Urdu News

سری لنکا چھٹی بار ایشیائی چیمپئن بنی، فائنل میں پاکستان کو 23 رنز سے دی  شکست

سری لنکا چھٹی بار ایشیائی چیمپئن بنی

دبئی، 12ستمبر (انڈیا نیرٹیو)

دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں اتوار کے روز کھیلے گئے ایشیا کپ 2022 کے فائنل میں سری لنکا نے پاکستان کو 23 رنوں سے شکست دے کر چھٹی بار خطا ب  اپنے نام کر لیا۔

میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا اور سری لنکا نے 6 وکٹوں پر 170 رن بنائے۔ جواب میں پاکستان کی ٹیم مقررہ 20 اوور میں 147 رن ہی بنا سکی اور میچ کی آخری گیند پر پوری ٹیم آوٹ ہوگئی۔ اس شکست کے ساتھ ہی پاکستان کا تیسری بار ایشیا کپ جیتنے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔ سری لنکا کی جانب سے پرمود مدوشن نے 4 اور وانندو ہسرنگا نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان کی جانب سے 171 رن کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے 22 کے اسکور پر لگاتار دو وکٹیں گنوائیں۔ پرمود مدوشن نے پہلے کپتان بابر اعظم (5) اور پھر فخر زمان (0) کو کھاتہ کھولے بغیر بولڈ کردیا۔ اس کے بعد محمد رضوان (55) نے افتخار احمد (32) کے ساتھ تیسری وکٹ کے لیے 59 گیندوں پر 71 رنوں کی شراکت داری کرکے ٹیم کو مضبوط پوزیشن میں پہنچا دیا حالانکہ مطلوبہ رن ریٹ کافی بڑھتا جا رہا تھا۔  افتخار نے 31 گیندوں پر دو چوکے اور ایک چھکا لگایا۔ ان کے آوٹ ہونے کے بعد محمد نواز (6) بھی مدوشن کا تیسرا شکار بنے۔

پاکستان کو آخری چار اوور میں 61 رن درکار تھے اور رضوان نصف سنچری بنانے کے بعد کریز پر موجود تھے۔ لیکن پھر وانندو ہسرنگا نے رضوان کو باونڈری پر کیچ کروا کر پاکستان کو بڑا جھٹکا دیا۔ رضوان نے 49 گیندوں پر چار چوکے اور ایک چھکا لگایا۔ رضوان کے آوٹ ہوتے ہی پاکستانی ٹیم وقفے وقفے سے وکٹیں گنتی رہی اور ہدف سے بہت دور رہ گئی۔پاکستان کی اس ہار کے لئے سابق کرکٹرس اور ماہرین پورے ایشیا کپ میں سب سے زیادہ رن بنانے والے محمد رضوان کو ہی مان رہے ہیں جنہوں نے کیریز پہر کافی وقت گزارنے کے باوجود ٹیم کے لئے مطلوبہ رن ریٹ  کو بہت زیادہ کر دیا۔

ہسرنگا نے ایک ہی اوور میں تین وکٹیں لے کر پاکستان کی کمر توڑ دی۔ سری لنکا کی جان لیوا باؤلنگ کے سامنے پاکستان کی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں صرف 147 رنز بنا سکی۔

اس سے قبل ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بلے بازی کرنے آئی سری لنکا کی شروعات اچھی نہیں رہی۔ پاور پلے میں ٹیم کی تین وکٹیں گر چکی تھیں۔ سری لنکا کے اوپنرز کسل مینڈس اور پاتھوم نسانکا نے پورے ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، لیکن وہ فائنل کے دباؤ کو نہیں جھیل سکے۔تاہم دھننجے  ڈی سلوا نے 28 رن بنا کر ٹیم کو سنبھال لیا۔ اس کے بعد بھانوکا راجا پاکسے نے پانچویں وکٹ کے لیے ہسرنگا کے ساتھ 36 گیندوں پر 58 رن کی شراکت داری کی۔ ہسرنگا 21 گیندوں میں 36 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ بھانوکا راجا پاکسے نے چمیکا کرونارتنے کے ساتھ مل کر 31 گیندوں میں 54 رن کی مضبوط شراکت داری کرکے سری لنکا کو 170 کے اسکور تک پہنچا دیا۔ ایک وقت میں سری لنکا کے 58رن پر پانچ وکٹ گر گئے تھے اور سری لنکا کو لوزر مان لیا گیا تھا۔ لیکن پاکستانی تیز گیند بازوں کی طرف سے دیے گئے ابتدائی جھٹکوں سے ٹیم کو نکالتے ہوئے، بھانوکا راجا پاکسے نے ناٹ آوٹ71 رن بنا کر سری لنکا کو 6 وکٹوں پر 170 تک پہنچا دیا۔ راجا پاکسے نے آخری چار اوورز میں 50 رن بنا کر سری لنکا کو باعزت اسکور تک پہنچا دیا۔انہوں نے 45گیند میں چھ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 71رن بنائے۔

پاکستان کی جانب نسیم شاہ نے چار اوور میں 40 رن دے کر ایک وکٹ حاصل کی جبکہ حارث رؤف نے چار اوور میں 29 رن دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ دونوں نے پچ سے مدد کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور پاور پلے میں سری لنکا کی بلے بازی  کی کمر توڑ دی لیکن راجا پاکسے نے تب ٹربل شوٹر کا کردار ادا کیا اور اپنے کیرئیر کی بہترین نصف سنچری اسکور کی۔ اسپنر شاداب خان نے چار اوور میں 28 رن دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔ پاکستان کے 19 سالہ فاسٹ باؤلر شاہ نے اپنی عمدہ فارم کو جاری رکھتے ہوئے کسل مینڈس کو کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین بھیج دیا۔

واضح ہو کہ سری لنکا اس سے قبل 1986، 1997، 2004، 2008 اور 2014 میں ایشیا کپ کا خطاب  جیتا تھا جبکہ پاکستان اسے محض دو بار 2000اور 2012میں جیت سکی ہے۔ ٹیم انڈیا نے سب سے زیادہ سات بار ایشیا کپ جیتا ہے۔

Recommended