ہندوستانی باکسر لولینا بورگوہین نے خواتین کی عالمی باکسنگ چیمپئن شپ میں سونے کا تمغہ جیت لیا ہے۔ اس چمپئن شپ میں ہندوستان کا یہ چوتھا گولڈ میڈل تھا۔ تمغوں کے معاملے میں یہ عالمی چمپئن شپ ہندوستان کے لیے اب تک کی بہترین ثابت ہوئی ہے۔ نیتو گھنگھس، سویٹی بورا، نکھت زرین کے بعد اب لولینا بورگوہین نے گولڈن پنچ لگا دیا ہے۔ اس نے فائنل میچ میں آسٹریلوی باکسر کیٹلن پارکر کو 5-2 سے شکست دی۔
لولینا نے 75 کلوگرام وزن کے زمرے میں اپنی آسٹریلوی حریف کو شکست دی ہے۔ اس نے 2020 کے ٹوکیو اولمپکس میں کانسہ کا تمغہ جیتا تھا اور اس بار ان سے گولڈن پنچ ملنے کی امید تھی۔ تمام توقعات پر پورا اترتے ہوئے لولینا نے 75 کلوگرام وزن کے زمرے میں گولڈ میڈل جیتا۔
لولینا کے لیے یہ میچ اس لیے بھی خاص تھا کیونکہ وہ اس سے قبل 69 کلوگرام ویٹ کیٹیگری میں کھیلتی تھیں اور انھوں نے اسی ویٹ کیٹیگری میں اولمپک میڈل بھی جیتا تھا۔ ایسے میں اپنا ویٹ کیٹیگری چھوڑ کر زیادہ وزن کی کیٹیگری میں آنا اور پھر گولڈ میڈل جیتنا کسی معجزے سے کم نہیں اور لولینا نے یہ کر دکھایا۔
لولینا اب تک ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ میں دو بار کانسے کے تمغے جیت چکی ہیں۔ انہوں نے سال 2018 اور 2019 میں 64-69 کلوگرام وزن کے زمرے میں کانسی کے تمغے جیتے تھے۔ لیکن اس بار زمرہ تبدیل کرنے کے باوجود وہ گولڈن پنچ لگانے میں کامیاب ہو گئیں۔
اب وہ 75 کلوگرام ویٹ کیٹیگری مڈل ویٹ میں چیلنج پیش کررہی ہیں۔ لولینا کی جیت کے ساتھ ہی پیرس اولمپکس کے لیے ہندوستان کی امیدیں بڑھ گئی ہیں۔ اور اس بار بھی ان سے میڈل کا رنگ بدلنے کی امید کی جائے گی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…