Urdu News

جموں و کشمیر ترقی کی راہ پر گامزن، جموں وکشمیر میں کھیلوں کا بڑھتا ہوا رجحان

جموں و کشمیر ترقی کی راہ پر گامزن، جموں وکشمیر میں کھیلوں کا بڑھتا ہوا رجحان

جموں و کشمیر کھیلوں کی سہولیات، کوچنگ اور مقامی مقابلوں کے آغاز کے ساتھ کھیلوں میں اپنے لوگوں کی بے پناہ صلاحیت کو تیزی سے محسوس کر رہا ہے۔  کھیلوں کی صنعت کو اب عالمی سطح پر آمدنی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے آن اور فیلڈ سرگرمیوں کے لیے پہچانا جاتا ہے، جیسے کہ کھیلوں کے تجزیات، لیگز اور کلبوں کے اسٹیک ہولڈرز، فٹنس ماہرین، ایونٹ مینیجر، کھیل براڈکاسٹر، کھیل صحافی، ویڈیو ریفری وغیرہ۔ کھیلوں کے ادارے فعال طور پر قائم کر رہے ہیں اور بہت سے متعلقہ شعبے کھیلوں کے فروغ میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

یونین ٹریٹری حکومت گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کھیلوں کے پیشہ ور افراد کے لیے بے شمار مواقع فراہم کر رہی ہے۔ وہ کوچز، ٹرینرز، ایونٹ مینیجرز، پی آر آفیسرز، پرسنل انسٹرکٹرز، یوگا ٹیچرز، سپورٹس مارکیٹنگ کنسلٹنٹس کے علاوہ دیگر پیشوں کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔یونین ٹریٹریکے سرکاری اداروں میں مقامی سرٹیفیکیشن، ڈپلومہ، اور انڈر گریجویٹ کورسز آہستہ آہستہ متعارف کرائے جا رہے ہیں۔

کھیلو انڈیا کے بینر تلے، حکومت انتھک محنت سے کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے اور یوتھ کلبوں کی تعمیر کر رہی ہے اور کم عمری میں ہی باصلاحیت افراد کی تلاش کے لیے ماہر کھیلوں کے پیشہ ور افراد کو ملازمت دے رہی ہے۔یہ اقدامات ان کے کیریئر کو وقت پر شروع کریں گے اور ان کی صلاحیت کو بہتر طریقے سے پروان چڑھائیں گے۔

یونین ٹریٹری حکومت نے کھیلوں کے غیر معمولی کھلاڑیوں کے لیے گزیٹیڈ اور نان گزیٹڈ بھرتی کے زمرے متعارف کرائے ہیں اور ان افراد کے لیے سرکاری ملازمتوں میں تحفظات ہیں۔ متعلقہ سرکاری محکموں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ کھلاڑیوں کے لیے قومی اور بین الاقوامی چیمپئن شپ کے ذریعے اپنا سفر جاری رکھنے کے لیے موزوں ماحول اور سہولیات کو برقرار رکھیں۔

یونین ٹریٹری میں کھیلوں کو زبردست رفتار مل رہی ہے اور پچھلے چند مہینوں میں شرکاء کا ٹرن آؤٹ توقعات سے کہیں زیادہ ہو گیا ہے۔ تین سال کی طویل تعطیلات کے بعد، ڈی پی ایس سری نگر نے 20 مارچ کو اپنے مڈل اسکول کے طلبہ کے لیے نسیم باغ سے نشاط باغ تک کراس کنٹری رن کا اہتمام کیا۔ 400 سے زیادہ بچوں نے حصہ لیا اور تین ٹاپ تھری لڑکوں اور لڑکیوں کو انعامات سے نوازا گیا۔

کشمیر سے تعلق رکھنے والے چھ خاص طور پر معذور نوجوان گلمرگ کے ہائی ایلٹیٹیوڈ وارفیئر اسکول(HAWS)میں دو ہفتے کی سخت اسکیئنگ ٹریننگ (12-26)مارچ کا حصہ تھے۔ چنار کور نے اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے یہ ثابت کیا کہ اسکیئنگ جیسا پرجوش اور جسمانی طور پر مطالبہ کرنے والا کھیل صحیح تربیت اور رہنمائی کے پیش نظر اپنی سابقہ صلاحیتوں سے قطع نظر سبھی لطف اندوز اور کھیل سکتے ہیں۔مصنوعی اعضاء اور دیگر خصوصی لوازمات جے پور کی ایک این جی او نے فراہم کئے تھے۔ شرکاء کھیل کو تلاش کرتے ہوئے اپنا سفر جاری رکھیں گے اور شاید ایک دن پیرالمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کریں گے۔

