Urdu News

سیکس اور اُداس نسلیں : بہتر حُوروں کے نشیب و فراز کے سائز پر سیر حاصِل روشنی

سیکس اور اُداس نسلیں : بہتر حُوروں کے نشیب و فراز کے سائز پر سیر حاصِل روشنی

<div class="kvgmc6g5 cxmmr5t8 oygrvhab hcukyx3x c1et5uql ii04i59q">
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto">Sex and Society</div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto">سیکس اور اُداس نسلیں Must read</div>
</div>
<div class="o9v6fnle cxmmr5t8 oygrvhab hcukyx3x c1et5uql ii04i59q">
<h4 dir="auto">سِگمنڈ فرائیڈ نے کہا تھا.</h4>
<div dir="auto">’’وہ جذبات جِن کا اِظہار نہ ہو پائے، کبھی بھی مرتے نہیں ہیں. وہ زِندہ دفن ہو جاتے ہیں. اور بعد ازاں بدصورت طریقوں سے ظہور پذیر ہوتے ہیں۔‘‘</div>
<div dir="auto">آپ غالِب، میر، داغ، جِگر، جُون، پروین، وصی، اور دیگر اردو کے شُعرا کی کتابیں پڑھ لیں. اِنکا کثیر حِصہ وصل و ہجر و فراق، اَن کہے جذبات، حسرتوں، اور پچھتاووں کے موضوعات پر مُشتمل ہو گا۔</div>
<div dir="auto"> گُوگل کے اعداد و شُمار کا تجزیہ بھی کر لیں. پاکستان کا شُمار اُن مُمالک میں ہوگا، جہاں فحش ویبسائیٹس دیکھنے کا رِواج سب سے زیادہ ہے۔</div>
<div dir="auto">آپ خیبر سے کراچی تک کا سفر بھی کر لیں. عورت چاہے شٹل کاک بُرقعے میں ہی ملبُوس کیوں نہ گُزر رہی ہو. آس پاس موجود مَرد حضرات اُسے تب تک گُھورتے رہیں گے جب تک وہ گلی کا موڑ مُڑ کر نظروں سے اوجھل نہ ہو جائے۔</div>
</div>
<div dir="auto"></div>
<h4 dir="auto">بہتر حُوروں کے نشیب و فراز کے سائز پر سیر حاصِل روشنی.</h4>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<div class="o9v6fnle cxmmr5t8 oygrvhab hcukyx3x c1et5uql ii04i59q">
<div dir="auto">آپ کِسی سے بھی گُفتگو کر کے دیکھ لیں. ہر دو فقروں کے بعد ماں بہن کے جِنسی اعضا پر مُشتمل گالیاں شامِل ہوں گی۔</div>
<div dir="auto"> مذہبی مُبلغین و عُلما کے بیانات بھی سُن لیں. اِن میں بہتر حُوروں کے نشیب و فراز کے سائز پر سیر حاصِل روشنی ڈالی گئی ہوگی۔</div>
<div dir="auto">آپ پاکستان کے ڈرامے، ناول، ڈائجسٹ، فلمیں بھی دیکھ لیں. یہ عِشق معشوقی، اور لو افئیرز کے اِرد گِرد گھوم رہے ہوں گے۔</div>
<div dir="auto">آپ ہر روز اخبار بھی پڑھ کر دیکھ لیں. کِسی ن نے م بی بی کے ساتھ یا کِسی ف نے کِسی ش بی بی کے ساتھ زیادتی بھی کی ہوئی ہوگی. ننھے بچے حتیٰ کہ قبر میں لاشوں کی عزت بھی محفوظ نہیں مِلے گی۔</div>
</div>
<h4 dir="auto"></h4>
<h4 dir="auto">کوئی نِطشہ، رسل، آئینسٹائین، یا فلسفہ پر گفتگو کرتا نہیں مِلے گا.</h4>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<div class="o9v6fnle cxmmr5t8 oygrvhab hcukyx3x c1et5uql ii04i59q">
<div dir="auto">آپ کو کہیں سائینسی ڈاکومنٹری، مریخ پر زندگی، یا روبوٹس کا تذکرہ نہیں مِلے گا. کوئی نِطشہ، رسل، آئینسٹائین، یا فلسفہ پر گفتگو کرتا نہیں مِلے گا۔</div>
