Urdu News

کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث بیجنگ اولمپکس کی مشکلات میں اضافہ، کیا کہتے ہیں ماہرین؟

کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث بیجنگ اولمپکس کی مشکلات میں اضافہ

بیجنگ۔ 20 جنوری

سرمائی اولمپکس  کے شروع ہونے  میں اب  بس صرف چند ہفتے  رہ گئے  ہیں  لیکن فضا میں خوف اور بے یقینی کی کیفیت ہے۔ ’زیرو کوویڈ‘ پالیسی کے نفاذ کے باوجود، چین بڑے پیمانے پر وائرل بریک آؤٹ اور اس کے نتیجے میں لاک ڈاؤن کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ اس سے بیجنگ اولمپکس پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جو پہلے ہی سفارتی بائیکاٹ اور ماحولیاتی تحفظات سے دوچار ہے۔ ژیان، تیانجن، شینزین، ژینگ زو، اینیانگ، یوزو چین کے بڑے شہروں میں سے ہیں جہاں کووڈ-19 خطرناک حد تک پھیل رہا ہے۔ اب، چین نے ' زیرو کوویڈ' پالیسی کو ختم کر دیا ہے اور پوری دنیا کے کھلاڑیوں کو ان کی حفاظت کے بارے میں یقین دلانے کے لیے مقامی وباؤں کی ' متحرک کلیئرنگ' کی پیروی کی ہے۔

 تاہم، چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے صاف کیا ہے کہ وہ "مقامی کیسز کو ظاہر ہونے سے روکنے میں ناکام" ہے۔چینی صدر شی جن پنگ نے رواں ماہ کے اوائل میں اولمپکس کے مقام کا دورہ کیا تھا اور ایک "سبز، محفوظ اور سادہ" ایونٹ کا مطالبہ کیا تھا کیونکہ چین زندگی کے ہر پہلو میں اپنی برتری کا مظاہرہ کرنا چاہتا ہے چاہے وہ ٹیکنالوجی ہو، کھیل ہو یا کووڈ-19 کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت۔ تاہم، حالات بہت سنگین ہو رہے ہیں  اورکورونا وائرس کے انفیکشن کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد  کے چلتےبیجنگ کا چہرہ سرخ ہو سکتا ہے۔غور طلب ہے کہ   چین میں تقریباً 20 ملین افراد اپنے گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں کیونکہ کئی شہر مکمل لاک ڈاؤن میں چلے گئے ہیں۔

Recommended