منگل کو بھارتی کھیلوں کے لئے دوہرے جشن کاموقع تھا، جب نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے بھارتی تیر اندازی اور مکے بازی ٹیموں کی عزت افزائی کی جو بالترتیب کوریا میں عالمی کپ اور ترکی میں خواتین کی عالمی چمپئن شپ میں حصہ لینے کے بعد وطن واپس لوٹی ہیں ۔
عزت افزائی پروگرام کاانعقاد اندراگاندھی اسٹیڈیم میں ایس اے آئی کے نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس میں کیا گیا ۔ یہ بھارت کے قد آور مکے بازوں کا تربیتی مرکز بھی ہے ۔ بھارت نے گزشتہ کچھ دنوں میں عالمی تیر اندازی کپ میں 5 تمغے اور خواتین عالمی مکے بازی چمپئن شپ میں تین تمغے جیتے ہیں ۔ مردوں کی کمپاؤنڈ تیر اندازی میں 16 بھارتی تیر اندازوں نے سونے کاتمغہ جیتا۔ اسی طرح بھارتی تیر اندازو ں کو ایک چاندی کا تمغہ اور 3 کانسے کے تمغے بھی حاصل ہوئے ۔ دوسری طرف مکے بازی کی خواتین عالمی چمپئن میں بھارت نے ایک سونے اور دو کانسے کے تمغے جیتے۔
قابل ذکر ہے کہ عالمی چمپئن شپ میں مکےباز نکہت زرین نے اپنے وزن والے زمرےمیں سونےکا تمغہ جیتا اور ایسا کرنے والی وہ پانچویں بھارتی خاتون بن گئیں ۔ انہوں نے پورے جوش و خروش سے تقریب کے دوران کہا کہ ’’میں آج یہا ں عالمی چمپئن کے طور پر کھڑی ہوں اور میں یہاں اولمپک میں میڈلٹ کے طور پر بھی کھڑی ہوں گی۔ تمغہ جیتنے والی مکے باز منیشا مان اورپروین، دونوں نے کانسے کا تمغہ حاصل کیا ۔
نکہت کے جوش و جذبے کی ستائش کرتے ہوئے کھیل کود کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے کہاکہ ہماری بیٹیوں نے ہمیں فخر کااحساس دلایا۔ ایک وقت تھا جب وزیراعظم جناب نریندر مودی نے بیٹی بچاؤ ، بیٹی پڑھاؤ کی بات کہی تھی اورآج اسکےنتائج سامنے ہیں ۔ نکہت نے کہا کہ وہ رکنانہیں چاہتیں وہ اور تمغے جیتنا چاہتی ہیں ۔ ہمیں آپ سب سے یہی جوش اور تندہی چاہئے ۔ ہمیں آگے بڑھتے رہنا ہوگا۔ آپ سب زمینی سطح کے ایتھلیٹوں کے لئے باعث تحریک ہیں ۔ ٹاپس(ٹی او پی ایس) اسکیم سے یہ یقینی بناہے کہ سب کو سہولتیں حاصل ہیں۔ آج ہم نے جو حاصل کیا ہے ، ہمیں اس کا جشن منانا چاہئے لیکن ہمارا اگلا ہدف ہے بڑی چمپئن شپ ۔ آئیے ہم اولمپک 2024 میں بھارت کےلئے مزید تمغے جیتیں۔
عزت افزائی پروگرام میں موجود لوگوں سے جناب ٹھاکر نے درخواست کی کہ وہ تمغے جیتنے والوں کے تئیں توصیف کاجذبہ رکھیں۔ انہوں نےکہا کہ ’’ ان تمغوں کو جیتنے کے لئے ان لوگوں نے سخت محنت کی ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ ہم بلند آواز سے ان پر یہ ظاہر کرسکتے ہیں کہ ان کی جیت ملک کے لئے کیا معنی رکھتی ہے۔ اپنے ایتھلیٹوں پر تعریف و توصیف کے پھول برسانے کی عادت ہمیں بنا لینی چاہئے کیوں کہ وہ لوگ یہ کام اپنی وطن کے لئے کررہے ہیں ‘‘۔ یہ کہہ کر وہ ایتھلیٹوں کی ستائش میں دیر تک تالیاں بجاتے رہے۔ یہ ان کی سخت محنت کی ستائش کا انوکھا انداز تھا۔
تیر اندازی کی فاتح ٹیم میں مردوں کی کمپاؤنڈ تیر اندازی ٹیم اور انفرادی تمغے، خواتین کی کمپاؤنڈ ٹیم، مکسڈ کمپاؤنڈ ٹیم اور خواتین کی ری کرو ٹیم شامل تھی۔ مردوں کی کمپاؤنڈ ٹیم میں ابھیشیک ورما، رجت چوہان اور امن سینی نے سونے کے تمغے جیتے جبکہ انفرادی مقابلے میں چاندی کا تمغہ موہن بھاردواج نے جیتا۔ خواتین کی کمپاؤنڈ تیر اندازی ٹیم کی مسکان کرار، اونیت کور، پریاگرجر،مکسڈ کمپاؤنڈ ٹیم کے ابھیشیک ورما اور اونیت کور نیز خواتین کی ری کرو ٹیم کی ریبھی ، کومو لیکا باری اور انکتا بھگت نے تین کانسے کے تمغے جیتے۔
ٹورنامنٹ سے متعلق ا پنے تجربات مشترک کرتے ہوئے ابھیشیک ورما نے کہا کہ ’’ہم ایشین گیم کی تیاری کررہے تھے تاکہ ٹیم ابھی سے فارم میں آجائے، درستگی اور تکنیکی پہلو سے بھارت کی تیراندازی میں کافی بہتری آئی ہے ۔ بنیادی ڈھانچہ، کوچنگ، اکسپوزر، فیڈریشن اور حکومت کے کیمپوں سے جو مدد ملی ، اس کی بدولت ہم بہت کچھ حاصل کرنے کے قابل ہوپارہے ہیں ۔ آگے بڑھنے کی تیزی برقرار رکھیں گے اورجون میں جب ہم عالمی کپ کے اگلے مرحلے میں جائیں گے ، تو وہاں سے اور زیادہ تمغے لائیں گے۔‘‘
مکے بازی مقابلے میں بی ایس آئی کے صدر جناب اجے سنگھ اور سکریٹری جناب ہیمنت کلیتا شامل ہوئے تھے ۔ دوسری طرف تیر اندازی مقابلے میں آرچیری اسیوسی ایشن آف انڈیا کی کور کمیٹی کے رکن جناب وریندر سچدیوا شامل ہوئے تھے۔ ایس اے آئی کے ڈائریکٹر جنرل جناب سندیپ پردھان ، نوجوانوں کے امور کی وزار ت کے جوائنٹ سکریٹری جناب ایل ایس سنگھ اور ٹاپس (ٹی او پی ایس) کے سی ای او کوموڈور گرگ بھی مقابلوں کے دوران موجود تھے ۔