورجموں وکشمیر سے باہر مختلف مقامات پر اپنی زندگی کی جدو جہد اور کامیابی سے لوگوں کو متاثر کررہی ہوں اور انہیں بھی حوصلہ فراہم کرتی ہوں "عشرت اختر کو جموں اور کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی طرف سے کشمیر ینگ لیڈرشپ ایوارڈ 2021 عطا کیا گیا۔ گورنر کی جانب سے جی او سی وکٹر فورس میجر جنرل پرشانت سریواستو نیکشمیر ینگ اچیور ایوارڈ 2021 عشرت اختر کو پیش کیا۔عشرت اختر کی کامیابی اور ان کے بلند حوصلوں سے ہر ایک کو تحریک مل رہی ہے۔ اور ان کی ہر جانب ستائش ہورہی ہے۔عشرت اختر نے پوری دنیاکو یہ پیغام دیا کہ انسان کو کوئی بھی حادثہ کیوں نہ پیش آئے لیکن جب ہمت،حوصلہ اور جذبہ ہو تو کچھ بھی ممکن ہے اور دنیائے افق پر بھی کوئی بھی مقام حاصل کرسکتے۔

Recommended