دو ماہ بعد ٹینڈر نکال سکتا ہے بی سی سی آئی
نئی دہلی ، 17مئی (انڈیا نیرٹیو)
دنیا کی سب سے بڑی اور پیشہ ورلیگ کے طورپر مشہور آئی پی ایل کا ایک سیزن ختم نہیں ہوتا کہ اگلے سیزن کی تیاریاں شروع ہو جاتی ہیں ۔ کورونا کی دوسری لہر کے سبب آئی پی ایل ۔ 2021کو خواہ درمیان میں ہی ملتوی کرنا پڑا لیکن بی سی سی آئی نے آئندہ آئی پی ایل کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اب بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) 2022 کے سیزن کے لیے 2 نئی ٹیموں کے اعلان کا اعلان کرنے کی سوچ رہاہے۔ ذرائع کے مطابق بورڈ اب یہ ٹینڈر جولائی یا اگست میں جاری کرسکتا ہے۔ بورڈ کے مطابق فی الحال اس کی توجہ موجودہ سیزن کو ختم کرنےکی ہے۔ اس پر فیصلہ کرنے سے پہلے وہ نئی ٹیموں کے لیےٹینڈر نہیں نکالیں گے۔
اس سے قبل ، بی سی سی آئی کے ایک عہدیدار نے مارچ میں کہا تھا کہ مئی میں 14 ویں سیزن کے وسط میں ٹیموں کے بارے میں فیصلہ لیا جائے گا۔ بورڈ نے کہا تھا کہ نیلامی سے لے کر ٹیم کے فائنل کرنے تک کا تمام عمل مئی میں ہوجائے گا۔ ایک بار ٹیم فائنل ہونے کے بعد وہ ٹیم بنانے پر کام شروع کرسکتے ہیں۔ اب یہ تمام ا عمل آگے بڑھ سکتا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہوگا جب کسی سیزن میں 10 ٹیمیں کھیلیں گی۔ اس سے قبل آئی پی ایل 2011 میں بھی 10 ٹیمیں کھیل چکی ہیں۔پونے واریئرساور کوچی ٹسکرس حصہ لینے والی 2 نئی ٹیمیں تھیں۔ تاہم ، اس کے بعد کوچی پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ آئی پی ایل کے 2012 اور 2013 کے سیزن میں 9 ٹیموں نے حصہ لیا۔ 2013 میں لیگ ایک بار پھر 8 ٹیموں کے ٹورنامنٹ پر واپس آگئی تھی۔
نئی ٹیموں کی بات کریں تو پونے نئی فرنچائز ی کا سب سے بڑا دعویدار ہے۔ اس سے پہلے بھی پونے آئی پی ایل میں فرنچائز ی رہا تھا۔پونے شہر کی نمائندگی پونے واریئرس انڈیا اور رائزنگ پونے سپر جائنٹس نے کی تھی۔ پونے واریئرس 2011 سے 2013 تک اور رائزنگ پونے 2016 اور 2017 کے سیزن میں آئی پی ایل کا حصہ رہی تھی۔اگر اسے نئی فرنچائز کے طور پر منتخب کیا جاتا ہے ، تو پونے میں مہاراشٹر کرکٹ اسٹیڈیم ہوم گراونڈ ہوسکتا ہے۔
اس کے علاوہ احمدآباد کے بھی آئی پی ایل کی فرنچائز بننے کے زیادہ امکانات ہیں۔ اس شہر میں تعمیر کیا گیا دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ اسٹیڈیم ، نریندر مودی اسٹیڈیم میں بیٹھنے کی گنجائش 1 لاکھ 32 ہزار شائقین کی ہے۔ حال ہی میں یہاں بین الاقوامی میچ اور کچھ آئی پی ایل میچ بھی کھیلے گئے تھے۔
دعویداروں کی فہرست میں لکھنوبھی کافی آگے ہے۔ لکھنوکے ایکانہ اسٹیڈیم میں حالیہ دنوں میں کئی میچ ہوئے ہیں۔ اس اسٹیڈیم کو بھارت رتن شری اٹل بہاری واجپئی ایکانہ اسٹیڈیم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس میں بیٹھنے کی گنجائش 50000 کے قریب شائقین کی ہے۔ بی سی سی آئی نے اسے جولائی 2019 میں ہندوستان میں افغانستان کرکٹ ٹیم کا تیسرا ہوم گراؤنڈ قرار دیا تھا۔
بی سی سی آئی اگلے سیزن میں اندور کے نام پر آئی پی ایل کی فرنچائز ی کے طور پرغور کر سکتا ہے۔ اندور کے ہولکر اسٹیڈیم کو بھی اس فرنچائز کا ہوم گراونڈ بنایا جاسکتا ہے۔ اس اسٹیڈیم میں ماضی قریب میں بھی کئی میچز ہوچکے ہیں۔ ہولکر اسٹیڈیم میں اب تک 4 ون ڈے اور 1 ٹیسٹ میچ کھیلا جا چکا ہے۔ ان تمام میچوں میں ہندوستانی ٹیم نے کامیابی حاصل کی ہے۔