حال ہی میں کشمیر کے چوٹی کے فٹبالر دانش فاروق نے بحرین کے خلاف ایک دوستانہ میچ میں ہندوستان کے لیے بین الاقوامی سطح پر ڈیبیو کیا۔ جموں و کشمیر کے 30 سے زیادہ فٹبالرز بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔  وہ انڈین سپر لیگ میں بنگلورو ایف سیکا حصہ ہے، اور  جے اینڈ کے بینک کا ملازم ہے جس نے ان کی فٹ بال اکیڈمی میں اپنی صلاحیتوں کی مدد کی ہے اور اسے تیار کیا ہے۔

انٹر کالج بیڈمنٹن رولنگ ٹرافی چیمپئن شپ(خواتین)کا تیسرا ایڈیشن گورنمنٹ کالج فار ویمن، سری نگر کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا جو 20 مارچ کو اختتام پذیر ہوا۔ مختلف کالجوں کی 16 ٹیموں نے اس باوقار ٹرافی میں حصہ لیا۔وادی کے باسیوں  کے دلوں میں بیڈمنٹن کا ایک خاص مقام ہے اور نوجوان اس کھیل میں بہت زیادہ مسابقت رکھتے ہیں۔ شرکت کرنے والی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے شرکاء اور تماشائیوں کے زبردست ٹرن آؤٹ کو دیکھتے ہوئے پوری وادی کی تمام یونیورسٹیوں میں ایک الگ اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔

سنو شو چمپئن شپ کا چھٹا ایڈیشن 18 مارچ کو گلمرگ میں منعقد ہوا جس میں ملک کے کونے کونے سے ٹیموں نے حصہ لیا۔ 11 ریاستوں کی نمائندگی کرنے والے 100 کھلاڑی دو روزہ ایونٹ، مرد اور خواتین دونوں زمروں اور سینئر اور جونیئر سب ڈویژنوں کے لیے لمبی دوری اور سپرنٹ مقابلوں کے لیے گلمرگ پہنچے۔ اتراکھنڈ نے مجموعی طور پر چیمپئن شپ جیتی اور جموں و کشمیر نے سب سے زیادہ تمغے جیتے۔ اس تقریب کا اہتمام جموں و کشمیر سنو شو ایسوسی ایشن نے ڈائریکٹوریٹ آف ٹورازم کشمیر اور سنو شو فیڈریشن آف انڈیا کے اشتراک سے کیا تھا۔ یو ٹیحکومت جموں و کشمیر کے کھیلوں کی سیاحت کو بیک وقت فروغ دینے اور ملک کے باقی حصوں کو جموں و کشمیر سے آشنا کرنے کے لیے تمام قومی کھیلوں کی فیڈریشنوں اور محکمہ سیاحت کو بورڈ میں لانے کی بہت خواہش مند ہے۔

کشمیر یونیورسٹی نے 7 سے 19 مارچ تک گلمرگ میں یونیورسٹی اور اس سے منسلک کالجوں کی طالبات کے لیے اسنو سکینگ کورس کا انعقاد کیا۔اس کا اہتمام یونیورسٹی کے ڈائریکٹوریٹ آف فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس نے کیا تھا۔ یوتھ سروسز اینڈ اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ نے طلباء کو تربیت دی اور محکمہ سیاحت نے لاجسٹکس کا انتظام کیا۔DYSSنے 18 مارچ کو ضلعی سطح پر انڈر 17 اور انڈر 19 زمروں کے لیے لڑکیوں اور لڑکوں کے لیے ایکSqayچیمپئن شپ کا بھی اہتمام کیا۔