<div dir="auto">ہم ہالی وُڈ کی فلموں پر تو بین لگا دیتے ہیں، مگر سٹیج ڈراموں کے نام پر مجرے اور کیا کُچھ نہ دِکھایا جاتا رہا۔ آپ اندازہ کریں کہ ہم نے صدیوں کے غوروفکر کے بعد اپنی ذریں روایات و اقدار کی بنیاد پر ایک ایسا مثالی معاشرہ تشکیل دیا ہے جہاں شادی کرنے کیلیے ایک مرد سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ پہلے تعلیمی ڈگریوں کے انبار، نوکری، گھر، گاڑی، بینک بیلنس بنائے، تاکہ جب جوانی اختتام پذیر ہو، تب شادی کا سوچے، یعنی اپنی آدھی سے زیادہ عُمر کنوارا گھومتا رہے۔ لڑکیوں پر جہیز کا بوجھ الگ۔</div>
</div>
<div dir="auto"></div>
<h4 dir="auto">زندگی کے چار میں سے دو دن آرزو اور باقی کے دو دن انتظار میں</h4>
<div dir="auto">Sex and Society</div>
<div dir="auto"></div>
<div class="o9v6fnle cxmmr5t8 oygrvhab hcukyx3x c1et5uql ii04i59q">
<div dir="auto">اگر یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ جنسی تسکین ایک بُنیادی اِنسانی ضروت ہے، اور جب تک انسان کی یہ بنیادی ضروت پوری نہ ہو، انسان دیگر تخلیقی کاموں پر بھرپور توجہ نہیں دے پاتا، ذہنی خلفشار کا شکار رہتا ہے، تو ہم یہ حقیقت ماننے سے انکاری کیوں ہیں؟</div>
<div dir="auto">ہم کب تک نیوٹن، آئینسٹائین، بِل گیٹس کے بجائے شاعر، مجنوں، رانجھا، اور غمزدہ نسلیں پیدا کرتے رہیں گے؟</div>
<div dir="auto">ہم کب تک زندگی کے چار میں سے دو دن آرزو اور باقی کے دو دن انتظار میں گزارنے پر نوجوانوں کو مجبور کرتے رہیں گے؟</div>
<div dir="auto">دُنیا کی کون سی سائینس، دُنیا کی کون سی نفسیات، اِس معاشرت کو درُست کہے گی؟</div>
<div dir="auto">ہم کِس کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں؟</div>
</div>
<div dir="auto"></div>
<h4 dir="auto">اپنی خواہشات کے دبانے کو بڑا ثواب تصور کیا جاتا ہے.</h4>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<div class="o9v6fnle cxmmr5t8 oygrvhab hcukyx3x c1et5uql ii04i59q">
<div dir="auto">ہم کِس سے جھوٹ بولنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ یہ کیسا نظامِ زندگی ہے جہاں بُنیادی اِنسانی ضروریات کے اظہار، اور تکمیل پر پابندی ہے، گھُٹن ہی گھُٹن ہے؟</div>
<div dir="auto">جب سچائی اور حقیقتوں کے اظہار کے تمام دروازے بند کر دئے جائیں، تو ہوتا تو تب بھی سب کُچھ ہے، مگر مُنافقت کے پردہ میں، ہر شخص فرشتہ صفت ہونے کا دعویدار بن جاتا ہے، اور ڈھونڈنے سے بھی کہیں کوئی اِنسان دِکھائی نہیں دیتا۔</div>
<div dir="auto">ہمیں ماننا پڑے گا کہ مُنافقت پر مبنی مُعاشرے کسی اور سے نہیں بلکہ اپنے ساتھ جھوٹ بولنے کا بیوپار کرتے ہیں، اور خمیازہ بھی پھر خُود ہی بھُگتتے ہیں۔</div>
<div dir="auto">منٹو بتا گیا تھا "ہم ایسے معاشرے کا حصہ ہیں جہاں اپنی خواہشات کے دبانے کو بڑا ثواب تصور کیا جاتا ہے"۔</div>
<div dir="auto"><a href="https://urdu.indianarrative.com/health/corona-vaccine-will-be-available-free-of-cost-dr-harsh-vardhan-19852.html">فرائیڈ</a> نے کہا تھا ’’وہ جذبات جِن کا اِظہار نہ ہو پائے، کبھی بھی مرتے نہیں ہیں، وہ زِندہ دفن ہو جاتے ہیں، اور بعد ازاں بدصورت طریقوں سے ظہور پذیر ہوتے ہیں۔‘</div>
</div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto">( بہ شکریہ اے ایس ڈوگر )</div>
<div dir="auto">Sex and Society</div>.

Recommended