کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز (کے آئی یو جی)کے ریسلنگ ایونٹ میں تمغہ جیت کر اپنی یونیورسٹی کا نام روشن کرنے والے پہلوانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس کارنامے کو حاصل کرنے کے لیے کافی پسینہ بہایا ہے۔ قومی اور بین الاقوامی سطح پر تمغے جیت کر سرخیوں میں رہنے والے پہلوانوں نے بھی اعتراف کیا کہ انہیں کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز میں سخت چیلنج کا سامنا کرنا پڑا۔
بہت سے بڑے پہلوانوں کو تمغوں سے بھی ہاتھ دھونا پڑے، کچھ سونے کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد قدرے مایوس نظر آئے۔ تاہم تمام میڈل جیتنے والوں نے نہ صرف اس تقریب کو سراہا بلکہ یہاں سے یادگار لمحات ساتھ لے کر جانے کی بات بھی کہی۔ یہ ہیں میڈل جیتنے والے پہلوانوں سے ہونے والی گفتگو کی جھلکیاں
سخت پریکٹس کا فائدہ ملا: شیوایا
گریکو رومن کے 97 کلوگرام وزن کے زمرے میں طلائی تمغہ جیتنے والے آر سی یو کے شیوایا مہادیوا پجاری نے کہا کہ اس نے ٹورنامنٹ میں آنے سے پہلے کافی مشق کی تھی۔ انہوں نے کہا ’’اس کا مجھے یہاں فائدہ ہوا اور میں گولڈ میڈل جیت سکا۔ فائنل میں یہ یک طرفہ مقابلہ رہا لیکن یہ کھیل ہے۔ کسی کو کم نہ سمجھا جائے۔ کبھی کسی کھلاڑی کے اچھے دن نہیں آتے تو اسے برا کھلاڑی نہیں کہا جائے گا۔ شیوایا نے بتایا کہ وہ آل انڈیا انٹر یونیورسٹی اور کھیلو انڈیا انڈر 23 ریسلنگ چیمپئن شپ میں کانسے کا تمغہ جیت چکے ہیں اس سے قبل وہ کیڈٹ کیٹیگری میں گولڈ میڈل جیت چکے ہیں۔
فائنل میچ تھوڑا تناؤ کا شکار تھا: ترون
گریکو-رومن 63کلوگرام وزن کے زمرہ میں گولڈ میڈلسٹ آر ٹی اے ایم این یوکے ترون وتس نے کہا کہ فائنل مقابلے کو لے کر تھوڑا تناؤ تھا۔ جس پہلوان سے میرا مقابلہ ہونا تھا، اس نے مجھے آل انڈیا انٹر یونیورسٹی میں شکست دی تھی۔ لیکن میں اپنی کمی کو دور کرتے ہوئے اس میچ میں داخل ہوا اور جیت گیا۔ جونیئر ایشیا چیمپئن شپ میں قومی ٹیم کا حصہ رہا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی نظریں اب عالمی سطح کے مقابلوں پر ہیں۔ وہ یہاں سے واپس جاتے ہی اپنے مشن میں لگ جائیں گے ۔
میرے لیے ہر میچ چیلنجنگ رہا : نیتیکا
خواتین کے زمرے میں 62 کلوگرام وزن میں گولڈ جیتنے والی دہلی یونیورسٹی کی نیتیکا نے کہا کہ کسی بھی مقابلے کو ہلکے میں نہیں لیا جا سکتا اور اسی سوچ کے ساتھ کھیلنے اتری اور فائنل میں اپنا 100 فیصد دیا اور گولڈ میڈل جیت سکی۔ میرے لیے ہر میچ چیلنجنگ تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کھیلو انڈیا یوتھ گیمز میں گولڈ جیتا ہے۔ سینئر ایشیا میں چاندی کا تمغہ جیتا۔ آل انڈیا انٹر یونیورسٹی میں بھی گولڈ جیتا ہے۔