نئی دلّی ، 25 مئی / کھیل کود کی وزارت نے 14.30 کروڑ روپئے کے بجٹ تخمینے کے ساتھ 7 ریاستوں میں کل 143 مخصوص کھیلو انڈیا مراکز کی منظوری دے دی ہے ۔ اِن سینٹروں کو کھیل کود کا ایک ایک ڈسپلن تفویض کیا جائے گا ۔ ان ریاستوں میں مہاراشٹر ، میزورم ، گوا ، کرناٹک ، مدھیہ پردیش ، اروناچل پردیش اور منی پور شامل ہیں ۔
ریاستوں کے حساب سے تقسیم :
- مہاراشٹر – 3.60 کروڑ روپئے کے بجٹ تخمینے کے ساتھ 30 اضلاع میں 36 کھیلو انڈیا سینٹر کھولے جائیں گے ۔
- میزورم – 20 لاکھ روپئے کے بجٹ تخمینے کے ساتھ کولاسیب ضلع میں کھیلو انڈیا کے دو مرکز کھولے جائیں گے ۔
- اروناچل پردیش – 4.12 کروڑ روپئے کے بجٹ تخمینے کے ساتھ 26 اضلاع میں 52 کھیلو انڈیا سینٹر کھولے جائیں گے ۔
- مدھیہ پردیش – 40 لاکھ روپئے کے بجٹ تخمینے کے ساتھ 4 کھیلو انڈیا سینٹر کھولے جائیں گے ۔
- کرناٹک – 3.10 کروڑ روپئے کے بجٹ تخمینے کے ساتھ 31 کھیلو انڈیا سینٹر کھولے جائیں گے ۔
- منی پور – 1.60 کروڑ روپئے کے بجٹ تخمینے کے ساتھ 16 کھیلو انڈیا سینٹر کھولے جائیں گے ۔
- گوا – 20 لاکھ روپئے کے بجٹ تخمینے کے ساتھ 2 کھیلو انڈیا سینٹر کھولے جائیں گے ۔
پورے ملک میں بنیادی سطح پر کھیل کود کا بنیادی ڈھانچہ دستیاب کرانے کی خاطر کھیل کود کی وزارت نے ریاستی حکومتوں کی ساجھیداری میں کھیلو انڈیا سینٹر کا آغاز کیا ہے ۔ اِس فیصلے پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے ، نو جوانوں کے امور اور کھیل کود کے مرکزی وزیر جناب کرن ریجیجو نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ بھارت کو 2028 ء کے اولمپک میں اعلیٰ ترین 10 ملکوں میں شامل کیا جائے ۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ہمیں کم عمر سے ہی با صلاحیت کھلاڑیوں کی بڑی تعداد کی شناخت کرنی ہو گی اور اُن کی پرورش کرنی ہو گی ۔ ضلعے کی سطح پر کھیلو انڈیا مراکز میں اچھے کوچ اور ساز و سامان کی سہولیات کی دستیابی کےساتھ مجھے پورا یقین ہے کہ ہم درست وقت پر درست کھیل کے لئے درست بچے تلاش کر سکیں گے ۔
کھیل کود کی وزارت نے جون ، 2020 ء میں چار سال کی مدت میں 1000 نئے کے آئی سی کھولنے کا منصوبہ بنایا تھا تاکہ ملک کے ہر ضلع میں کم از کم ایک کے آئی سی موجود ہو ۔ اِس سے پہلے کئی ریاستوں میں 217 کے آئی سی کھولے جا چکے ہیں اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ شمال مشرقی ریاستوں ، جموں و کشمیر ، انڈمان و نکوبار جزائر ، لکشدیپ اور لداخ میں ایک ایک ضلع میں دو – دو کے آئی سی ہوں گے ۔
متعلقہ ریاستی حکومتوں کو ، اِن تمام مراکز کے لئے ، اب ماضی کے چیمپئن کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرنی ہو گی ۔ ملک میں بنیادی سطح پر کھیل کود کے ماحول کو مستحکم کرنے کے حکومت کے ویژن کے ایک حصے کے طور پر ایک کم خرچ اور موثر تربیتی نظام کا منصوبہ بنایا گیا ہے ، جس میں ماضی کے چیمپئن کھلاڑی ، نو جوانوں کے لئے کوچ اور سرپرستوں کے فرائض انجام دیں گے ، کھیل کود کی تربیت کو خود مختار طریقے پر فراہم کریں گے اور اپنی روزی بھی حاصل کریں گے ۔
مالی امداد کو ماضی کے چیمپئن کھلاڑیوں کے کوچ کی حیثیت سے معاوضے ، امدادی عملے کے معاوضے ، ساز و سامان اور اسپورٹس کٹ کی خریداری اور مقابلوں میں استعمال ہونےو الے ساز و سامان کی خریداری کے لئے استعمال کیا جائے گا