نئی دہلی،14اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے افغانستان کرکٹ ٹیم دبئی پہنچ گئی۔افغانستان کرکٹ ٹیم دوحہ میں 6 روز قیام کے بعد دبئی پہنچی ہے، دوحہ میں افغان ٹیم نے قرنطینہ کے دوران ٹریننگ بھی کی۔افغان کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ کا آغاز جنوبی افریقہ کے خلاف میچ سے کرے گی، دونوں ٹیمیں 18 اکتوبر کو وارم اپ میچ میں مدمقابل ہوں گی۔ واضح رہے کہ حال ہی میں زمبابوے کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اینڈی فلاور کو افغانستان کرکٹ ٹیم کا کنسلٹنٹ مقرر کیا گیا ہے۔چیئرمین افغانستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ اینڈی فلاور کے تجربے کا ٹیم کو فائدہ ہوگا، وہ ہمارے متعدد کھلاڑیوں کے ساتھ مختلف فرنچائز میں کوچنگ کے فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔خیال رہے کہ اینڈی فلاور 2009ء سے 2014ء تک انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے بھی کوچ رہ چکے ہیں۔
پاکستانی ٹیم 2009کی طرح چمپئن بن سکتی ہے: شاہد آفریدی
ٹی۔20ورلڈ کپ شروع ہونے میں اب محض کچھ دن باقی رہ گئے ہیں۔اس کے ساتھ ہی دنیا بھر کی ٹیمیں اپنی اپنی تیاریوں میں مصروف ہیں،اپنی صلاحیتوں کا جائزہ لے رہی ہیں۔اس کے علاوہ کون کتنا مضبوط اور خطاب کا کون کتنا بڑا دعویدار ہے اس سلسلے میں بھی مسلسل گفتگو جاری ہے۔ اسی سلسلے میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے اپنے ایک انٹر ویو میں پاکستانی ٹیم کے سلسلے میں بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ شاہد آفریدی کا کہنا ہے 17 اکتوبر سے متحدہ عرب امارات (یواے ای) اور عمان میں شروع ہونے والے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم 2009ء کی طرح چمپئن بن سکتی ہے، پاکستان کی یہ ٹیم میگا ایونٹ میں کسی بھی ٹیم کو ہراسکتی ہے۔ انٹرویو میں سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ 12 سال قبل پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے تھے تب بھی پوری قوم میں مایوسی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 2009ء میں بھی تین ماہ بعد ورلڈ کپ ہوا تو اس وقت پاکستان ٹیم ہی تھی جس نے قوم کو ٹائٹل جیت کر خوشی کا موقع فراہم کیا، ٹیم میں وہی اسپرٹ نظر آرہی ہے، حالات بھی پہلے سے زیادہ مختلف نہیں ہے۔شاہد آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے دورے ملتوی ہونے سے پاکستان میں کرکٹ کے متوالے آج بھی مایوس ہیں اور انہیں امید ہے کہ یو اے ای میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کھلاڑی 2009ء کی تاریخ دہرائیں گے۔ سابق پاکستانی کپتان نے کہا کہ ہماری ٹیم ورلڈ کپ میں بھارت سمیت کسی بھی ٹیم کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، قومی ٹیم کسی کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہے۔
واضح رہے کہ 2009ء کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شاہد آفریدی نے سیمی فائنل اور فائنل میں آل راؤنڈ کارکردگی دکھاتے ہوئے بہتر کا کردگی کامظاہرہ کیا تھا جس میں پاکستانی ٹیم خطاب جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی۔