Urdu News

سعودی عرب ماؤنٹ ایورسٹ انٹرنیشنل یوگا چیمپئن شپ میں شرکت کا خواہاں

سعودی عرب کا قومی پرچم

 نئی دلی۔ 6؍ جون

سعودی عرب کی قومی ٹیم اپنے پہلے بین الاقوامی مقابلے میں حصہ لینے کے لیے بالکل تیار ہے۔ دوسری ماؤنٹ ایورسٹ انٹرنیشنل یوگا چیمپئن شپ 8 سے 10 جون تک نیپال کے کھٹمنڈو میں منعقد ہونے والی ہے۔ سعودی عرب کی ٹیم یکم جون کو دارالحکومت پہنچی، جہاں وہ ہیڈ کوچ وجے یادیو کی نگرانی میں خصوصی تربیت لے رہی ہے۔

 نیوز رپورٹ کے مطابق وجے یادو نے اپنے کیریئر کے دوران پانچ گولڈ سمیت 50 سے زیادہ تمغے جیتے ہیں۔سعودی یوگا کمیٹی کے صدر نوف المروائی نے کہا کہ انہیں اس ٹیم پر فخر ہے۔عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ٹیم دیگر کئی ممالک کو پیچھے چھوڑ دے گی۔

 نوف المروائی نے مزید بتایا کہ ٹیم میں احمد شلاتی، سماہر المالکی، جودہ شرف، جود عابد اور بدر الغامدی شامل ہیں۔ عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ان کی روانگی سے قبل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، المالکی نے، جو یوگا انسٹرکٹر بھی ہیں، کہا کہ ٹیم اپنی پہلی بین الاقوامی چیمپئن شپ کے لیے تیار ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ہم سعودی عرب کا جھنڈا بلند کرنے کے لیے نیپال میں ہونے والی یوگا چیمپئن شپ میں شرکت کے لیے تیار ہیں۔ اور یوگا کا پھیلاؤ ہمارے لیے (اہم) ہو گیا ہے۔ اس کھیل کی مشق کے لیے چھوٹی عمر سے شروع کرنا ہمیشہ بہتر ہوتا ہے۔بدر الغامدی، سعودی عرب کے 8 سال کی عمر کے سب سے کم عمر ایتھلیٹ نے کہا کہ وہ جونیئر کیٹیگری میں سعودی عرب کی نمائندگی کے منتظر ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ انہیں چیمپئن شپ میں تمغہ جیتنے کی امید ہے۔ الغامدی نے کہا کہ وہ یوگا سے محبت کرتے ہیں کیونکہ یہ انہیں سکھاتا ہے کہ “سانس لینے کا طریقہ، کس طرح ورزش کرنا ہے اور کس طرح توازن رکھنا ہے” اور مزید کہا کہ ان کا خواب ایک پیشہ ور یوگا کھلاڑی بننا ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی یوگا کمیٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر احمد السعدی نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ  ٹیم بین الاقوامی مقابلے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہسعودی ٹیم کے پاس ممتاز کھلاڑی ہیں اور وہ اچھے نتائج کے حصول میں کسی بھی کوچ کی مدد کر سکتے ہیں کیونکہ ان کے پاس معیار اور ذہانت ہے۔

عرب نیوز نے رپورٹ کیا کہ کھٹمنڈو پہنچنے سے پہلے، المروائی نے اس سال ہندوستان میں منعقد ہونے والے جی20 سربراہی اجلاس کے زیراہتمام سول سوسائٹی کے ورکنگ گروپ میں سعودی عرب کی نمائندگی کی۔ جی20 ویب سائٹ پر بیان کے مطابق، سی20 دنیا بھر کی سول سوسائٹی آرگنائزیشنز  کو ایک غیر سرکاری اور غیر کاروباری آواز کو جی20 تک پہنچانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ‘ایک زمین، ایک خاندان، یوگا کے ذریعے ایک مستقبل’کے موضوع کے تحت المروائی نے ہندوستان میں بین الاقوامی یوگا پروگرام کا حصہ بننے کو ایک “اعزاز” قرار دیا۔

 یہاں تک کہ اس نے ہندوستانی حکومت اور منتظمین کا “پرتپاک استقبال اور غیر معمولی مہمان نوازی” کے لئے شکریہ ادا کیا اور ہندوستان کی جی20 صدارت کی تمام کامیابیوں کی خواہش کی۔

Recommended