کشمیر یونیورسٹی نے تمام لڑکوں کے دستے کو گلمرگ میں اسکیئنگ کا کورس بھی پیش کیا۔ یونیورسٹی کے ڈائریکٹوریٹ آف فزیکل ایجوکیشن اینڈ سپورٹس کے زیر اہتمام پروگرام کا حصہ 20 طلباء تھے جس میں سنو سکینگ کی بنیادی، انٹرمیڈیٹ اور ایڈوانسڈ لیولز کی تربیت دی گئی۔ ہونہار طلباء کو انعامات سے نوازا گیا تاکہ ان کی کھیل میں دلچسپی بڑھ سکے۔ وادی میں گزشتہ دو سالوں میں سنو اسپورٹس بہت بلندیوں پر پہنچ چکے ہیں۔

جموں و کشمیر پولیس اس کھیل کو فروغ دینے میں بھی اپنا حصہ ڈال رہی ہے تاکہ نوجوانوں کو عسکریت پسندانہ سرگرمیوں میں شامل ہونے سے روکا جا سکے جو گزشتہ تین دہائیوں سے وادی کے زیریں علاقوں میں چل رہی ہیں۔ اس سال کے لئے جموں و کشمیر پولیس شہداء میموریل فٹ بال ٹورنامنٹ کا انعقاد جموں و کشمیر پولیس نے اپنے سوک ایکشن پروگرام کے تحت اور جے اینڈ کے فٹ بال ایسوسی ایشن کے تعاون سے مصنوعی ٹرف گراؤنڈٹی آر سی سری نگر میں کیا تھا۔ بڑے نقد انعامات تقسیم کئے گئے۔

کشتواڑ کے چوگن اسپورٹس گراؤنڈ میں شہید امان میموریل ٹی 20 کرکٹ ٹورنامنٹ کا تیسرا ایڈیشن بھی ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں و کشمیر کی طرف سے منعقد کیا گیا۔ ان اقدامات کے ذریعے جے کے پولیس بھائی چارے کا جشن مناتی ہے اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ یہ میگا ایونٹس ان پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے سابقہ ہنگامہ خیز وادی میں خدمات انجام دیتے ہوئے اپنی جانیں گنوائیں۔

ان اقدامات میں فوج بھی پیچھے نہیں ہے۔ چنار کور کے تحت ہندوستانی فوج کی 20 آر آر نے 24 مارچ کو مکئی پارک میں شکارا ریس کا انعقاد کیا۔ شکاریوں نے مکئی پارک اور چار چنار کے درمیان کا فاصلہ طے کیا۔ شرکاء کی عمریں 25 سے 65 سال کے درمیان تھیں جس نے تقریب کے جوش و خروش میں مزید اضافہ کیا۔ 75 شکاریوں نے حصہ لیا اور ٹاپ تھری جیتنے والوں کے علاوہ سب سے عمر رسیدہ شرکاء کو نوجوانوں کے لیے ایک مثال قائم کرنے پر خصوصی انعام دیا گیا۔

گاندربل جوڈو چیمپئن شپ گاندربل ضلع میں ہوئی جس میں 26 مارچ کو مختلف اسکولوں اور کلبوں کے 250 طلباء نے حصہ لیا۔ والی بال وادی کے نوجوانوں کی ایک اور نئی دلچسپی ہے، خاص طور پر خطے کے موسم بہار کے مہینوں میں موسمی حالات کے پیش نظر۔ ڈی وائی ایس ایس نے 15 مارچ کو راجوری میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے بین ڈسٹرکٹ انڈر 19 والی بال ٹورنامنٹ کا افتتاح کیا۔ وادی کے نئے بخار میں تمام 20 اضلاع کی ٹیموں نے حصہ لیا۔

فطرت سے محبت کرنے والوں کے لیے، جموں و کشمیر کے پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ نے حیاتیاتی تنوع سے مالا مال گوسین ناد جنگل میں ایک ٹریک روٹ کا افتتاح کیا ہے۔یہ 4 کلومیٹر کا ٹریک ہے جس کا اختتاموستراون پوائنٹ پر ہوتا ہے جس سے وادی کشمیر کا خوبصورت نظارہ ہوتا ہے۔ جموں و کشمیر میں نئے ٹریک روٹس کی نشاندہی کی جا رہی ہے اور 75 شناخت شدہ ٹریک روٹس میں سے 60 عوام کے لیے کھلے ہیں۔یوٹیکی کھیلوں کی خواہش اپنی بلند ترین سطح پر ہے اور صحیح انفراسٹرکچر اور حوصلہ افزائی جموں وکشمیر یونین ٹریٹری  یقینی طور پر دنیا کو حیران کر دے گی۔

Recommended